مولا بخش کشتہ امرتسری
مولا بخش کشتہ امرتسری (پیدائش: 1876ء - وفات: 19 جون، 1955ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے پنجابی زبان کے معروف شاعر اور صحافی تھے۔ وہ پنجابی زبان کے پہلے صاحب مطبوعہ دیوان شاعر تسلیم کیے جاتے ہیں۔
مولا بخش کشتہ امرتسری | |
---|---|
پیدائش | 1876ء امرتسر، برطانوی ہندوستان |
وفات | 9 اگست 1998 ء لاہور، پاکستان |
قلمی نام | مولا بخش کشتہ |
پیشہ | شاعر، صحافی |
زبان | پنجابی |
نسل | پنجابی |
شہریت | ![]() |
تعلیم | منشی فاضل |
نمایاں کام | دیوانِ کشتہ پنجاب دے ہیرے پنجابی شاعراں دا تذکرہ |
حالات زندگیترميم
مولا بخش کشتہ 1876ء کو امرتسر، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1][2]۔ 1933ء میں انہوں نے منشی فاضل کا امتحان پاس کیا اور گڑھ شنکر، ہوشیارپور سے نکلنے واے اخبار مسلم راجپوت کے مدیر مقرر ہوئے۔ تقسیم ہند کے بعد وہ لاہور میں قیام پزیر ہوئے جہاں انہوں نے ملک فیروز خان نون اور میاں احمد سعید کے ساتھ مل کر روزنامہ غالبجاری کیا۔ وہ پنجابی زبان کے پہلے صاحب مطبوعہ دیوان شاعر تسلیم کیا جاتے ہیں۔ ان کی تصانیف میں دیوانِ کشتہ، ہیر کشتہ، پنجاب دے ہیرے اور پنجابی شاعراں دا تذکرہ شامل ہیں۔[1]
== تصانیف ==* دیوانِ کشتہ (1903ء)
وفاتترميم
مولا بخش کشتہ 19 جون، 1955ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پا گئے۔ وہ لاہور میں قبرستان مسافر خانہ گڑھی شاہو میں آسودہ خاک ہیں۔[1][2] معروف پنجابی شاعر محقق اور صحافی چودھری محمد افضل خان ان کے فرزند تھے
حوالہ جاتترميم
- ^ ا ب پ ص 111، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
- ^ ا ب مولا بخش کشتہ، سوانح و تصانیف ویب، پاکستان