مدرسہ عالیہ رام پور جسے گورنمنٹ اورینٹل کالج بھی کہا جاتا ہے، بہت پرانہ مدرسہ ہے جو ہندوستان کے شہر رام پور میں واقع ہے۔ اسے 1774 میں ریاست رام پور کے نواب فیض اللہ خان نے قائم کیا تھا۔

تاریخ

ترمیم

اس کا نام رام پور مدرسہ تھا لیکن بعد میں نواب محمد سعید خان کے دور میں مدرسہ عالیہ میں تبدیل ہو گیا۔ [1] اس کی ایک شیعہ جماعت تھی اور اسے 1880 کی دہائی میں سنی مدرسہ میں تبدیل کر دیا گیا [2] [3] [4]

قابل ذکر محمد [5] [6]

ترمیم

قابل ذکر استادان [5]

ترمیم

قابل ذکرطلاب علم

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. محمد عبد الحکیم شرف قادری (1991)۔ احسان الهى ظهير کى کتاب البريلويه کا تحقيقى اور تنقيدى جائزه۔ رضا اسلامک فاؤنڈيشن، 
  2. حامد رضا۔ عالیہ مدرسہ کی کہانی حامد کی زبانی۔ رضا کتبخانہ۔ صفحہ: 382 
  3. احمد، محمد مسعود، (1979)۔ تحريک آزادى هند اور السوادالاعظم۔ رضا پبلى کيشنز، 
  4. Fuyūz̤urraḥmān (1992)۔ Ùlama-yi Hazarah 
  5. ^ ا ب "रामपुर की रियासत में शामिल है मदरसा आलिया, 1774 में हुई स्थापना"۔ www.amritvichar.com (بزبان ہندی)۔ 2021-07-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2023 
  6. G̲h̲ulām Farīd (1979)۔ Aḥvālulʻārifīn: taz̲kirah-yi Qādiriyyah, Mujaddidiyyah, G̲h̲afūriyyah ... Ak̲h̲ūnd ʻAbdulg̲h̲afūr Ṣaḥib-i Svāt, 1295۔ Naz̲īrsanz Pablisharz 
  7. Justin Jones (2011-10-24)۔ Shi'a Islam in Colonial India: Religion, Community and Sectarianism (بزبان انگریزی)۔ Cambridge University Press۔ ISBN 978-1-139-50123-1 
  8. Zia Us Salam، Mohammad Aslam Parvai (8 January 2020)۔ "Those were days of a shared past, and Madrasa Aliya stood as a shining example"۔ The Quint