مشتاق احمد بیگ
لیفٹیننٹ جنرل مشتاق احمد بیگ پاک فوج کے سرجن جنرل جنہیں خود کش حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔
مشتاق احمد بیگ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1951ء ضلع چکوال |
وفات | 25 فروری 2008ء (56–57 سال) راولپنڈی |
طرز وفات | قتل |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی |
پیشہ | فوجی معالج ، ماہر عینیات |
عسکری خدمات | |
عہدہ | جرنیل |
لڑائیاں اور جنگیں | کارگل جنگ |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
مشتاق احمد بیگ | |
---|---|
پیدائشی نام | مشتاق احمد بیگ |
پیدائش | 21 دسمبر 1951ء لہر سلطان پور گاؤں، ضلع چکوال، صوبہ پنجاب |
وفات | 25 فروری 2008ء (57 سال) راولپنڈی، پنجاب، پاکستان |
وفاداری | پاکستان |
سروس/ | پاکستان فوج |
سالہائے فعالیت | 1976ء–2008ء |
درجہ | لیفٹیننٹ جنرل |
یونٹ | پاکستان آرمی میڈیکل کور |
آرمی عہدہ | سرجن جنرل پاکستان آرمی میڈیکل کور ڈائریکٹر جنرل طبی خدمات [کمانڈنٹ] فوجی طبی کالج |
مقابلے/جنگیں | کارگل جنگ بھارت اور پاکستان کے تعطل (2001) شمال مغرب پاکستان میں جنگ آپریشن راہ راست |
اعزازات | ہلال امتیاز |
ولادت
ترمیممشتاق احمد بیگ کی ولادت 1951ء صوبہ پنجاب میں ضلع چکوال کے گاؤں لہڑ سلطانپور میں ہوئی۔
تعلیم
ترمیمابتدائی تعلیم اپنے علاقے میں حاصل کرنے کے بعد لاہور کِنگ ایڈورڈز میڈیکل کالج سے طب کی تعلیم مکمل کی۔
پاک آرمی میں شمولیت
ترمیمحاصل کرنے کے بعد انھوں نے جنوری 1976ء میں فوج کے شعبۂ طب میں کمیشن حاصل کیا۔ 2003ء میں میجر جنرل اور 8 فروری 2007ء کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر پاک فوج کے شعبۂ طب کا سربراہ بنا دیا گیا۔
ہلال امتیاز
ترمیملیفٹیننٹ جنرل مشتاق احمد بیگ پاک فوج کے ان اعلیٰ افسران میں سے تھے جو انتہائی متوسط گھرانے سے ہونے کے باوجود فوج کے اعلیٰ ترین عہدے پر پہنچے۔ فوج میں خدمات کے پیشِ نظر انھیں فوجی اعزاز ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔[1]
شہادت
ترمیم25 فروری 2008 کو راولپنڈی کے مال روڈ پر خود کش حملے میں شہید ہوئے۔ ان کی یاد میں لیفٹیننٹ جنرل مشتاق احمد بیگ شہید میموریل ہسپتال چوآسیدن شاہ میں قائم کیا گیا۔[2]