علامہ سید محمد مہدی ہندوستان کے ایک شیعہ عالم دین اور مذہبی مصنف تھے ـ

بھیک پور ضلع سارن (بہار) کے رہنے والے تھے ـ

آپ کے والد کا نام سید علی تھا جو ایک جلیل القدر عالم تھے اور دادا کا نام حیدر علی تھا ـ

اساتذہ و تلامذہ ترمیم

آپ کا شمار مفتی محمد عباس شوشتری کے تلامذہ میں ہوتا ہےـ

آپ کے شاگردوں میں علامہ سید راحت حسین رضوی گوپالپوری کا نام مشہور ہے ـ

علامہ شیخ آقا بزرگ تہرانی کی نگاہ میں ترمیم

علامہ شیخ آقا بزرگ تہرانی نے آپ کا تذکرہ سید جلیل کہہ کر کیا ہے ـ [1]

تالیفات ترمیم

شیخ آقا بزرگ تہرانی نے آپ کی مندرجہ ذیل کتابوں کا تذکرہ کیا ہے :

1: سواء السبیل و زمزمة الحجاج : اردو زبان میں اعمال حج و زیارات پر مشتمل ہے ـ

2: تحفة الابرار: فارسی زبان میں آپ کے والد کی سوانح حیات ہے ـ

3: مواعظ المتقین: عربی زبان میں اخلاق و مواعظ کے موضوع پر 250 صفحات پر مشتمل ہے ـ

4: الحجة البالغة: اس کتاب میں آپ نے امام مہدی کے وجود کو عقلی اور نقلی دلائل سے ثابت کیا ہے ـ یہ کتاب اردو زبان میں ہے ـ

5: لواعج الاحزان (دو جلدیں) [2]

کتاب لواعج الاحزان ترمیم

اردو زبان میں آپ کی مشہور و معروف تصنیف لواعج الاحزان ہے جو قرآن و حدیث کی روشنی میں شیعہ اور اہل سنت کی معتبر کتابوں کے حوالوں سے فضائل اہل بیت کے عمیق نکات اور مستند روایتوں پہ مبنی مصائب آل محمدؑ پر مشتمل ہے ـ

یہ کتاب دو جلدوں میں ہے اور خطباء اور ذاکرین کے لیے نہایت علمی تحفہ ہے ـ

آقا بزرگ تہرانی نے اس کتاب کو مقتل کی کتابوں میں شمار کیا ہے ـ [3]

اس کتاب کا دوسرا نام مظھر المصائب ہے ـ

وفات ترمیم

آپ کی وفات سنہ 1346ھ میں واقع ہوئی ـ

مصادر و مآخذ ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. نقباء البشر فی القرن الرابع عشر، ج: 5، ص: 461
  2. الذریعۃ الی تصانیف الشیعۃ
  3. الذریعۃ الی تصانیف الشیعۃ، ج: 18، ص: 357