خواجہ محمد امین مستالوی روپڑ شریف کے روحانی شخصیت شیخ احمد جی نقشبندی کے فرزند اور خلیفہ خاص تھے۔


خواجہ محمد امین مستالوی
ذاتی
پیدائش
وفات(2 شوال 1318ھ بمطابق 23 جنوری 1901ء)
مستال شریف اسلام آباد
مذہباسلام
والدین
  • شیخ احمد جی نقشبندی (والد)
سلسلہنقشبندیہ
مرتبہ
مقاممستال شریف اسلام آباد
پیشروشیخ احمد جی نقشبندی
جانشینمحمد عبد العلی مستالوی

تعارف

ترمیم

خواجہ محمد امین مستالوی کی ولادت موضع روپڑ علاقہ سواں ضلع راولپنڈی میں ہوئی۔ آپ کے والد بزرگوار کا نام شیخ احمد جی نقشبندی تھا۔

والد ماجد

ترمیم

شیخ احمد جی سلسلہ نقشبندیہ کے مشہور بزرگ و ولی کامل خواجہ مراد نتھیالوی کے مرید و خلیفہ تھے۔ آپ نے ساری زندگی شریعت و طریقت کی اتباع میں گزاری۔ آپ اپنا زیادہ وقت عبادت و ریاضت میں مصروف رہتے تھے۔ شیخ احمد جی نقشبندی کا وصال 14 شوال 1284ھ بمطابق 8 فروری 1868ء کو ہوا۔ آپ کا مزار موضع روپڑ علاقہ سواں ضلع راولپنڈی میں مرجع خلائق ہے۔ آپ کے تین صاحبزادے تھے۔

  1. خواجہ فقیر محمد
  2. خواجہ محمد حبیب اللہ
  3. خواجہ محمد امین

رشد و ہدایت

ترمیم

شیخ احمد اجی نقشبندی کے صاحبزادے محمد امین نے روپڑ ضلع راولپنڈی سے ہجرت کر کے مستال اسلام آباد میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ محمد امین مستالوی کے باقی دو بھائیوں نے روپڑ راولپنڈی میں ہی رشد و ہدایت کا سلسلہ جاری رکھا۔ خواجہ محمد امین نے مستال اسلام آباد میں خلق خدا کی ہدایت اور تبلیغ و ارشاد کا سلسہ شروع کیا۔ آپ سیرت و کردار میں بے مثل اور اپنے وقت کے بہترین عالم و فاضل اور شیخ طریقت تھے۔ آپ علم و فضل و کمال میں یگانہ روزگار تھے۔ دور دراز سے علمائے کرام اور مشائخ عظام آ کر آپ سے اکتساب فیض فرماتے تھے۔

عبادات و ریاضت

ترمیم

خواجہ محمد امین مستالوی نے اپنی تمام زندگی یاد خدا اور ذکر خدا میں گزاری۔ تقوی اور پرہیز گاری آپ کی زندگی کا خاصہ تھا۔ آپ نماز پنجگانہ اور دیگر نوافل کا کثرت سے اہتمام کیا کرتے تھے۔ آپ نے خلاف شریعت کبھی بھی کوئی کام سرزد نہ ہونے دیا اور نہ ہی اپنے شیوخ و اسلاف کے اصولوں کی خلاف ورزی کی۔

سیرت

ترمیم

خواجہ محمد امین مستالوی اخلاق محمدی کا علمی نمونہ تھے۔ آپ سخاوت میں بے مثل و بے مثال تھے۔ شجاعت و جوانمردی کے دھنی تھے۔ آپ ساری زندگی دنیا اور اہل دنیا سے لاتعلق رہے۔ آپ میں ریا کاری، تکبر اور غرور کا شائبہ نہ تھا۔ بناوٹ اور ظاہر داری سے ہمیشہ پرہیز فرماتے رہے۔

تصانیف

ترمیم

جواجہ محمد امین مستالوی ایک بلند پایہ مصنف تھے۔ آپ کی دو تصانیف ملتی ہے۔

  1. تحفہ احمدیہ (پنجابی منظوم) اس کتاب میں محمد امین مستالوی کے والد بزرگوار اور شیخ طریقیت شیخ احمد جی روپڑی کے شمائل، خوارق، عادات اور کمالات عالیہ کا نظم کیے ہوئے ہیں۔
  2. ذاد الامین لاہل الیقین (فارسی غیر مطبوعہ) یہ کتاب موت کا پیغام آ جانے کی وجہ سے مکمل نہ ہو سکی۔ یہ کتاب تصوف کے موضوع پر بصورت سوال و جواب عمدہ کتاب ہے۔

وصال

ترمیم

خواجہ محمد امین مستالوی کا وصال 2 شوال 1318ھ بمطابق 23 جنوری 1901ء کو مستال میں ہوا۔ آپ کا مزار مستال شریف اسلام آباد میں مرجع خاص و عام ہے۔

اولاد

ترمیم

خواجہ محمد امین مستالوی کو اللہ تعالی نے دو صاحبزادے عطا کیے۔

  1. خواجہ عبد الحی مستالوی
  2. خواجہ محمد عبد العلی مستالوی (سجادہ نشین)

آپ کے صاحبزادے خواجہ عبد الحی فریضہ حج ادا کرنے کے لیے حجاز تشریف لے گئے تھے۔ آپ وہاں بیمار ہو گئے تھے اور مکہ مکرمہ میں وفات پائی۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تذکرہ اولیائے پوٹھوہار مولف مقصود احمد صابری صفحہ 116 ، 117