عبد اللہ بن عباس مسجد (عربی: مَسْجِد عَبْد ٱللَّٰه ٱبْن ٱلْعَبَّاس) سعودی عرب کے صوبہ مکہ مکرمہ کے اندر طائف شہر میں واقع ایک تاریخی مسجد ہے۔ اس مسجد کا نام ابن عباس کے نام پر رکھا گیا ہے اور آپ اسی مسجد کے ساتھ قبرستان میں مدفون ہیں۔ [1]

مسجد عبد اللہ بن عباس
عربی: مَسْجِد عَبْد ٱللَّٰه ٱبْن ٱلْعَبَّاس
The mosque in 2017
مسجد عبد اللہ بن عباس is located in سعودی عرب
مسجد عبد اللہ بن عباس
Location in Saudi Arabia
مسجد عبد اللہ بن عباس is located in مشرق وسطی
مسجد عبد اللہ بن عباس
مسجد عبد اللہ بن عباس (مشرق وسطی)
مسجد عبد اللہ بن عباس is located in مغربی اور وسطی ایشیا
مسجد عبد اللہ بن عباس
مسجد عبد اللہ بن عباس (مغربی اور وسطی ایشیا)
بنیادی معلومات
متناسقات21°13′N 40°30′E / 21.217°N 40.500°E / 21.217; 40.500
مذہبی انتساباہل سنت
علاقہالمکہ علاقہ
ملک سعودی عرب
تعمیراتی تفصیلات
طرز تعمیراسلامی فن تعمیر
تاریخ تاسیس
  • 630ء کی (اصل تعمیر)
  • 1958ء کی (موجودہ تعمیر)

تاریخ

ترمیم

اصل مسجد 630ء میں اس جگہ پر تعمیر کی گئی تھی جہاں ایک بار دیوی لات کا مندر منہدم کیا گیا تھا۔ ایک اور روایت بتاتی ہے کہ مسجد بھی اس جگہ پر بنائی گئی ہے جہاں پیغمبر اکرم محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ادا کی تھی۔ بہر حال، مسجد کی تعمیر تقریباً 630ء کی ہے اور یہ حضور ﷺ کی زندگی سے ہم عصر ہے۔ بنو ثقیف کے محاصرے میں شہید ہونے والوں کے لیے قبرستان اسی سال مسجد کے مشرقی جانب بنایا گیا تھا۔ ابن عباس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی تھے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ کو 687ء میں اسی قبرستان میں دفن کیا گیا تھا، اس کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بیٹے محمد بن حنفیہ رضی اللہ عنہ کی تدفین بھی 700ء میں ہوئی اسی جگہ کی گئی تھی۔ [2][3] .[4][5]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. al-Sijistani، Abu Dawood۔ "Sunan Abu Dawood, Book of Prayer: Hadith 450"۔ Sunnah.com
  2. Alattar، D.M. (18 اپریل 2012)۔ "Removing the confusion about the history of Abd Allah ibn al-Abbas Mosque in Taif"۔ Al Madina
  3. Al-Hatemi، Aqeel (7 جولائی 2015)۔ "The Abd Allah ibn al-Abbas Mosque in Taif tells the story of a fourteen centuries before"۔ Saudi Press Agency
  4. Abdel Salam، Yasser Ismail (اپریل 2024)۔ "Abd Allah ibn al-Abbas Mosque and the stages of the reconstruction in the period (808–1917 AD)"۔ A New Vision۔ ج 25 شمارہ 3: 149–211 – بذریعہ Egyptian Knowledge Bank
  5. Al-Zahrani (9 دسمبر 2011)۔ "The location of the grave of 'Abd Allah ibn al-Abbas raises controversy"۔ Okaz Newspaper۔ مورخہ 2016-05-02 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-09