احمد صدیق بن صدیق المنشاوی (19301947) ایک معروف مصری قارئ قرآن تھے، جو المنشأة، سوہاج میں پیدا ہوئے۔[1] وہ ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوئے جہاں قرآن کی تعلیم اور تلاوت کی مضبوط روایت موجود تھی۔[2] ان کے والد شیخ صدیق المنشاوی اور ان کے بھائی قاری محمد صدیق منشاوی اور قاری محمود صدیق منشاوی بھی معروف قراء تھے۔[3] احمد صدیق نے 8 سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا تھا اور کم عمری میں ہی ان کی تلاوت میں مہارت مشہور ہو چکی تھی۔[4]

احمد صدیق المنشاوی
(عربی میں: أحمد صديق المنشاوي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: أحمد صديق بن السيد تايب المنشاوي ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 1 جنوری 1930(1930-01-01)
وفات مارچ 1، 1947(1947-30-10) (عمر  17 سال)
سوہاج   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات ٹریفک حادثہ   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت مصر (1930–1947)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
والد قاری صدیق منشاوی
بہن/بھائی
عملی زندگی
پیشہ قاری   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خاندان اور پس منظر

ترمیم

احمد صدیق المنشاوی کا خاندان مصر کے مشہور قراء میں شمار ہوتا ہے۔[5] ان کے والد شیخ صدیق المنشاوی اور ان کے بھائی محمد صدیق المنشاوی اور محمود صدیق المنشاوی، سبھی قرآن کی تلاوت کے فن میں مہارت رکھتے تھے۔[6] خاندان کی یہ روایت نسلوں تک منتقل ہوتی رہی اور احمد نے بھی اپنے والد کی رہنمائی میں قرآن کی تلاوت سیکھی۔[7]

حادثہ اور وفات

ترمیم

احمد صدیق المنشاوی کی زندگی کا اختتام ایک افسوسناک حادثے میں ہوا، جب وہ 1947 میں ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گئے۔[8] ان کی وفات کے وقت ان کی عمر صرف 17 سال تھی اور وہ اپنی تلاوت کی ریکارڈنگ کرنے سے پہلے ہی دنیا سے رخصت ہو گئے۔[9]

مراجع

ترمیم