محمد سعد (پیدائش: 24 مارچ 1990ء) ایک پاکستانی فرسٹ کلاس کرکٹر ہے جو اس وقت وسطی پنجاب کے لیے کھیلتا ہے۔ [1] وہ 2017-18 قائد اعظم ٹرافی میں واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے، 11میچوں میں 650 رنز بنا کر۔ [2] اپریل 2018ء میں انھیں 2018ء کے پاکستان کپ کے لیے خیبر پختونخوا کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [3] [4] مارچ 2019ء میں انھیں 2019ء کے پاکستان کپ کے لیے خیبر پختونخوا کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [5] [6] ستمبر 2019ء میں انھیں 2019-20 قائد اعظم ٹرافی ٹورنامنٹ کے لیے وسطی پنجاب کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [7] [8] جنوری 2021ء میں انھیں 2020-21 پاکستان کپ کے لیے وسطی پنجاب کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [9] [10]

محمد سعد
ذاتی معلومات
پیدائش (1990-03-24) 24 مارچ 1990 (عمر 34 برس)
گوجرانوالہ، پنجاب، پاکستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
حیثیتبلے باز
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2017/18–2018/19واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی
2018خیبر پختونخوا کرکٹ ٹیم
2019– تاحالسنٹرل پنجاب
ماخذ: Cricinfo، 24 نومبر 2015ء

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Mohammad Saad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2015 
  2. "Quaid-e-Azam Trophy, 2017/18: Water and Power Development Authority Batting and bowling averages"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2018 
  3. "Pakistan Cup one-day tournament to begin in Faisalabad next week"۔ Geo TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2018 
  4. "Pakistan Cup Cricket from 25th"۔ The News International۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2018 
  5. "Federal Areas aim to complete hat-trick of Pakistan Cup titles"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2019 
  6. "Pakistan Cup one-day cricket from April 2"۔ The International News۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2019 
  7. "PCB announces squads for 2019-20 domestic season"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2019 
  8. "Sarfaraz Ahmed and Babar Azam to take charge of Pakistan domestic sides"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2019 
  9. "Pakistan Cup One-Day Tournament promises action-packed cricket"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2021 
  10. "Pakistan Cup One-Day Tournament: Fixtures Schedule, Teams, Player Squads – All you need to Know"۔ Cricket World۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2021