محسن عثمانی ندوی

عربی و اردو زبان کے ایک ہندوستانی ادیب و صحافی

محسن عثمانی ندوی (ولادت 1947ء) اردو و عربی زبان کے ادیب و انشا پرداز، ناقد، صحافی اور چالیس سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔ متعدد مرکز ی جامعات کے شعبۂ عربی میں تدریس کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ بہار کے ضلع گیا میں ولادت ہوئی، دار العلوم ندوۃ العلماء سے عالمیت اور دار العلوم دیوبند سے فضیلت کرنے کے بعد پٹنہ یونیورسٹی سے ایم اے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پی ایچ ڈی کی۔ متعدد مرکزی جامعات جیسے جواہر لال نہرو یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی اور اینگلش اینڈ فارن لینگویجز یونیورسٹی، حیدرآباد میں استاد رہنے کے علاوہ آل انڈیا ریڈیو میں مترجم رہ چکے ہیں۔

محسن عثمانی ندوی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1947ء (عمر 76–77 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ولادت و تعلیم و تربیت

ترمیم

محسن عثمانی کی ولادت بھارت کے شہر گیا میں ہوئی، دار العلوم ندوۃ العلماء سے عالمیت اور دار العلوم دیوبند سے فضیلت کی ڈگری حاصل کی، اس کے بعد پٹنہ یونیورسٹی سے ایم اے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پی ایچ ڈی کیا۔[1]

تدریس و دیگر خدمات

ترمیم

خدا بخش اوریئنٹل پبلک لائبریری پٹنہ میں کسٹوڈین رہنے کے علاوہ آل انڈیا ریڈیو میں مترجم بھی رہے، اس کے علاوہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے شعبۂ عربی میں پڑھایا، اس کے بعد دہلی یونیورسٹی کے شعبۂ عربی میں ریڈر اور صدر شعبۂ عربی رہے۔ اس کے بعد حیدر آبادی کی اینگلش اینڈ فارن لینگویجز یونیورسٹی میں پروفیسر کے عہدے پر رہے۔

علمی و ادبی صحافت

ترمیم

سہ ماہی السلام ،دہلی اور ماہنامہ دعوت و عزیمت، دہلی کے مدیر مسئول رہے، سہ ماہی کاروان ادب، لکھنؤ کی مجلس ادارت کے رکن رہے، نیز ماہنامہ ذکر و فکر، دہلی کے نائب مدیر رہے۔[1] اس وقت سہ ماہی عربی مجلہ أقلام واعدۃ في الشعر والأدب اور سہ ماہی مجلہ "مطالعات "کے مدیر مسئول ہیں۔[2]

مختلف اداروں کی رکنیت

ترمیم

محسن عثمانی دار العلوم ندوۃ العلماء اور مجلس تحقیقات و نشریات اسلام کی مجلس انتظامی کے رکن ہیں اور انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز دہلی، انجمن ترقی اردو حیدرآباد، رابطہ ادب اسلامی ہند نیز سنٹر فار اسلامک ایڈوکیشن برائے فاصلاتی تعلیم انگلش حیدرآباد کے رکن ہیں، دائرۃ المعارف حیدرآباد کے سابق رکن ہیں۔[2]

تصانیف

ترمیم

محسن عثمانی ندوی کی تصنیفات کی تعداد چالیس سے زائد ہے، جن میں کچھ اہم کتابیں مندرجہ ذیل ہیں:

عربی کتابیں

ترمیم
  • قضية البعث الإسلامي (1984م)
  • نفح الطيب في مدح الحبيب(1992م)
  • يحدثونك عن السيد أبي الحسن الندوي(2000م)
  • نجيب محفوظ في ميزان النقد(2005م)

اردو کتابیں

ترمیم
  • اسلام میں اہانت رسول کی سزا (1984ء)
  • مصر کی عربی صحافت (1989ء)
  • حادثۂ کربلا اور اس کا پس منظر (1993ء)
  • مطالعۂ مذاہب (1993ء)
  • مسائل کا حل سورہ یوسف کے مطالعہ کی روشنی میں (1997ء)
  • دین کا متوازن تصور (1997ء)
  • وحید الدین خان علما اور دانشوروں کی نظر میں (1998ء)
  • مطالعۂ شعر و ادب (2001ء)
  • دعوت اسلام اقوال عالم اور برادران وطن کے درمیان (2001ء)
  • مطالعۂ تصنیفات مولانا سید ابو الحسن علی ندوی (2002ء)
  • حالات بدل سکتے ہیں (2004ء)
  • کلیم احمد عاجز – شخصیت اور شاعری2004ء)
  • ہندوستان میں اشاعت اسلام(2006ء)
  • اردو زبان کا تحفظ اور ہماری ذمہ داریاں(2007ء)
  • دنیا کو خوب دیکھا - سفرنامے (2007)
  • تقدیر امم کا رازداں – مولانا ابو الکلام آزاد (2008ء)
  • عربی اور اسلام علوم کے گلاب عجم کے لالہ زاروں میں (2008ء)
  • ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات (2009ء)
  • نقد شعر و ادب (ادبی اور تنقیدی مقالات کا مجموعہ) (2009ء)
  • دے مجھ کو زباں اور (2009ء)
  • کتابوں کے درمیان (2010ء)
  • مسلمانوں میں ہندو مذہب کے مطالعہ کی روایت (2010ء)[3]
  • مشاہیر علوم اسلامیہ اور مفکرین و مصلحین (2016ء)

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب محسن عثمانی ندوی: دین کا متوازن تصور، مجلس نشریات اسلام، کراچی، 1999ء، صفحہ 5۔
  2. ^ ا ب محسن عثمانی ندوی (مرتب): پروفیسر سید ضیاء الحسن ندوی، رابطہ ادب اسلامی، لکھنؤ، 2012ء، صفحہ 183
  3. محسن عثمانی ندوی (مرتب): پروفیسر سید ضیاء الحسن ندوی، رابطہ ادب اسلامی، لکھنؤ، طبع اول 2012ء، 179 تا 182۔