فوزیہ نسرین

پاکستانی خاتون سفارت کار اور استاد

فوزیہ نسرین (پیدائش 6 دسمبر 1950) ایک پاکستانی سفارت کار اور استاد ہیں۔ 1973ء میں خواتین کو سفارتی صفوں میں شامل ہونے کی اجازت ملنے کے بعد وہ پہلی خاتون پاکستانی کیریئر ڈپلومیٹ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ فوزیہ نسرین کو ایران، ملائیشیا، فلپائن اور اٹلی سمیت دنیا بھر کے سفارت خانوں میں تعینات کیا گیا اور پاکستان کی موثر نمائندگی کی علمبردار کے طور پر، وہ اس بات سے بخوبی آگاہ تھیں کہ خارجہ امور کو درپیش چیلنجز سے کیسے نمٹا جائے؟ جیسے کہ ایران عراق جنگ کے دوران ایک نوجوان خاتون کے طور پر خطرناک سڑکوں پر اکیلے سفر نے ان تمام خواتین کے مستقبل کو متاثر کیا جو اس کے نقش قدم پر چلی تھیں۔ وہ نیپال، پولینڈ اور جمہوریہ چیک میں سفیر اور آسٹریلیا اور فجی میں ہائی کمشنر بنیں۔

فوزیہ نسرین

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 6 دسمبر 1950ء
قومیت پاکستانی
عملی زندگی
پیشہ سفارت کار اور تعلیمی
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں خارجہ ملازمت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت پاکستان کے سفیر

وزارت خارجہ میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے کے بعد، فوزیہ نسرین اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچنے والی پہلی خاتون سفارت کار تھیں۔ انھوں نے فارن سروس اکیڈمی کی ڈائریکٹر جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں یہ ادارہ جو پاکستان اور بیرون ملک نوجوان سفارت کاروں کو تربیت دیتا ہے نسرین کی تعلیمی بنیاد دفاعی اور اسٹریٹجک اسٹڈیز میں ہے۔ سفارتی خدمات سے ریٹائرمنٹ کے بعد سے، وہ پاکستان کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اور فاطمہ جناح خواتین یونیورسٹی سمیت مختلف یونیورسٹیوں میں وزیٹنگ فیکلٹی کے طور پر پڑھاتی رہی ہیں۔ وہ کوئین الزبتھ ہاؤس، آکسفورڈ یونیورسٹی میں وزٹنگ فیلو تھیں۔ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے تعاون سے، وہ لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے زیر اہتمام صنف سے متعلق ورکشاپس کے لیے ماہر امور کے طور پر شریک تھیں۔ وہ پیمان سے بھی وابستہ ہیں، جو امن اور سلامتی کے مسائل سے نمٹنے والا ایک پاکستانی ٹرسٹ ہے۔ فوزیہ نسرین اسلام آباد میں کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (پاکستان کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں سے ایک) کے دو شعبوں میں مشیر کے طور پر کام کرتی ہیں۔ان کی سجاوٹ میں کمانڈر کراس آف دی آرڈر آف میرٹ بھی شامل ہے، جسے حکومت پولینڈ نے ان کی خدمات کی روشنی میں دیا تھا۔

نسرین نے 1973ء میں فارن سروس آف پاکستان میں داخلہ لیا۔ وہ ایران ، ملائیشیا ، فلپائن اور اٹلی میں پاکستانی سفارت خانوں میں تعینات ہوئیں اور نیپال ، پولینڈ اور جمہوریہ چیک میں اپنے ملک کی سفیر بنیں۔ وہ نومبر 2009ء سے آسٹریلیا میں اپنے ملک کی ہائی کمشنر بھی تھیں جس کے ساتھ ساتھ فجی میں ان کے پاس اضافی کام سونپا گیا تھا۔ [1] [2] سفارت کاری سے ریٹائرمنٹ کے بعد سے وہ۔ پاکستان کے مختلف اداروں میں پڑھاتی رہی ہیں اور اس وقت کامسیٹ یونیورسٹی میں بطور مشیر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Fauzia Nasreen"۔ Insan Foundation Trust۔ 10 January 2018۔ 29 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2020 
  2. "New High Commissioner of Pakistan Ms Fauzia Nasreen has Arrived in Australia"۔ Sada-e-Watan Sydney۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2016