مشتاق احمد خان (مصنف)

پاکستانی مصنف، شاعر اور استاد

مشتاق احمد خان (پیدایئش: 6 مئی 1993ء) ایک پاکستانی شاعر، استاد اور ادبی محقق ہیں۔ ان کا شمار جدید اردو غزل کے منفرد لب و لہجہ کے حامل شعرا میں ہوتا ہے۔ آپ پنجاب (پاکستان) کے شہر بھکر میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم بھکر سے حاصل کی۔ اورینٹل کالج، پنجاب یونیورسٹی لاہور سے بالترتیب ایم اے اور ایم فل کیا۔ان دنوں اورینٹل کالج ہی میں اردو کے استاد ہیں۔ان کی چھے کتابیں پاکستانی اشاعتی ادارے سنگ میل پبلی کیشنز، لاہور سے شائع ہو چکی ہیں۔سنگ میل سے ان کی ادارت میں "رنگ " کے نام سے ایک ادبی رسالہ بھی نکلتا ہے۔

مشتاق احمد خان (مصنف)

معلومات شخصیت
پیدائش 6 مئی 1993ء (31 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بھکر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
عملی زندگی
مادر علمی اورینٹل کالج لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے ،  ایم فل   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ لیکچرر ،  شاعر ،  مصنف ،  مدیر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت اورینٹل کالج لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ادبی سرگرمیاں

ترمیم

مشتاق احمد خان ادارہ زبان و ادبیات اردو، اورینٹل کالج، پنجاب یونیورسٹی لاہور کی تنظیم کئی دہائیوں سے غیر فعال انجمن اردو کے نگران بنے ہیں اور اس تنظیم کو از سرنو فعال کیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے سب سے بڑے ادبی میلے بنام احمد مشتاق ادبی میلہ 2023ء اور منیر نیازی ادبی میلہ 2024ء، مشتاق احمد خان ہی کی بدولت کامیاب ہو سکے۔اورینٹل کالج کی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں پہلا ایلومنائی فنکشن 2024ء بھی مشتاق احمد خان اوران کی ٹیم کی مسلسل تگ دو سے کامیاب ٹھہرا۔

تصانیف

ترمیم
  • ریت اس نگر کی (اورینٹل کالج سے وابستہ شاعر)
  • حدیث دیگراں (احمد مشتاق کے شعری اور نثری تراجم )
  • بھگوان انسان بنانے سے ابھی تھکا نہیں (بیدی :زندگی اور کہانی )
  • معانی کی صبحیں(راشد: نظمیں اور مطالعات)
  • نقش پاے خامہ (اورینٹل کالج سے وابستہ افسانہ نگار)
  • انتظار حسین اور محمد عمر میمن

ادارت رنگ (کتابی سلسلہ)

نمونہ کلام

ترمیم
یہ دل تمہارا اپنا ہے لے جاؤ پر ابھی ٹھہرو کہ اس پہ کام ذرا کر رہے ہیں ہم
سب کو سناتے پھرتے ہیں اس کی کہانیاں دنیا کو خود ہی اس پہ فدا کر رہے ہیں ہم

مذید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم