منہالہ یا منہالہ کلاں (انگریزی: Manhala) پاکستان کا ایک آباد مقام جو ضلع لاہور ، پنجاب ، پاکستان میں واقع ہے۔ یہاں پر سندھو جٹوں کی شاخ منصور اور کمہار ذات کے لوگ اکثریت آباد تھی۔ تقسیم ہند کے بعد یہاں میو قوم کی بھی بڑی تعداد میں آباد ہوگئے۔

شہر
ملک پاکستان
پاکستان کی انتظامی تقسیمپنجاب، پاکستان
تحصیل شالیمار
صوبہپنجاب
ضلعضلع لاہور
مقامی روڈمنہالہ روڈ
آباد رقبہ400 ایکڑ
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)

مزید دیکھیں

ترمیم

جٹاں والا محلہ

منہالہ شہر ہے کہ گاؤں؟

ترمیم

کہنے کو تو منہالہ ایک گاؤں ہے لیکن اصل میں یہ شہر جیسا ہے۔یہ 400 ایکڑ کے آباد رقبے پر پھیلا ہے۔جہاں ہر طرح کی سہولت موجود ہے۔ یہاں ہسپتال اور تھانہ، واپڈا کا دفتر، ویلفئیر آفس، یونین کونسل آفس اور بے شمار سہولتیں موجود ہیں۔ یہاں سندھ بنک لوگوں کی بھرپور خدمت میں مصروف ہیں۔ منہالہ چھتیس 36 چھوٹے بڑے گاؤں جن میں للوہ، کرنکے، دھیر کے، چھنکوونڈی، ، کوریاں، نتھوکی، پڈے، بھینی ،نواں پنڈ گجراں ، موجوکے اور ان کے علاوہ بہت سے گاؤں سنبھالتا ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ منہالہ گاؤں کو گاؤں کہنا سراسر زیادتی ہے۔ آپ خود ہی بتائیے کہ وہ کونسی چیز ہے جو شہروں میں ہے اور منہالہ میں نہیں ہے۔بلکہ یہاں شہروں والی ہر بات موجود ہے۔ لیکن شہروں میں منہالہ کی ہر بات ہونا محال ہے۔

منہالہ کو منہالہ کیوں کہا جاتا ہے؟

ترمیم

تاریخ میں ملتا ہے کہ اسے تقریباً پانچ،چھ سو سال قبل ایک بڑے سکھ سردار کے بیٹے '"سردار منیالہ سندھو'" نے اسلام قبول کر لیا تھا۔اسے وراثت میں موجودہ منہالہ اور اس کے آس پاس کی زمینیں ملیں جس کے بعد وہ منہالہ میں ریہائیش پزیر ہوگیااسی وجہ سے اسے منہالہ کہا جاتا ہے۔ لیکن کچھ کا خیال ہے کہ 1596ء میں عبد الرحیم خانِ خانہ نے فوج کے ایک لشکر کے ساتھ مشہور جی ٹی روڈ پر دہلی سے لاہور جاتے ہوئے "کوس مینار" کے پاس اپنے لشکر کو رکنے اور فوج کے پڑاؤ کا حکم دیا ۔ پڑاؤ طویل ہونے کے باعث '"عبد الرحیم خانِ خانہ"' نے اس مقام پر ایک مسجد تعمیر کروائی اور پانی کے لیے ایک کنواں کھودوایا۔ اور فوج کی ایک ٹکڑی کو مستقل قیام کا حکم دیا اور اس مقام کا نام "منہالہ" رکھا ، جس کے لفظی معنی "دینا" یا "عطا کرنا" ہیں ، بعض مورخین "منہالہ" کا ترجمہ یوں کرتے ہیں " کسی چیز سے منہا کرنا مطلب نکالنا یا نکلنے کی جگہ"۔یوں "عبد الرحیم خانِ خانہ" نے 1596ءمیں "منہالہ" کی بنیاد رکھی اور ان کے نام سے آج بھی "منہالہ" کو "منہالہ خانِ خانہ" کے نام سے پکارا جاتا ہے۔لیکن اب سوال یہ بنتا ہے کہ جی ٹی روڈ تو اس علاقے کے دور دور بھی نہیں ہے اور عبد الرحیم خانِ خانہ نے منہالہ کا نام اپنے یا اپنے کسی عزیز کے نام پر کیوں نہیں رکھا؟ اور اس گاؤں میں سکھ کہا سے آئیے؟ اور اس علاقے میں تو زیادہ تر آبادی اور حکومت سکھوں کی تھی؟ اور وہ سپاہی اور ان کی اولاد کہاں گئی؟ اس لیے منہالہ کا نام سردار منیالہ کے نام پرہی ہے.

علی پور (قصور)