ملا لطف اللہ کوڑوی
حضرت قطب الدین ثانی بن شاہ علاءالدین بن مخدوم قطب الدین سالار بڈھ کے دو صاحبزادے ملا عبد الکریم دانشمند و شاہ حسین ثانی اور ایک صاحبزادی تھیں، صاحبزادی جن سے منسوب ہویئں ان کا نام بھی مولوی عبد الکریم تھا، سالار بڈھ کی صاحبزادی ملا لطف اللہ کوڑوی کی والدہ ہیں۔
ملا لطف اللہ کوڑوی | |
---|---|
رہائش | کوڑہ جہان آباد ، ضلع فتح پور، اتر پردیش، بھارت |
شیخ لطف اللہ کوڑوی بن مروجہ و فنون اور معقولات و منقولات کے زبردست عالم تھے، خاص طور سے فقہ اصول فقہ اور علوم عربیہ میں وہ کمال حاصل تھا کہ معاصرین انگشت بدنداں تھے.
تعلیم و تربیت
ترمیمکتاب "ملا احمد جیون حیات اور خدمات" میں لکھا ہے کہ ہر طرح کے علوم ظاہری و باطنی شیخ جمال کوڑوی سے حاصل کیے۔ جبکہ" ضیائے طیبہ [1] " میں لکھا ہے کہ سید شاہ جمال اولیاء کوڑوی کے شاگرد ملا عبدالرسول تھے، جو ملا لطف اللہ کے استاذ تھے.
تلامذہ
ترمیمملا لطف اللہ کوروی سے بے شمار لوگ مستفیض ہوئے، آپ کے مشہور تلامذہ میں حضرت ملا احمد جیون، قاضی علیم اللہ کچندوی اور شیخ علی اصغر قنوجی وغیرہ شامل ہیں، آپ کی مزار مبارک کوڑہ جہان آباد میں موجود ہے.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 05 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2019
مراجع
ترمیم- "ملا احمد جیون حیات اور خدمات" صفحہ 221
- سبحۃالمرجان صفحہ 204، معھدالدراسات الاسلامیہ، علی گڑھ
- "تاریخ و شخصیات قصبہ کوڑہ جہان آباد" از محمد عبد السمیع ندوی صفحہ 73, 187 اور 168
- نزحۃ الخواطر