مدھوبنی
مدھوبنی (انگریزی: Madhubani) بھارت کا ایک رہائشی علاقہ جو بہار (بھارت) میں واقع ہے۔[1]
murliyachak videha | |
---|---|
قصبہ | |
سرکاری نام | |
ملک | بھارت |
ریاست | بہار |
ضلع | مدھوبنی ضلع |
بلندی | 56 میل (184 فٹ) |
آبادی (2001) | |
• کل | 166,285 |
زبانیں | |
• دفتری | میتھلی، ہندی زبان |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک اشاریہ رمز | 847211 |
رمز ٹیلی فون | 06276 |
انسانی جنسی تناسب | 1000/942 مذکر/مؤنث |
لوک سبھا حلقہ | مدھوبنی |
ودھان سبھا حلقہ | مدھوبنی، بسفی |
ویب سائٹ | madhubani |
تاریخ
ترمیمدربھنگہ (بشمول مدہوبنی)دریائے باگمتی کے مشرقی کنارے پر صوبہ بہار میں ترہت کمشنری کا ایک قدیم اور مشہور شہر ہے،یہ مدت مدید تک ترہت کا دارالصدور رہ چکا ہے، عہد ہنود اور خصوصاً سلاطین اسلامیہ کے دور حکومت میں اس کی حیثیت نہایت شاندار تھی،اب بھی یہ ضلع کا صدر مقام ہے،اس کا ماضی و حال دونوں گوناگوں خصوصیتوں کی وجہ سے خاص امیتازی شرف رکھتا ہے،اس کی تاریخی قدامت علمی عظمت،تمدنی شوکت،اور اسلامی یادگاریں ہندوستان کے اضلاع میں خاص مرتبہ رکھتی ہیں،اس کا ایک ایک گوشہ اور اس کا ایک ایک منہدم کھنڈر اپنے اندر شان جاذبیت رکھتا ہے۔
محمد بختیار خلجی کا دور حکومت اسلامیہ کے آثار میں محمد تغلق (752-725 بمطابق 1351–1324ء) کے برباد شدہ قلعہ کے نشانات ،عہد عالمگیری کی جامع مسجد و عید گاہ ،اور اسفند یار خان کا کنواں اب تک اپنے پر شوکت ایام سابقہ کی یاد میں مصروف ماتم ہیں
مدہوبنی ضلع دربھنگہ سے کب الگ ہوا؟
ترمیمانگریزوں کے دور میں یکم جنوری 1875ء میں دربھنگہ ضلع بنا،اور ترہت کمشنری قائم کی گئی، جس میں دربھنگہ، مظفر پور، سارن اور چمپارن اضلاع یکجا کیے گئے، بقیہ حصہ الگ کر دیا گیا، پھر 1972 میں ضلع دربھنگہ سے مدہوبنی اور سمستی پور ضلع قائم کرکے دربھنگہ ڈویژن بنادیا گیا، لیکن شہر دربھنگہ کی موجودہ حدیں تقریباً یکساں رہیں ۔
تفصیلات
ترمیممدھوبانی، بھارت کی مجموعی آبادی 166,285 افراد پر مشتمل ہے اور 56 میٹر سطح دریا سے بلندی پر واقع ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Madhubani, India"
|
|