مفتی محمد فرید
پاکستانی مفتی
مفتی محمد فرید ایک پاکستانی عظیم الشان مفتی تھے۔[1] اس کا تعلق ضلع صوابی کے ایک گاؤں زروبی سے تھا۔ وہ دار العلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں شیخ الحدیث اور دارالافتاء کے صدر تھے۔[2] وہ فتاوی فریدیہ کے لیے مشہور تھے۔[3]
مفتی محمد فرید | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 اپریل 1926ء زروبی |
وفات | 9 جولائی 2011ء (85 سال) ضلع صوابی |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دار العلوم حقانیہ |
پیشہ | مفتی اعظم ، مصنف |
ملازمت | دار العلوم حقانیہ |
کارہائے نمایاں | فتاوی فریدیه |
درستی - ترمیم |
وفات
ترمیممولانا محمد فرید بروز ہفتہ 9 جولائی 2011 کی صبح ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال صوابی میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ضلع صوابی میں ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں شیخ القرآن و حدیث مولانا حمد اللہ جان، مولانا سمیع الحق اور دیگر ممتاز علمائے کرام، طلبہ، سماجی کارکنان اور اہل علاقہ سمیت بڑی تعداد میں دینی علما نے شرکت کی[4]۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "رواۃ حدیث کے تعارف میں مفتی محمد فرید ؒ اور شیخ سلم اللہ خانؒ کی آ راء کاتقابلی جائزہ: Comparative overview between the opinions of Mufti Muhammad Fareed and Sheikh Saleemullah Khan on Rowaat-e-Hadith"
- ↑ "Deobandi Books"۔ deobandi-books.amuslim.org۔ 16 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2022
- ↑ "Fatawa Fareediya By Shaykh Mufti Muhammad Fareed" – Internet Archive سے
- ↑ "Mufti Fareed passes away"۔ nation.com.pk۔ 10 July 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2020