مسرت احمد ذیب
پاکستانی سیاست دان
مسرت احمد ذیب (انگریزی: Mussarat Ahmed Zeb) (ولادت: 1950ء) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو جون 2013ء سے مئی 2018ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن تھیں۔ وہ والی سوات ميانگل جہاں زیب کے بیٹے ميانگل احمد زیب کی بیوہ بیوی ہیں۔ 2018ء سے ان کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔ اس سے قبل وہ پاکستان تحریک انصاف میں تھیں۔
مسرت احمد ذیب | |
---|---|
قومی اسمبلی پاکستان کی رکن | |
مدت منصب 1 جون 2013ء – 31 مئی 2018ء | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1950ء (عمر 73–74 سال) |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
سیاسی زندگی
ترمیم2013ء کے عام انتخابات
ترمیممسرت احمد ذیب 2013ء کے پاکستانی عام انتخابات میں خیبر پختونخوا سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[1][2][3][4]
2014ء میں، پی ٹی آئی نے مسرت کی رکنیت منسوخ کردی اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہلی کا مطالبہ کیا۔[5][6]
مئی 2018ء میں، انھوں نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑ کر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئیں۔[7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "PML-N secures most reserved seats for women in NA - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 28 مئی 2013۔ 04 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2017
- ↑ "Women, minority seats allotted"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 29 مئی 2013۔ 7 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2017
- ↑ "Princess and the PTI: Mussarat Ahmed Zeb joins the 'party of hope' - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 14 مارچ 2013۔ 9 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2017
- ↑ "Final count: ECP announces MPAs, MNAs on reserved seats - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 28 مئی 2013۔ 7 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2017
- ↑ Amir Wasim (30 دسمبر 2016)۔ "PTI suspends more members for violating discipline"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 16 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2017
- ↑ Fahad Chaudhry (22 مئی 2017)۔ "MNA Mussarat Ahmadzeb alleges attack on Malala was 'scripted'"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 22 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2017
- ↑ "PTI, PML-N lawmakers switch loyalties ahead of general elections"۔ Daily Pakistan Global۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2018