مہاویر

جین مت کا جوبیسواں و آخری تیرتھانکر
  • '''''

مہاویر کا اصلی نام وردھمان تھا اور مہاویر پیروکاروں کی جانب سے دیا گیا خطاب تھا۔ وہ مہاویر یعنی (مہا=عظیم، ویر=سورما) عظیم سورما کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جین مت کے پیروکار انھیں ایک دیوتا مانتے ہیں۔ وردھمان 599 قبل مسیح میں پیدا ہوئے۔[5]۔ وردھمان اور گوتم بدھ کی زندگی میں کافی مماثلتیں پائی جاتی ہیں۔ اتفاقاً یہ دونوں ایک ہی دور کے اور ایک ہی علاقے کے ہیں۔ وردھمان ایک شاہی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ 30 سال کی عمر میں بیوی، بیٹی اور گھر بار چھوڑ کر تارک الدنیا ہو گئے اور ایک ہی لباس میں گھر سے نکل گئے۔ فقیرانہ زندگی گزاری، کوئی سر و سامان ساتھ نہیں رکھا۔ ایک ہی لباس میں رہتے رہے اور کسی قسم کا کوئی سامان پاس نہیں رکھا، حتی کہ پانی کا پیالہ تک نہیں۔ بعد میں لباس پھٹ جانے پر برہنہ رہنے لگے۔ 43 سال کی عمر میں اپنے نظریات کو عوام کے سامنے رکھا اور اپنے نظریات کی تبلیغ شروع کی۔ 527 قبل مسیح وفات پائی۔ اس وفات پانے کو جین مت میں “نروانا“ کہتے ہیں۔ آخری عمر تک بہت سے نوجوانوں کو تعلیم دیتے رہے۔ اہنسا (عدم تشدد) کا فلسفہ پیش کیا جو جین مت کا بنیادی اُصول ہے۔

مہاویر
(ہندی میں: महावीर ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 599 ق مء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 527 ق مء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پاواپوری   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد
مذہب جین مت [2]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد سدھارتھ [3]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ تری شلا [3]  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان اکشواکو   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
تیرتھنکر (24  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پارشوناتھ  
 
عملی زندگی
نمایاں شاگرد اندرابھوتی گوتم ،  سودھرما سوامی ،  بمبیسار   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلسفی [4]،  راہب   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان سنسکرت   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جین مت کے 24ویں تیرتھانکر (گروؤں کا سلسلہ) مہاویر عدم تشدد کا ایک بہترین نمونہ تھے۔ ان کی زندگی قربانی اور مراقبہ سے لبریز تھی۔ انھوں نے اپنے ساتھ ایک لنگوٹی تک کا زاد نہیں رکھا۔ ان کے دور میں لوگوں میں تشدد عام تھا، لوگوں میں افراتفری، بد ترتیبی، غیر مذہبیت، جہالت، لاقانونیت عام تھی۔ ذات پات کے جھگڑے، اونچ نیچ کا رسم عام تھا۔ اس دور میں وردھمان پیدا ہوئے۔ سماج کی ان برائیوں کو دیکھ دہل گئے، گھر بار چھوڑ کر راہبانہ زندگی اختیار کرلی اور جنگل جنگل ہو گئے۔ انھوں نے دنیا کو سچائی، عدم تشدد کا سبق دیا۔ اور گھومتے گھومتے اپنی تعلیمات کی تبلیغ کرنے لگے۔

انھوں نے دنیا کو پنچ شیل (شیل=نیک) کے اصول بتائے۔ اس کے مطابق؛

  1. ستیہ = سچائی، صداقت
  2. اہنسا = عدم تشدد،
  3. آستییہ = چوری نہ کرنا یا پرہیزگاری کے بھی معنی لی جا سکتی ہے۔
  4. برہم چریہ = رحبانیت، مجرد، سنیاس زندگی
  5. اپری گرہ = جتنی ضرورت ہے اتنا ہی رکھو (قناعت پسندی)

ان تعلیمات کی تبلیغ کرتے رہے اور لوگوں کو راغب کرتے رہے۔ اس تشدد اور ظلم والے دور میں ان کی تعلیمات کا اثر خوب رہا۔ ہندو دھرم سے بیزار عوام ان کے پیروکار بننے لگے۔

پیدائش ترمیم

وردھمان بچپن کا نام تھا، بعد میں مہاویر پکارا جانے لگا۔ ان کی پیدائش 599 قبل مسیح میں ہوئی۔ جائے پیدث تعلق سے کئی مختلف روایتیں ہیں۔ مورخین مختلف رائے رکھتے ہیں۔ مورخین کی تجاویز کے مطابق تین گاؤں ہیں جو ان کی پیدائشی مقام ہو سکتے ہیں۔ پہلا، موجودہ ریاست بہار کے قدیم ضلع ویشالی کا کُنڈی گرام، دوسرا، جموئی ضلع کا لچھووار گاؤں، تیسرا نالندا ضلع کا کُنڈلپور گاؤں۔ ان کے والد سدھارتھ اور والدہ تریشالا، ایک شاہی خاندان کے تھے۔ مہاویر کا بچپن اور جوانی بڑے ہی عیش و عشرت میں گذری۔

