منجو رانی چوہان (پیدائش: 29 اگست 1966ء) اتر پردیش، بھارت میں الہ آباد ہائی کورٹ کی ایک ایڈیشنل جج ہیں۔[1] انھوں نے 2019ء میں عوام کی توجہ حاصل کی، کیونکہ وہ کئی بڑے پیمانے پر مشہور مقدمات میں جج تھیں، جن میں بی جے پی کے سیاست دان چنمیانند کے خلاف عصمت دری کے الزامات سے متعلق ایک کیس اور سماجوادی پارٹی کے سیاست دان اعظم خان کے خلاف زمین کے غیر قانونی حصول کے الزامات سے متعلق ایک مقدمہ شامل ہے۔[2]

منجو رانی چوہان
معلومات شخصیت
پیدائش 29 اگست 1966ء (58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ وکیل ،  منصف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعلیم

ترمیم

چوہان نے جامعہ الٰہ آباد سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔[1]

عملی زندگی

ترمیم

چوہان نے 1995ء میں اترپردیش کی بار کونسل میں داخلہ لیا اور دیوانی اور فوجداری قانون کی مشق کی۔ انھیں اترپردیش حکومت اور الہ آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور الہ آباد گیس اتھارٹی سمیت متعدد سرکاری اداروں کی نمائندگی کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔[3]

22 نومبر 2018ء کو انھیں الہ آباد ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا۔ اگست 2020ء میں، بھارتی سپریم کورٹ نے ان کی تقرری کو مستقل کرنے کی تجویز کو منظور کیا۔

2019ء میں، چوہان بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے بی جے پی کے سیاست دان چنمیانند کے خلاف ایک طالبہ کی طرف سے لگائے گئے عصمت دری کے الزامات کی وسیع پیمانے پر رپورٹ ہونے والی تحقیقات کی نگرانی کرنے والے بینچ کا حصہ تھے۔ ستمبر 2019ء میں، چنمیانند کی جانب سے اس کے خلاف شکایت درج کرانے کے بعد، اس نے طالب علم کو گرفتاری سے تحفظ دینے سے انکار کر دیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اس سے پیسے بٹورنے کی کوشش کر رہی تھی۔

ستمبر 2019ء میں، چوہان نے عارضی طور پر سماجوادی پارٹی کے سیاست دان اور ممبر پارلیمنٹ اعظم خان کی گرفتاری پر روک لگا دی، کھیتوں کے غیر قانونی حصول کے الزامات سے متعلق ایک کیس کے سلسلے میں۔ اس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیاست دان اور بالی ووڈ اداکارہ جیا پردا کو بھی ہدایت کی، جو اس کیس میں ملوث تھیں، خان کے وکلا کے ان بیانات کا جواب دیں کہ یہ الزامات غلط ہیں۔[4][5][6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Hon'ble Mrs. Justice Manju Rani Chauhan (Addl.)"۔ Allahabad High Court 
  2. Tribune News Service۔ "HC asks woman to move appropriate bench over extortion case filed by rape-accused Chinmayanand"۔ Tribuneindia News Service (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  3. "SC Collegium Approves Elevation of 28 Additional Judges as Judges of Allahabad High Court, 5 For Calcutta HC"۔ News18 (بزبان انگریزی)۔ 2020-08-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  4. "Allahabad HC stays Azam Khan's arrest in 27 cases, issues notice to Jaya Prada"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2019-09-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  5. "HC stays Azam Khan's arrest in 27 land grabbing cases 'with a rider'"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2019-09-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  6. "HC stays Azam Khan's arrest in land-grab cases"۔ Deccan Herald (بزبان انگریزی)۔ 2019-09-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020