مراۃ الاخبار
مراۃ الاخبار برطانوی ہندوستان کا فارسی زبان میں نکلنے والا ایک ہفت روزہ اخبار تھا جسے 20 اپریل، 1822ء میں رام موہن رائے نے کولکاتا سے جاری کیا تھا۔ یہ ہندوستان میں فارسی کا پہلا مطبوعہ اخبار تھا۔[1][2]
قسم | ہفت روزہ |
---|---|
بانی | رام موہن رائے |
مدیر | رام موہن رائے |
آغاز | 20 اپریل، 1822ء |
زبان | فارسی |
اختتام | 4 اپریل، 1823ء |
صدر دفتر | کولکاتا، برطانوی ہند |
مراۃ الاخبار کے بانی رام موہن رائے ہندوؤں کے بڑے مصلح، برہمو سماج کے بانی اور کلکتہ کی صحافت کے اہم ستون تھے۔ وہ 22 مئی 1774ء کو رادھا نگر، مدراس پریزیڈنسی میں پیدا ہوئے۔ خاندانی روایات کے مطابق عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ پٹنہ جا کر اسلامی علوم میں دسترس پائی۔ اُن صوفیا کی تصانیف کا مطالعہ کیا جن پر ویدانت کے فلسفے کا گہرا اثر تھا۔[3]
انھوں نے سب سے پہلے ستی کی رسم کے خلاف مہم چلائی اور 1828ء میں گورنر جنرل ہند لارڈ ولیم بنٹنک نے اس رسم کو قانوناً بند کر دیا۔ وہ ہندوستان خصوصاً ہندوؤں کے لیے مغربی تعلیم کے بڑے حامی تھے۔ انھوں نے کلکتہ میں ہندو اسکول کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ عمر کے آخری حصے میں دہلی کے مغل حکمراں اکبر شاہ ثانی نے انھیں اپنا نمائندہ بنا کر انگلستان بھیجا تاکہ وہ اُس کے نذرانے میں اضافے اور دوسری شکایات کے ازالے کے لیے شہنشاہ انگلستان کی عدالت میں اپیل کرے۔ 27 دسمبر 1833ء میں برسٹل میں وفات پائی۔ رام موہن رائے کو اس بات کا پورا احساس تھا کہ ہم وطنوں تک اُن کے خیالات پہنچانے کا بہترین ذریعہ صحافت ہی ہے، اس لیے وہ میدانِ صحافت کے میدانِ کارزار میں داخل ہوئے۔ 20 اپریل 1822ء میں انھوں نے مراۃ الاخبار کی بنیاد رکھی جو ہندوستان کا فارسی زبان میں پہلا مطبوعہ اخبار تھا[4]۔ یہ اخبار 4 اپریل 1823ء کو بند ہو گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ محمد افتخار کھوکھر، تاریخ صحافت، مقتدرہ قومی زبان اسلام آباد، 1995ء، ص 28
- ↑ محمد عتیق صدیقی، ہندوستانی صحافت (محمد عتیق صدیقی کے صحافتی مضامین)، ترتیب، تزئین و ناشر: محمد ارشد، طبع اول دہلی 2011ء، ص 42
- ↑ ڈاکٹر عبد السلام خورشید، صحافت: پاکستان و ہند میں، مجلس ترقی ادب لاہور، نومبر 2016ء، ص 46
- ↑ ڈاکٹر عبد السلام خورشید، صحافت: پاکستان و ہند میں، مجلس ترقی ادب لاہور، نومبر 2016ء، ص 48