جین دھرم یا مت کے مطابق جین مت کے بانی “وراشبھ ناتھ“ تھے، جنہیں پہلا تیرتھانکر (گرو) مانا جاتا ہے۔ یہ گروؤں کا سلسلہ چلتا رہا اور آخری تیرتھانکر (گرو) وردھمان مہاویر تھے۔

جین مت کے پیروکاروں کا ماننا ہے کہ ایشور کے حکم کے مطابق مہاویر 24 ویں اور آخری تیرتھانکر تھے۔ ان کے بعد کوئی تیرتھانکر یا گرو نہیں آیا۔

جیسے ہی گھر بار ترک کیے جنگل کی راہ لی، جنگل میں تپسیا (مراقبے) کرتے رہے۔ لوگوں کو تعلیم بھی دیتے رہے۔ لوگوں کو نجات کا راستہ دکھاتے رہے۔

عوامی فلاح کے لیے انھوں نے اپنے شاگردوں کے چار گروہ بنائے، سادھو (مرد)، سادھوی (خاتون)، شراوک (خادم)، شراوکا (خادمہ). ان کے پیروکاروں میں کوئی ذات پات، اونچ نیچ کا فرق نہیں رہا کرتا تھا۔ سب کو ایک مانا جاتا اور اسی نظریہ اور نظر سے دیکھا جاتا تھا۔

اُس دور کے عوام میں آزادی کم اور غلامی زیادہ تھی، غلامی کے ساتھ ساتھ غلامانہ خیالات تھے۔ توہم پرستی، بت پرستی، غلط رسم و رواج کا انبار تھا۔ ایسے دور میں سیدھے سادے روایات کی تبلیغ ممکن بھی نہیں تھی اور سماج کے مختلف گروہوں سے انھیں ٹکراؤ بھی ہوا۔ لیکن سادھو (فقیر) ہونے کی وجہ سے لوگ ان کی عزت بھی کرتے تھے اور اپنے پرانے مذہب کے لیے خطرہ بھی نہیں سمجھتے تھے۔

جین مت کے پیروکاروں کا عقیدہ ہے کہ مہاویر نے انسانوں کو غلامی سے آزاد کروایا، توہم پرستی کی غلامی سے، اونچ نیچ ذات پات کی غلامی سے ۔

موجودہ دور میں ترمیم

موجودہ شورش زدہ، دہشت گرد، بدعنوان اور تشدد کے ماحول میں مہاویر کی عدم تشدد کی راہ ہی امن فراہم کر سکتی ہے۔ مہاویر کی عدم تشدد صرف براہ راست ذبح کو ہی تشدد نہیں مانتی ہے، بلکہ دل میں کسی کے فی برا خیال بھی تشدد ہے۔ جب انسان کا دل ہی صاف نہیں ہوگا تو عدم تشدد کو جگہ ہی کہاں؟

موجودہ دور میں مقبول نعرہ 'سوشلزم' تب تک بامعنی نہیں ہو گا جب تک اقتصادی حیثیتیں متوازن نہیں رہیں گی۔ ایک جانب بے انتہا دولت اور پیسہ، دوسری طرف فقدان ہے۔ اس عدم مساوات کی خلیج کو صرف مہاویر کی 'اپراگره' کا اصول ہی بھر سکتا ہے۔ اپراگره کا اصول کم وسائل میں قناعت پسندی کو زور دیتا ہے۔ جین مت کے مطابق آدمی دولت کو ضرورت سے زیادہ رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔

جب ایسی چیزوں کو جمع کرے گا جن کی چوری نہیں ہو سکتی تو وہ بے خوف رہ سکتا ہے، کوئی روح کو چرا نہیں سکتا، روحانی تعلیم کو بھی چرا نہیں سکتا، اس لیے تبلیغ ہی کرنی ہو تو روح کی تبلیغ کرو۔ تمام دنیا میں ذہنی اور اقتصادی امن قائم ہو گا۔ کردار اور اخلاق کی گراوٹ سے بچو۔ ایسی تعلیمات سے لوگوں کو آراستہ کیا۔

تعلیم ترمیم

وردھمان مہاویر نے “یوگ“ کے اُصولوں کو اپنایا۔ جوسہاجایوگا کے بھی اُصول مانے جاتے ہیں۔ انھیں میں سے ان کی تعلیمات کے اہم پانچ اُصول شامل ہیں۔ ان اصولوں کے علاوہ انھوں نے، موکش یا نِروانا (مغفرت)، کشاما (معاف کردینا)، جیسے اُصولوں کو بھی اپنی تعلیمات میں شامل کر لیا۔

