قاضی علی بن محمد تنوخی
ابو قاسم علی بن محمد بن داؤد بن ابراہیم تنوخی انتطاکی (ذوالحجہ 287ھ - ربیع الاول 342ھ ) ایک ادیب ، مصنف، فقیہ، شاعر اور ماہر لسانیات تھا ۔ جو عباسی دور میں رہتا تھا۔
قاضی علی بن محمد تنوخی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | ذو الحجة 287هـ/مارس 892 انطاکیہ، الشام |
مقام وفات | بصرہ، عراق |
عملی زندگی | |
صنف | شعر عربي تقليدي |
ادبی تحریک | الأدب في العصر العباسي الثاني (تجزؤ الخلافة) |
پیشہ | ادیب، کاتب، شاعر، فقیہ، فلكي، انجینئر، لغوي، نحوی |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمعلی بن محمد بن داؤد شہر انطاکیہ میں پیدا ہوئے اور ان کی ولادت 287ھ میں ذوالحجہ کے مہینے میں ہوئی۔ انطاکیہ میں اس نے پرورش پائی اور فقہ حنفی کے اصول سیکھے، پھر 306ھ میں جب وہ بیس سال کے ہونے کے قریب تھے بغداد چلے گئے۔ عراق میں وہ علمی عروج پر پہنچے اور مشہور ہوئے پھر وہ بصرہ اور اہواز کے قاضی مقرر ہوئے عدلیہ سنبھالی، پھر کئی برسوں کے بعد ان کو اس عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ وہ سیف الدولہ حمدانی کے پاس آیا اور اس کی تعریف کی، تو سیف الدولہ حمدانی نے بغداد کے حکام کو لکھا کہ اسے اس کی سابقہ پوزیشن پر لوٹا دیا جائے، اور اسے وہ مل گیا جو وہ چاہتا تھا۔ قاضی تنوخی نے بہت سے علوم کا مطالعہ کیا، وہ حدیث، فقہ، ہندسہ، فلکیات، لغت اور نحو ، وراثت اور اس کے قوانین کے ماہر تھے۔ اس نے شاعری پر کام کیا اور بہت سے کتب مرتب کی ۔ [1][2][3]
وفات
ترمیمابو قاسم تنوخی کا انتقال بصرہ میں ربیع الاول سنہ 342ھ میں ہوا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عمر فروخ، تاريخ الأدب العربي: الأعصر العباسيَّة. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الرابعة - 1981، ص. 446-447
- ↑ خير الدين الزركلي. الأعلام. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الخامسة - 2002. الجزء الخامس، ص. 288
- ↑ محمود محمد سالم۔ "القاضي التنوخي (علي بن محمد-)"۔ الموسوعة العربية (بزبان العربية)۔ 10 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 يناير 2017