مجموعہ دستاویزات عثمانی
مجموعہ دستاویزات عثمانی (ترکی: Osmanlı Arşivi) سلطنت عثمانیہ کے دور کے احوال و وقائع پر مشتمل ایک تاریخی ماخذ ہے جس میں سلطنت عثمانیہ کے زیر نگیں تقریباً 39 ملکوں کے احوال درج ہیں۔ ان ملکوں میں سے 19 ممالک کا تعلق مشرق وسطی سے، 11 ممالک کا بلقان سے، تین کا قفقاز سے اور دو ملکوں کا تعلق وسط ایشیا اور قبرص سے ہے، جبکہ ترکی کے حالات علاحدہ درج کیے گئے ہیں۔ عثمانی دستاویزات کا سب سے اہم محافظ خانہ استنبول کے یلدز محل میں واقع ہے جو وزیر اعظم کمیٹی کے دستاویز پر مشتمل ہے اور "مرکز تحقیقات برائے تاریخ و فنون اور ثقافت اسلامی" کے ماتحت ہے۔[1]
مجموعہ دستاویزات عثمانی | |
---|---|
Başbakanlık Osmanlı Arşivleri | |
محل وقوع | ترکی |
دیگر معلومات | |
ویب سائٹ |
تفصیلات
ترمیممجموعہ دستاویزات عثمانی، سلطنت عثمانیہ کی تاریخ و احوال کا بین الاقوامی دستاویز ہے، اس میں سلطنت کے آغاز 699ھ (1299ء) سے سلطنت کے سقوط 1342ھ (1924ء) تک کی تاریخ شامل ہے، یہ ضخامت کے اعتبار سے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا مجموعہ دستاویزات شمار ہوتا ہے۔ اب تک اس کا 35فیصد حصہ طبع کیا جا چکا ہے جو پندرہ سو کروڑ دستاویزات پر مشتمل ہے۔ یہ مجموعہ عثمانی دور کی ثقافتی، سیاسی، معاشی اور سماجی زندگی کے مخلتف پہلوؤں کو پیش کرتا ہے، ایک اہم تاریخی مآخذ شمار کیا جاتا ہے۔ سلطنت عثمانیہ کی تاریخ اور اس کے مختلف حالات کی تحقیق اور بحث کے لیے ایک اہم مرجع کی حیثیت رکھتا ہے۔[2]
ساتھ ساتھ یہ مجموعہ ان تمام شہروں اور خطوں کی بھی تاریخ بتاتا ہے جو سلطنت عثمانیہ کے ماتحت تھے، تقریباً 39 ملکوں کے تفصیلی حالات اس میں درج ہیں، گویا یہ مجموعہ دنیا کی اور ایک عظیم سلطنت کی چار سو سال پر مشتمل ایک اہم تاریخی اور سیاسی روداد ہے۔
اس مجموعہ کو 1847ء میں استنبول کے سلطان احمد اول کے محلہ میں یلدز محل میں منتقل کیا گیا ہے، جو "مرکز تحقیقات برائے تاریخ و اور ثقافت اسلامی" نامی ایک مجلس کی نگرانی میں ہے۔ اس مرکز میں اور بھی دوسرے دستاویزات رکھے ہوئے ہیں، مثلاً توپ قاپی محل کا مجموعہ دستاویز اور عثمانی بحریہ کا دستاویز وغیرہ۔
مجموعہ کی تقسیم
ترمیممجموعہ دستاویزات عثمانی تین قسموں پر مشتمل ہے:[3]
پہلی قسم
ترمیمدفاتر اور رودادوں کی تفصیلات پر مشتمل ہے، اس میں سلطنت کی مختلف قراردادیں اور مالیاتی حساب وغیرہ کی تفصیلات ہیں۔
اس میں کئی قسم کے دفاتر کی تفصیلات درج ہیں، مثلاً:
- ہمایونی دفاتر
- مالیاتی دفاتر (اس میں بھی کئی دفتر شامل ہیں، مختلف علاقوں اور خطوں کے الگ الگ مالیاتی دفتر ہیں)
- باب عالی کے دفاتر (جریرۃ العرب وغیرہ کے دفاتر پر مشتمل ہے)
- یلدز محل کے دفاتر۔
- وزارت کے دفاتر۔ (اس میں ولایتوں، ہسپتالوں اور دیگر حکومتی کاموں کے دفاتر شامل ہیں، ان دفاتر کی مجموعی تعداد تقریباً تین لاکھ ہے)
دوسری قسم
ترمیماس میں دستاویزات کی تفصیلات ہیں، اس کی چھ بنیادی قسمیں ہیں:
- دیوان ہمایونی اور باب آصفی کے دستاویزات۔
- مالیاتی دستاویزات
- باب عالی کے دستاویزات
- یلدز محل کے دستاویزات
- وزارت کے دستاویزات (حکومتی شعبوں اور اداروں کے دستاویزات)
تیسری قسم
ترمیماس میں دیگر متفرقات شامل ہیں، مثلاً:
- نقشے
- منصوبے اور مخططات
- تصاویری گیلریاں
- مجموعہ کی تیاری کی یادگار تصاویر
- دوسرے افراد سے حاصل کی گئیں معلومات اور تصاویر وغیرہ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "T.C. Cumhurbaşkanlığı Devlet Arşivleri Başkanlığı"۔ www.devletarsivleri.gov.tr۔ 2008-07-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-27
- ↑ مجموعہ دستاویزات عثمانی کی تفصیلی معلومات کے لیے دیکھیے: الأرشيف العثماني/نجاتي آقطاش وعصمت بينارق ؛ ترجمة صالح سعداوي.- إستانبول: مركز الأبحاث للتاريخ والفنون والثقافة الإسلامية، 1406هـ. ص 3-34. وكذلك: Başbakanlık Osmanlı Arşivi Rehberi.-Ankara: Başbakanlık Devlet Arşivleri Genel Müdürlüğü, 1992. ص 5-30.
- ↑ تفصیل کے لیے دیکھیے: Başbakanlık Osmanlı Arşivleri Rehberi/ Başbakanlık Devlet Arşivleri Genel Müdürlüğü, Osmanlı Arşivi Daire Başkanlığı.2.baskı.- İstanbul:2000.