موروپنت تریمبک پنگلے
موروپنت تریمبک پنگلے (1620ء – 1683ء) جو موروپنت پیشوا کے نام سے معروف ہیں، مرہٹہ سلطنت کے پہلے پیشوا اور شیواجی کے اشٹ پردھان منڈل میں شامل تھے۔[1]
| ||||
---|---|---|---|---|
چھترپتی شیواجی کے پردھان، پرتاپ گڑھ کے سردار، مرہٹہ سلطنت کے پیشوا |
||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | تقریباً 1620ء نیم گاؤں |
|||
وفات | 1683 پرتاپ گڑھ، ستارا |
|||
مذہب | ہندو، دیسشتھ برہمن | |||
اولاد | بہی روجی پنگلے | |||
والد | ترمبک پنگلے | |||
نسل | موریشور پنگلے، بہی روجی پنگلے | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | فوجی | |||
درستی - ترمیم |
سوانح حیات
ترمیمموروپنت سنہ 1620ء میں نیم گاؤں کے ایک دیشستھ برہمن خاندان میں پیدا ہوئے۔[2] سنہ 1647ء میں مرہٹہ سلطنت کے قیام کی غرض سے وہ شیواجی کے ساتھ ہو گئے۔ وہ ان سپاہیوں میں شامل تھے جنھوں نے 1659ء کی کامیاب جنگ میں شرکت کی تھی۔ یہ جنگ بیجاپور کے عادل شاہ سے ہوئی تھی جس کے فوراً بعد عادل شاہ کے جرنیل افضل خان کی وفات ہوئی۔ سنہ 1659ء میں معرکہ پرتاپ گڑھ میں افضل خان کے مرنے کے بعد جب مرہٹہ افواج بیجاپور کی افواج پر حملہ آور ہوئیں تو ان کی قیادت موروپنت ہی کر رہے تھے۔ 1671ء کے فروری میں مرہٹہ سرداروں کی سربراہی میں مرہٹہ افواج مغربی خاندیس اور باگلان میں مصروف پیکار تھیں تو موروپنت اس وقت بھی شریک لشکر تھے۔ نیز وہ مغلیہ سلطنت کے خلاف ٹرمبکیشور قلعہ اور وانی ڈنڈوری کے معرکوں میں بھی شریک رہے۔ رام نگر فتوحات کا سہرا بھی انہی کے سر ہے۔
سنہ 1664ء میں جب شیواجی نے سورت پر حملہ کیا تو موروپنت بھی ہم رکاب تھے۔ آگرہ سے فرار ہونے کے بعد شیواجی کے فرزند سمبھاجی موروپنت ہی کے اعزہ کے پاس متھرا میں سکونت پزیر تھے۔
موروپنت نے شیواجی کے زیر نگین علاقوں میں محصولات کا بہترین نظام متعارف کرایا تھا اور جنگی قلعوں کے انتظام و انصرام اور دیگر دفاعی امور کے متعلق پالیسی سازی میں ان کا اہم ترین کردار رہا۔ موروپنت ہی پرتاپ گڑھ کی تعمیر و انصرام کے ذمہ دار تھے۔ شیواجی کی وفات کے وقت وہ ضلع ناسک میں قلعہ سے متعلق ترقیاتی سرگرمیوں کے نگران تھے۔
شیواجی کی وفات کے بعد ان کے فرزند سمبھاجی کی کمان میں موروپنت پنگلے سنہ 1681ء میں معرکہ برہانپور میں شریک ہوئے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Shivaji, the great Maratha, Volume 2، H. S. Sardesai, Genesis Publishing Pvt Ltd, 2002, آئی ایس بی این 81-7755-286-4، آئی ایس بی این 978-81-7755-286-7
- ↑ Shivaji and the Maratha Art of War By Murlidhar Balkrishna Deopujari، Page 254