محمد طفیل
محمد طفیل (پیدائش: 14 اگست، 1923ء - وفات: 5 جولائی، 1986ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے معروف ادیب، خاکہ نویس اور مشہور ادبی جریدے نقوش کے مدیر تھے۔
محمد طفیل | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 14 اگست 1923ء لاہور ، برطانوی پنجاب |
وفات | 5 جولائی 1986ء (63 سال) اسلام آباد ، پاکستان |
مدفن | میانی صاحب قبرستان |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | مدیر |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی و خدمات
ترمیممحمد طفیل 14 اگست، 1923ء کو لاہور، برطانوی صوبہ پنجاب میں پیدا ہوئے۔[1][2]۔ نامور خطاط تاج الدین زریں رقم سے خوشنویسی کی تربیت حاصل کرنے کے بعد انھوں نے1944ء میں ادارۂ فروغ اردو کے نام سے ایک طباعتی ادارہ قائم کیا۔
نقوش
ترمیم1948ء میں انھوں نے لاہور سے مشہور ماہنامہ ادبی جریدے نقوش کا اجرا کیا۔ 18 شماروں کی اشاعت کے بعد محمد طفیل نے اس جریدے کی ادارت خود سنبھال لی۔ ان کی ادارت میں نقوش کے غزل نمبر، افسانہ نمبر، شخصیات نمبر، خطوط نمبر، آپ بیتی نمبر، مکاتیب نمبر، طنز و مزاح نمبر، ادب عالیہ نمبر، منٹو نمبر، میر نمبر، غالب نمبر، اقبال نمبر، انیس نمبر، پطرس نمبر، شوکت تھانوی نمبر، لاہور نمبر، ادبی معرکے نمبر، عصری ادب نمبر اور سب سے بڑھ کر رسول نمبرشائع ہوئے۔[2]
تصانیف
ترمیممحمد طفیل کے خاکوں کے یہ مجموعے چھپے،
- صاحب،
- جناب،
- آپ،
- محترم،
- مکرم،
- معظم،
- محبی
- مخدومی
- ناچیز ( خودنوشت / نقوش کے محمد طفیل نمبر میں اشاعت پزیر ہوئی) ۔[2]
اقبال نمبر
ترمیمآپ نے علامہ محمد اقبالؒ کے صد سالہ جشنِ پیدائش پر نقوش کے تین ’اقبال نمبر‘ جاری کیے۔ جو ستمبر 1977ء‘ نومبر 1977ء اور دسمبر 1977ء کو شائع ہوئے۔ نومبر 1977ء میں شائع ہونے والا اقبال نمبر اس اعتبار سے بھی اہم تھا کہ اُس میں وہ تمام مضامین شامل تھے جو 1932ء میں علامہ اقبال کی زندگی میں شائع ہونے والے پہلے اقبال نمبر ’نیرنگِ خیال‘ میں شامل تھے۔ بابائے اُردو مولوی عبد الحق نے آپ کو ’محمد نقوش‘ کا خطاب دیا تھا۔ [3]
تصانیف
ترمیم- صاحب (1955ء)
- جناب (1961ء)
- آپ (1967ء)
- محترم (1968ء)
- مکرم (1970ء)
- معظم (1974ء)
- محبی (1981ء)* مخدومی (1983ء)
محمد طفیل کی شخصیت و فن پر تحقیقی مقالات
ترمیممحمد طفیل: حیات و ادبی خدماتی خدمات (پی ایچ ڈی مقالہ)، محمد سرفراز احمد، پنجاب یونیورسٹی لاہور، 2007ء
اعزازات
ترمیممحمد طفیل کو بابائے اردو مولوی عبدالحق نے محمد نقوش کا خطاب دیا تھا جبکہ حکومت پاکستان نے انھیں ستارۂ امتیاز عطا کیا تھا۔[2]
وفات
ترمیممحمد طفیل 5 جولائی، 1986ء کو اسلام آباد، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ میانی صاحب قبرستان لاہور میں آسودہ خاک ہیں۔[1][2]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب لٹریری نوٹس: محمد طفیل اور نقوش، ڈاکٹر رؤف پاریکھ، روزنامہ ڈان کراچی، 29 جون 2015ء
- ^ ا ب پ ت ٹ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ پبلی کیشنز، کراچی، 2010ء، ص 600
- ↑ (تحریر و تحقیق: میاں ساجد علی‘ علامہ اقبال سٹمپ سوسائٹی)