ستیہ ترمیم

حقیات پسندی کو ایک اہم مقام دیا گیا۔ حق کو سنسکرت زبان میں ست یا ستیہ کہتے ہیں۔ مہاوری نے تعلیم دی کہ لوگو، تم سچ ہی کو سچا عنصر سمجھو۔ جب ذہن و دل پر سچائی کی حکومت ہوتی ہے، وہ کسی تیرگی سے نہیں ڈرتا، وہی زندہ جاوداں ہو سکتا ہے جو سچائی کو مرتے دم تک تھامے رہتا ہے۔

اہنسا ترمیم

اہمسا یعنی عدم تشدد، یہاں پر مہاویر نے اہمسا کو زیادہ ترجیح دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چھوٹے چھوٹے جانوروں کو مارنا بھی تشدد ہے۔ اگر آپ کے پیروں تلے چیونٹی بھی آجاتی ہے تو وہ تشدد ہے، ایسے تشدد کو روکو۔ جانوروں کو مار کر ان کو غذا کی شکل میں استعمال کرنا جین مت میں ممنوع ہے۔ مخلوق کے تئیں رحیمیت سے پیش آنا اور خدا ترسی کو زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔

آستییہ ترمیم

آستییہ کا مطلب ہے چوری نہ کرنا۔ چوری بہت بڑا گناہ ہے۔ چوری شدہ چیز کسی کی امانت ہوتی ہے۔ اس کی چوری گویا کہ امانت میں خیانت کے برابر ہے۔

برہم چریہ ترمیم

برہم چریہ “مجرد“ زندگی کو کہتے ہیں۔ مہاویر کے مطابق برہمچریہ ایک بہترین عبادت ہے۔ عباد ہی نہیں بلکہ قواعد، علم، فلسفہ، ضبط نفس اور ادب و احترام کی جڑ ہے۔ تپسیا (عبادت) یا مراقبہ میں برہم چریہ بہترین تپسیا ہے۔ جو مرد عورتوں سے تعلق نہیں رکھتے، وہ نجات کے راستے کی طرف بڑھتے ہیں۔

اپری گرہ ترمیم

اپری گرہ کا مطلب ہے، ہوس سے دور رہنا۔ قناعت پسندی بھی ہو سکتا ہے۔ دنیا کی دولت کی چاہ انسان کو دیوانہ بنادیتی ہے، یہاں تک کہ خود کو غم کے گڑھے میں دھکیل لیتا ہے۔ جمع خوری ایک لعنت ہے اور سارے دکھ درد کی وجہ حرص و ہوس ہی ہے۔ اس سے دور رہنا گویا کہ دکھوں سے دور رہنا۔

معذرت ترمیم

معذرت کے بارے میں مہاویر کہتے ہیں - "میں سب جراثیم سے معذرت چاہتا ہوں۔ دنیا کے تمام جراثیم سے میرا دوستانہ رویہ ہے، میرا کسی سے بیر نہیں ہے۔ میں سچے دل سے دین میں مستحکم ہوا ہوں۔ سب جراثیم سے میں سارے جرائم کی معذرت خواہ ہوں۔ سب جاندار جن کو مجھ سے تکلیف ہوئی ہے میں ان سے معافی اور معذرت چاہتا ہوں۔

وہ یہ بھی کہتے ہیں 'میں نے اپنے دل میں جن جن گناہوں کا تصور بھی کیا ہے، جو گناہ زبان سے کیا ہے میں ان سب گناہوں سے معذرت چاہتا ہوں۔

مذہب ترمیم

مذہب سب سے بہترین راستہ۔ عدم تشدد، صبر استقلال، عبادات (تپ یا تپسیا) ہی مذہب ہے۔ مہاویر کہتے ہیں جو حق پسند روح رکھنے والا (دھرماتما) ہے، جس کے دل میں ہمیشہ مذہب رہتا ہے، اسے دیوتا بھی سلام کرتے ہیں۔

مہاویر نے اپنے تعلیمات میں مذہب، حقیقت، عدم تشدد، مجرد زندگی اور قناعت پسندی، معذرت پسندی پر سب سے زیادہ زور دیا۔ قربانی اور صبر، محبت اور ہمدردی، تقوی اور نیکی ہی ان تعلیمات کا نچوڑ تھا۔ مہاویر نے چہار طریقہ (چتروِدھ) حلقے قائم کیے۔ ملک کے مختلف حصوں میں گھوم کر اپنا مقدس پیغام پھیلایا۔ مہاویر نے 72 سال کی عمر میں 527 ق م میں پاواپوری میں کارتک کرشن اماوسيا کو نروان (نجات، مغفرت یا وفات) حاصل کیا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. MahaviraJAINA TEACHER — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مارچ 2018 — شائع شدہ از: دائرۃ المعارف بریطانیکا
  2. https://archive.org/details/Philosophy.of.India.by.Heinrich.Zimmer — صفحہ: 181
  3. ^ ا ب https://books.google.co.in/books?id=ilFkAgAAQBAJ&redir_esc=y — صفحہ: 52
  4. Lord Mahavir and Jain Religion — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مارچ 2018 — شائع شدہ از: سوانح
  5. "Mahavira (Jaina teacher) – Encyclopedia Britannica"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2013