محمد طاہر المکی (معروف بہ مفتی محمد طاہر مکی) پاکستانی سنی عالم دین، محقق، مدرس، مصنف،مفکر اور معروف دینی شخصیت تھے۔ آپ ادارہ فکر اسلامی اور ادارہ دارالمؤطا کے بانی، بزم خاتم المعصومین اور الرحیم ٹرسٹ کے سرپرست، خالد اسحاق ایڈوکیٹ کے مشیر،  پاکستان سنی کونسل کے سابق ناظم اعلی، قرآنی مرکز کراچی کے صدر، سہ ماہی صحابہ سیریز کے مدیر، مجلس علمی قرآنی کے مہتمم اور جامعہ مدینۃ العلوم اورنگ آباد کراچی کے مفتی تھے۔

محمد طاہر المکی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام محمد طاہر
پیدائش 1956ء
مکہ، سعودی عرب
وفات 2021ء
بمقام کراچی
قومیت پاکستانی
عرفیت شیخ القران والسنہ مفتی محمد طاہر المکی
مذہب اسلام
رشتے دار محمد طیب فاروق ، محمد ناصر فاروق ، محمد عامر فاروق (بیٹے)
عملی زندگی
مادر علمی دارلعلوم نانک واڑہ کراچی ، مکہ مکرمہ
پیشہ مدرس، محقق، محدث، فقیہہ، مصنف
کارہائے نمایاں دروس قرآن، دارالمؤطا اور ادارہ فکر اسلامی کا قیام
باب ادب

حیات وکردار

ترمیم

محمد طاہر المکی کی ولادت 9 جنوری 1956ء کو مکہ مکرمہ میں ہوئی۔ آپ کے والد اور والدہ پانچ برس مکہ میں رہے وہاں ان کے ہاں دو اولادیں ہوئیں بیٹے کا نام طاہر اور بیٹی کانام طاہرہ رکھا۔محمد طاہر المکی نے سات سال کی عمر میں اپنے والد عبد الرحیم گڑگانوی (وفات 1992ء) سے قرآن کریم حفظ  کیا۔ شہادۃ عالمیہ (ایم اے) کے فاضل کا امتحان پاس کیا۔ مختلف مقامات سے دینی تعلیم حاصل کی، جس میں دارلعلوم نانک واڑہ کراچی (موجودہ دارلعلوم کراچی) وغیرہ شامل ہیں۔ وفاق کے قیام کے بعد وفاق بورڈ سے امتحان بھی پاس کیا۔فتح محمد پانی پتی سے قرأت شاطبیہ طیبہ کی تعلیم حاصل کی۔ مکہ سے دورہ حدیث پڑھا۔ اپنے استاذ محمد عوالی المالکی سے مؤطا امام مالک کی سند حاصل کی۔ اس کے علاوہ جعفر شاہ پھلواری اور محمد اسحاق سندیلوی سے بھی سند اجازت حاصل کی۔

دارالمؤطا کراچی

ترمیم

محمد طاہر المکی نے کراچی میں فقہ حنفی کی کتب وآثار پر جتنا کام ہوا اسے آگے لانے کے لیے دارالمؤطا کی بنیاد  رکھی جس کے اہم مقاصد درج ذیل ہیں:

1- مؤطا امام مالک پر تحقیقی انداز میں کام ہو سکے۔ محمد طاہر المکی نے اپنی زندگی میں ہی مؤطا کی عربی شرح بھی مکمل کی۔

2- کتب احادیث میں غیر سنی مسالک ومذاہب کے راویان کے حالات اور روایات کو یکجا کیا جائے اور قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا محاکمہ کیا جائے۔

3- فقہ حنفی کے امام ابو حنیفہ کی کتاب الآثار کے متداول نسخوں کی موضوع روایات کو خوارزمی کی جامع المسانید کے ساتھ تقابلی مطالعہ کرکے یکجا کیاوجائے۔ محمد طاہر المکی نے اسماء الرجال پر اس ضمن میں کافی کام کیا۔

