محمد رسول خان ہزاروی
مولانا محمد رسول خان ہزاروی (پیدائش; 1871ء - 23 اکتوبر 1971ء)ایک پاکستانی اسلامی سکالر اور مصنف تھے۔ اس نے دارالعلوم دیوبند سے تعلیم حاصل کی اور محمود حسن دیوبندی کے شاگرد تھے۔ وہ دارالعلوم دیوبند میں استاد بھی رہے۔[1]
محمد رسول خان ہزاروی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1871ء ہزارہ |
تاریخ وفات | 23 اکتوبر 1971ء (99–100 سال) |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
استاذ | محمود حسن دیوبندی |
تلمیذ خاص | شمس الحق افغانی ، محمد شفیع عثمانی ، محمد يوسف بنوری ، ادریس کاندھلوی ، محمد طیب قاسمی |
پیشہ | عالم |
ملازمت | دار العلوم دیوبند |
درستی - ترمیم |
ہزاروی 1871ء میں ہزارہ میں موجودہ ضلع بٹگرام کے علاقہ ٹکری میں پیدا ہوئے۔ اس کے بعد ضلع مانسہرہ میں اچھڑیاں نامی بستی کے رہنے والے تھے اور وہیں ان کی قبر ہے۔[2] وہ جامعہ اشرفیہ لاہور کے شیخ الحدیث اور اورینٹل کالج میں عربی کے پروفیسر رہے۔ انہیں دار العلوم دیوبند میں شیخ الکل فی الکل کہا جاتا تھا کیونکہ ان کا حافظہ نہایت قوی تھا اور اللہ تعالی نے انہیں ایسا علمی ملکہ عطاء فرمایا تھا کہ ان کو متن کے ساتھ ساتھ کتاب کا حاشیہ بھی ازبر رہتا تھا۔ البتہ ان کا مشغلہ چونکہ درس وتدریس رہا اس لئے تصنیفی کام کی طرف توجہ نہیں دے سکے۔
مولانا شمس الحق افغانی، محمد شفیع عثمانی، محمد یوسف بنوری، محمد ادریس کاندھلوی،اور قاری محمد طیب ان کے شاگردوں میں قابل ذکر ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "PDF.js viewer" (PDF)۔ deobandi-books.amuslim.org۔ 04 جنوری 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2022
- ↑ "حضرت مولانا رسول خانؒ | ابوعمار زاہد الراشدی"۔ zahidrashdi.org