آپ سادات جعفری، عریضی، حسینی خاندان میں پیدا ہوئے، آپ کا شجرہ نسب مورث اعلیٰ مخدوم زادگان کوڑہ جہان آباد حضرت مخدوم قطب الدین سالار بندگی بڈھ ؒ (متوفی 946ھ) تک درج ذیل ہے:

ملا عبدالرسول بن ملا عبد الکریم دانشمند بن شاہ قطب الدین ثانی بن شاہ علاءالدین (عرف شاہ حسین) بن مخدوم قطب الدین سالار بندگی بڈھ

  • آپ نے اپنے والد گرامی ملا عبد الکریم دانشمند نیز اپنے چچا شاہ حسین ثانی سے تعلیم حاصل کی پھر حضرت سید شاہ جمال اولیاء کے مدرسہ میں مزید علوم و فنون کی تحصیل کر کے فارغ ہوئے اور تدریسی خدمات انجام دینے لگے، کچھ عرصہ بعد طالبان علوم نبوت اور راہبان راہ حقیقت کا رجحان بڑھا آنے والوں کی کثرت ہوئی تو آپ نے اپنا مدرسہ اور اپنی خانقاہ علہدہ قایم کر لی، جس کے آثار آج بھی موجود و برقرار ہیں،[1]
  • ملا عبدالرسول کی حیات مقدسہ کا یہ واقعہ یادگار ہے کہ انھوں نے شہنشاہ وقت صاحب قرآن ثانی شاہ جہاں کے بلوانے پر جانے سے انکار کر دیا۔ جس واقعہ سے اس دور کے علما و فضلا کے کردار کی بلندی ان کے استغنا کی ایک تصویر سامنے آتی ہے، شاہجہاں نے ملا عبدالرسول کی صلاحیت و لیاقت کی شہرت سن کر ان کو اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے طلب کیا، نذر کے طور پر کچھ رقم بھیجی اور کچھ وعدے بھی کیے، واقعہ درج ذیل ہے-

شاہ جہاں بادشاہ نے ملا عبدالرسول کو بلانے کے لیے پنج ہزاری امیر عبد اللہ خاں زخمی کو بھیجا تیس روپے ماہوار اپنے دستخط خاص سے طلبہ کے لیے مقرر کر کے تحریر بھیجی اور یہ وعدہ بھی کہ آپ کے بیٹوں کو ہم ہفت ہزاری امیر بنا دیں گے، حضرت کے لیے چند ہزار روپے اور ایک حمائل روانہ کی آپ نے صاف جواب دیا کہ میں نے اللہ کے لیے پڑھا اور اللہ کے لیے ہی پڑھا رہا ہوں، دنیا طلبی مجھے منظور نہیں، بادشاہ کی خدمت مجھ سے نہ ہو سکے گی، نواب عبد اللہ خاں زخمی کوڑہ جہان آباد میں پندرہ دن مقیم رہے، ناچار واپس گئے، بادشاہ سے آپ کے استقلال و استغناء کا حال بیان کیا، تو بادشاہ نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا کہ میری سلطنت میں ایسے مستغنی لوگ بھی موجود ہیں.

تلامذہ

ترمیم
  • ملا باسو ساکن جائس.
  • ملا لطف اللہ کوڑوی - یہ بزرگ ملا عبدالرسول کے شاگرد و ملا احمد جیون کے استاد ہیں
  • ملا قطب ساکن کوٹ قبولان نزد لاہور - یہ بزرگ ملا عبدالرسول کے تلمیذ اور بہادر شاہ بادشاہ کے استاد تھے.
  • ملا محمد باقر - یہ بزرگ ملا باسو کے صاحبزادے تھے فراغت کے بعد جائس ہی میں درس دیتے تھے، ملا نظام الدین بانی درس نظامی جب تعلیم کے لیے جائس پہچے تو پہلے انہی کی درسگاہ میں گئے، ملا محمد باقر نے ان کو ہدایت کی کہ ان کے بعض تلامذہ سے پڑھنا شروع کریں جس کو انھوں نے قبول نہ کیا اور ملا علی قلی جائسی کے پاس پہچ گئے، انہی سے تعلیم حاصل کی.
  • سید حسن رسول نما[2]- نارنول کے رہنے والے پورب کے مختلف اساتذہ سے تعلیم حاصل کی، کہا جاتا ہے کہ مخصوص لوگوں کو جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرا دیتے تھے، اس لیے رسول نما کہے جاتے تھے.
  • ملا محمد زماں کاکوروی - یہ بزرگ بھی ملا عبدالرسول کے شاگرد تھے لیکن مشاہیر کاکوری کے مصنف نے ان کو ملا لطف اللہ کا شاگرد تحریر کیا ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملا محمد زماں کاکوروی نے ملا عبدالرسول کی زندگی کا آخری حصہ پایا ان سے فاتحہ فراغ حاصل نہیں کر سکے، ملا لطف اللہ کوڑوی سے فاتحہ فراغ حاصل کیا اس لیے تذکرہ نویسوں نے ان کو ملا لطف اللہ کا شاگرد تحریر کیا.

حوالہ جات

ترمیم
  1. حوالہ کے لیے دیکھیے کتاب "قصبہ کوڑہ تاریخ و شخصیات" مرتّبہ سید محمد عبد السمیع ندوی
  2. نزھتہ الخواطر جلد 6 صفحہ 65