ادارہ فکر اسلامی کراچی

ترمیم

محمد طاہر المکی اور ڈاکٹر حبیب الرحمن نے ادارہ فکر اسلامی کی بنیاد رکھی۔ اس ادارے کے بنانے کا مقصد یہ تھا کہ اسلامی فکرو فلسفہ اور اسلامی ذہن کے حوالے سے اب تک جو کام قرآن و سنت متواترہ کی روشنی میں ہوا ہے اس کو مزید نکھار کر سامنے لایا جائے اور ایسے علمی مباحث جن میں اجتہاد کی ضرورت ہے یا ایسے معاملات جو علمی اختلافات کا شکار ہیں ان  کو مل بیٹھ کر حل کیا جا سکے۔

دروسِ قرآن

ترمیم

محمد طاہر المکی اپنی قرآنی فکر کی وجہ سے کافی معروف تھے۔ کئی برس درس قرآن دیا، حتی کہ ایام وفات میں بھی درس کے لیے فکر مند تھے۔ حسین علی واں بھچراں،عبیداللہ سندھی اور عبدالشکور لکھنوی کے دورۂ تفسیر کی طرز پر منفرد تفسیری دورے منعقد کیے۔محمد طاہر المکی کے 2003ء کے لگ بھگ اے آر وائے کے کیو ٹی وی پر پیام رمضان پروگرام میں  تقریباً 29 روز مسلسل دروس جاری ہوئے[1]۔محمد طاہر المکی کے دروس کا ایک علمی و تحقیقی مقصد یہ بھی تھا کہ کتاب وسنت کی تطبیق اور اس سلسلہ میں صرف سنت متواترہ کو تقدیم دی جائے اور وہ روایات جو نصوص سے ٹکراتی ہیں ان سے بچا جائے۔

پاکستان سنی کونسل

ترمیم

محمد طاہر المکی انتہا پسندی کے خلاف تھے۔پاکستان سنی کونسل کے پلیٹ فارم سے ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کے داعی رہے۔

تصانیف

ترمیم
  • حقیقی اہل بیت رسول
  • شرح مؤطا امام مالک (عربی)

لاتعداد تحقیقی مضامین ومقالات اور انٹرویوز مختلف رسائل وجرائد میں شائع ہوئے اور موصوف کا بیشتر علمی کام منتشرو غیر مطبوعہ ہے۔

اولاد

ترمیم

محمد طاہر المکی کی اولاد میں تین بیٹے بڑا صاحبزادہ محمد طیب فاروق، منجھلہ صاحبزادہ محمد ناصر فاروق اور چھوٹا محمد عامر فاروق اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آخر الذکر دونوں بیٹے عالم دین اور مفتی ہیں۔

سفرآخرت

ترمیم

انتقال سے قبل بروز جمعرات مغرب کے وقت دو بیٹوں اور اہلیہ کو بلا کر بڑے یقین سے کہا کہ ’’مَیں بروز اتوارتک دنیا میں مہمان ہوں، پھر اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملوں گا[2]‘‘ حالانکہ وہ بالکل ٹھیک ٹھاک اور تن درست تھے۔ جمعے کی رات اچانک سانس کی تکلیف پر اسپتال لے جایا گیا اور اگلے دن  ہفتہ کے روز 18 اکتوبر 2021ء دن دو بجے خالقِ حقیقی سے جاملے۔ نماز جنازہ کثرت اژدھام کی وجہ سے دو دفعہ ادا کی گئی۔ پہلی نمازجنازہ مرحوم کے چھوٹے‌ بیٹے محمد عامر فاروق کی امامت میں بمقام ادارہ قرانی مدرسہ مدینۃ العلوم اورنگ آباد اور دوسری نماز جنازہ مرحوم کے منجھلے صاحبزادے محمد ناصر فاروق نے بمقام مسجد قدسیہ کراچی پڑھائی۔ محمد طاہر المکی کی تدفین پاپوشنگر قبرستان کراچی میں سید زوار حسین شاہ کے مزار کے قریب عمل میں آئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "دروس قرآن"
  2. "وصال"