مغیرہ بن نوفل
مغیرہ بن نوفل بن حارث بن عبد المطلب بن ہاشم قریشی ہاشمی، صحابی ہیں۔ محمد کی نواسی کے شوہر تھے، صاحبزادی زینب بنت محمد کی بیٹی امامہ بنت ابی العاص ان کی بیوی تھیں۔ ان کے والد صحابی نوفل بن حارث پیغمبر اسلام کے چچا زاد بھائی تھے۔
المُغِيرَة بن نوفل | |
---|---|
المُغِيرَة بن نوفل بن الحارث بن عبد المطلب بن هاشم القرشي الهاشمي | |
معلومات شخصیت | |
زوجہ | امامہ بنت ابی العاص |
اولاد | یحییٰ بن مغیرہ |
والد | نوفل بن حارث |
رشتے دار | بھائی حارث بن نوفل |
عملی زندگی | |
پیشہ | قاضی |
درستی - ترمیم |
سیرت
ترمیممغیرہ بن نوفل کی ولادت ہجرتِ مدینہ منورہ سے پہلے مکہ میں ہوئی، کہا جاتا ہے کہ انھوں نے محمد کی زندگی کے صرف چھ سال کو پایا ہے یعنی ان کی ولادت 5 ہجری میں ہوئی۔ عثمان بن عفان کے زمانے میں قاضی رہے ہیں۔ ان کے ایک بیٹے تھے جن کا نام "یحیی" تھا، انھیں کی وجہ سے "ابو یحییٰ" ان کی کنیت ہے۔[1]
وہ علی بن ابی طالب کے ساتھ جنگ صفین میں موجود تھے۔ جب علی ابن ملجم کے ہاتھوں زخمی ہوئے تو امامہ کو وصیت کی کہ ان کے بعد مغیرہ سے نکاح کر لیں۔ ابن ملجم کو دبوچنے والے مغیرہ ہی تھے، جب لوگوں نے ابن ملجم کو پکڑنے کی کوشش کی تو وہ ان پر تلوار سے حملہ آور ہوا اور لوگ آگے سے ہٹ گئے۔ مغیرہ نے ابن ملجم پر کھیس ڈال کر اسے زمین پر گرا دیا اور ابن ملجم کو جکڑ لیا۔ امامہ بنت ابی العاص نے علی بن ابی طالب کے قتل کے بعد ان سے شادی کی تھی، ان کا ایک بیٹا یحییٰ ہوا تھا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب، ابن عبد البر۔ جزء4, ص1448۔ مطبوعہ: دارالجیل، لبنان۔