معمر قذافی
معمر القذافی (عربی: معمر القذافي) (پدائش 7 جون 1942ء، وفات 20 اکتوبر 2011ء) جنہیں کرنل قذافی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 1969ء سے 2011ء تک لیبیا کے رہنما تھے۔ وہ 7 جون 1942ء کو پیدا ہوئے۔ 1979ء کے بعد سے اگرچہ ان کے پاس کوئی حکومتی عہدہ نہیں مگر اصلاً وہی لیبیا کے سب سے بڑے رہنما ہیں جن کو حکومت میں سب سے زیادہ عمل دخل حاصل ہے۔ وہ ریاستہائے متحدہ افریقہ بنانے کے بڑے حامی ہیں۔ حال ہی میں انھیں افریقی اتحاد، جس میں 53 افریقی ممالک شامل ہیں، کا صدر نشین (چئیرمین) چنا گیا ہے۔
معمر قذافی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: معمر القذافي) | |||||||
مناصب | |||||||
اخوت کا قائد اور انقلاب کا رہنما | |||||||
برسر عہدہ 1 ستمبر 1969 – 23 اگست 2011 |
|||||||
وزیر اعظم لیبیا | |||||||
برسر عہدہ 16 جنوری 1970 – 16 جولائی 1972 |
|||||||
سربراہ افریقی اتحاد | |||||||
برسر عہدہ 2 فروری 2009 – 31 جنوری 2010 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (عربی میں: معمر محمد أبو منيار القذافي) | ||||||
پیدائش | 7 جون 1942ء قصر ابو ہادی |
||||||
وفات | 20 اکتوبر 2011ء (69 سال)[1][2][3][4][5][6][7] سرت [8][9][10] |
||||||
وجہ وفات | شوٹ [11] | ||||||
مدفن | صحرا لیبیا | ||||||
قاتل | قومی عبوری کونسل | ||||||
طرز وفات | قتل [12] | ||||||
شہریت | مملکت لیبیا [13] | ||||||
قد | 185 سنٹی میٹر | ||||||
جماعت | عرب سوشلسٹ یونین لیبیائی عرب سوشلسٹ یونین |
||||||
زوجہ | صفیہ فرکاش (10 ستمبر 1970–20 اکتوبر 2011) | ||||||
اولاد | ساعدی قذافی ، سیف الاسلام قذافی ، ہانیبال معمر قذافی ، معتصم قذافی ، سیف العرب قذافی ، خمیس قذافی ، محمد قذافی ، عائشہ قذافی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | بن غازی ملٹری یونیورسٹی اکیڈمی جامعہ لیبیا جوائنٹ سروسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج |
||||||
تعلیمی اسناد | ڈاکٹر نوک | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، مصنف ، فوجی افسر | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی [2] | ||||||
کارہائے نمایاں | سبز کتاب | ||||||
تحریک | اتحاد عرب ، ناصریت | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
عہدہ | کرنل | ||||||
کمانڈر | لیبیائی عرب جمہوریہ کی مسلح افواج | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | لیبیا جنگ 2011ء ، لیبیا-مصر جنگ ، یوگنڈا – تنزانیہ جنگ ، چاڈ-لیبیا تنازع ، پہلی لائبیریا خانہ جنگی ، جنگ ٹویوٹا ، دوسری کانگو جنگ ، معرکہ طرابلس ، 1969ء لیبیائی بغاوت | ||||||
اعزازات | |||||||
دستخط | |||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
2011ء میں نیٹو اور قبائلی باغیوں نے قذافی کے خلاف جنگ شروع کر دی۔ 20 اکتوبر 2011ء کو اپنے آبائی شہر سرت میں حملہ آوروں کا مقابلہ کرتے ہوئے قذافی شہید ہو گئے۔[17][18]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.guardian.co.uk/world/middle-east-live/2011/oct/20/syria-libya-middle-east-unrest-live
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11920818j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w69p4gmw — بنام: Muammar Gaddafi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/78774264 — بنام: Muammar Gaddafi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/gaddhafi-moamar-al- — بنام: Moamar al-Gaddhafi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0028623.xml — بنام: Moammar al-Gaddafi
- ↑ Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/8703 — بنام: Muʿammar Muḥammad ʿAbd al-Salām al-Qaḏḏāfī
- ↑ http://onlinelibrary.wiley.com/doi/10.1111/j.1468-5965.2012.02278.x/full
- ↑ http://link.springer.com/content/pdf/10.1007%2F978-3-319-10687-8_11.pdf
- ↑ http://www.theguardian.com/books/2012/apr/27/sandstorm-libya-revolution-lindsey-hilsum-review
- ↑ https://www.theguardian.com/world/2011/oct/23/gaddafi-last-words-begged-mercy
- ↑ https://www.cato.org/commentary/obama-administration-wrecked-libya-generation — اخذ شدہ بتاریخ: 10 مئی 2024 — اقتباس: On October 20, 2011, Gaddafi was discovered hiding in a culvert in Sirte. He was beaten, sodomized with a bayonet, shot, and killed.
- ↑ http://www.nytimes.com/2013/03/08/opinion/global/the-sahel-is-the-latest-front-in-a-long-war.html
- ↑ https://elpais.com/internacional/2009/09/30/actualidad/1254261601_850215.html
- ↑ https://elpais.com/diario/2011/03/21/madrid/1300710254_850215.html — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اپریل 2018
- ↑ https://miguelgalbangutierrez.wordpress.com/2011/03/31/fidel-castro-y-hugo-chavez-respardan-los-crimenes-del-dictador-libio/
- ↑ بِل آکن (21 اکتوبر 2011)۔ "US and NATO murder Muammar Gaddafi"۔ عالمی اشتراکی موقع۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ رابرٹ فسک (21 اکتوبر 2011ء)۔ "Robert Fisk: You can't blame Gaddafi for thinking he was one of the good guys:The West may be celebrating his death, but that's just an accident of timing"۔ انڈپنڈنٹ۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