محمد جواد باہنر
محمد جواد باہنر (5 ستمبر 1933ء- 30 اگست 1981ء) ایک شیعہ ایرانی ماہر الہیات اور سیاست دان تھے جنھوں نے اگست 1981ء میں ایک ماہ سے بھی کم عرصے تک ایران کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ باہنر اور محمد علی رجائی کی حکومت کے دیگر ارکان کو مجاہدین خلق نے قتل کر دیا۔
شہید (اسلام) | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
محمد جواد باہنر | |||||||
(فارسی میں: محمدجواد باهنر) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 5 ستمبر 1933ء [1] کرمان |
||||||
وفات | 30 اگست 1981ء (48 سال)[2][1][3] تہران |
||||||
وجہ وفات | انفجاری آلہ | ||||||
مدفن | بہشت زہرا | ||||||
طرز وفات | قتل | ||||||
شہریت | ایران | ||||||
جماعت | حزب جمہوری اسلامی | ||||||
مناصب | |||||||
رکن مجلس ایران | |||||||
رکن مدت 28 مئی 1980 – 10 اگست 1980 |
|||||||
حلقہ انتخاب | تہران، رے، شمیرانات و اسلامشہر | ||||||
وزیر اعظم ایران (48 ) | |||||||
برسر عہدہ 4 اگست 1981 – 30 اگست 1981 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ تہران | ||||||
تعلیمی اسناد | ڈاکٹریٹ [4] | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، معلم | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | فارسی | ||||||
شعبۂ عمل | سیاست [5] | ||||||
ملازمت | جامعہ تہران | ||||||
دستخط | |||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیممحمد جواد باہنر 3 ستمبر 1933ء کو کرمان، ایران میں پیدا ہوئے۔ اس کے والد ایک سادہ تاجر تھے اور کرمان شہر میں ان کی ایک چھوٹی سی دکان تھی۔ وہ نو بچوں میں دوسرا بچہ تھا اور اس کا خاندان بہت غریب تھا۔ بچپن میں، اسے مقامی مکتب-خانہ میں قرآن پڑھایا جاتا تھا (قومی اسکول کے نظام کے نافذ ہونے سے پہلے مقامی ملا کے گھر اکثر طالب علم پڑھتے تھے) اس نے فارسی پڑھنا لکھنا بھی سیکھا۔ آیت اللہ ھذی کی رہنمائی میں، اس نے معصومیہ کے مدرسے میں تعلیم حاصل کی۔ اسی وقت وہ قدیم اسکول کی پانچویں ڈگری حاصل کر سکتا تھا۔
تعلیم
ترمیمباہنر نے پرائمری تعلیم کرمان کے معصومیہ اسکول سے پاس کی۔ 1953ء میں، وہ حوزہ علمیہ قم گئے اور ایرانی انقلاب کے رہبر روح اللہ خمینی کی کلاس میں شرکت کی۔ انھوں نے تہران یونیورسٹی سے الہیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے علاوہ، وہ تہران یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبر تھے اور مذہبی اسباق اور الہیات پڑھاتے تھے۔
وفات
ترمیمباہنر اور راجائی 29 ستمبر 1981ء کو وزیر اعظم کے دفتر میں ہونے والے ایک دھماکے میں مارے گئے تھے۔[6]
اولاد
ترمیممحمد جواد باہنر نے پسماندگان میں چار بچے دو بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑے ہیں۔ ان کا سب سے بڑا بیٹا ناصر باہنر ہے، جو امام صادق یونیورسٹی کی فیکلٹی کے رکن اور ویلفیئر کلچرل کمپلیکس کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔ ان کے دوسرے بیٹے نے شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں "ایئر اسپیس" کی تعلیم حاصل کی اور اس وقت وزارت دفاع میں کام کر رہا ہے۔ اس کی دو بیٹیاں ہیں، ایک ڈاکٹر اور دوسری ڈینٹسٹ ہے۔[7]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/56940553 — بنام: Mohammad Javad Bahonar — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Mohammad-Javad-Bahonar — بنام: Mohammad Javad Bahonar — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000016444 — بنام: Mohammad Djavad Bahonar — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/1011173832 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20000600609 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ زندگی محمد جواد باهنر
- ↑ "یادماندههای محمدرضا باهنر از دوران نمایندگی"
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط|مسار=
غير موجود أو فارع (معاونت)، الوسيط غير المعروف|تاریخ=
تم تجاهله (معاونت)، الوسيط غير المعروف|نشانی=
تم تجاهله (معاونت)، الوسيط غير المعروف|وبگاه=
تم تجاهله (معاونت)، ويحتوي الاستشهاد على وسيط غير معروف وفارغs:|نویسنده=
و|کد زبان=
(معاونت)سانچہ:پیوند مرده