سر مرزا محمد اسماعیل امین المولک ،(کے ای آئی سی ،او بی ای) ( 24 اکتوبر 1883 – 5جنوری 1959) ایک دیوان (وزیر اعظم) تھے۔ جو ریاست میسور، حیدرآباد اور جے پور کے وزیر اعظم تھے۔[2] [3] سر چھتپٹ پتابھراما راموسمی لیر ،دیوان تراونکور اسے " بھارت کا سب سے چالاک انسان " کے طور پر بیان کرتا ہے۔ بہت لمبے عرصے کے دوست سر چندراسکھارا وینکتا رامن کہتا ہے سر مرزا کی ذاتی توجہ، رسائی ،انسانی اور ثقافتی اقدار کا علم اور اس کی گہرائیوں کا احساس ان کو ایک عظیم اور کامیاب منتظم بناتا ہے۔[2][3] مرزا اسماعیل 24 اکتوبر 1883 میں بنگلور میں پیدا ہوا اور علی اسکر کا پوتا تھا، کرشن نراجہ ودیر چہارم اور وہ کالج میں ہم جماعت تھے۔ 1904 میں گریجویشن اس نے بنگلور سے کی تھی۔ اس نے اسسٹنٹ سپرڈنٹڈ پولیس کے طور پر حکومت کے ساتھ کام شروع کیا۔ مرزا اسماعیل مہاراج کا ذاتی سیکرٹری بن گیا۔ جنہیں ان کے انتظامی شعبے اور صلاحیتوں پر ان کو عمل درآمد کرنے پر مکمل بھروسا تھا۔ یہ اس وقت تھا جب بادشاہ نے ان کی رہنمائی کے لیے سر مکیشگندم ویسوسرایا سے مطالبہ کیا۔ یہ ایک دستاویز تھی جو سر مکیشگندم ویسوسرایا مرزا اسماعیل کے رہنما بن گئے ۔ 1926 میں وویسوسرایا کی سفارش پر مرزا اسماعیل کو میسور کے دیوان کی حیثیت سے مقرر کیا گیا۔ اس نے غیر جانبدارانہ نقطہ نظر کے ساتھ معاشرے کی ضروریات میں حصہ لیا۔ مذہبی تعصب کو کبھی بھی اس کے انتظامی ایجنڈہ کا حصہ نہیں بنے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ بنگلور میں مسجد کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ لوگوں اور ریاستوں کے لیے امن، ترقی معاشی دولت اور فلاح و بہبود اس کی اولین ترجیح تھے۔ بنگلور ٹاؤن ہال میسور کے بادشاہ کی تعمیر تھا اور اس کا ڈیزائن مرزا اسماعیل کا تھا۔ ہندوستان میں پہلا دیہی بجلی کا پروگرام بھی اسی نے نافذ کیا تھا۔ نوبل انعامات سر سی وی رامان اسے ان الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ " کئی سالوں سے منصفانہ حالات کے ساتھ مجھے سر مرزا اسماعیل سے دوستی پر فخر رہے گا۔ اس نے ہمیشہ ایک دوست بن کر مدد اور مشورہ دینے کے لیے ہر وقت تیار رکھا۔ جو بھی شخص ان کو جانتا ہے وہ ان کو قیمتی چیز اور تعریف کے لیے یاد رکھے گا۔ وہ ایک اعلیٰ انتظامیہ تھا اور وسیع دوروں کا آغاز کرتے ہوئے ذاتی طور پر عوام کی دشواریوں پر حکام کو مطلع کرتے۔ اس کی 14 سال کی خدمت کے دوران میسور ریاست نے نجی اور سرکاری شعبوں میں ترقی کی۔ شیموگا میں چینی کا کارخانہ اور بدنوال میں کھڈی کی صنعتی پیداوار مرکز اور دیگر صنعتیں اس کے وقت میں قائم کی گئی۔ اسے لندن میں تجارت کمشنر بھی مقرر کیا گیا۔

مرزا محمد اسماعیل
 

معلومات شخصیت
پیدائش 24 اکتوبر 1883ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بنگلور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 8 جنوری 1959ء (76 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بنگلور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 افیسر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر
 نائٹ کمانڈر آف دی آرڈر آف دی انڈین ایمپائر
 نائٹ بیچلر    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری عہدہ
ماقبل 
دیوان of سلطنت خداداد میسور
1926–1941
مابعد 
ماقبل  صدر المہام حیدرآباد
1946–1948
مابعد 

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6f19603 — بنام: Mirza Ismail — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. ^ ا ب http://www.london-gazette.co.uk/issues/34470/pages/29
  3. ^ ا ب P. 254-258, Business Legends by Gita Piramal (1998) – Published by Viking Penguin India