میاں خالد محمود

پاکستان میں سیاستدان

میاں خالد محمود، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں، 13 ستمبر 2018 سے 30 اپریل 2022 تک ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے پنجاب کے صوبائی وزیر ہیں۔ وہ اگست 2018 سے مئی 2022 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔

میاں خالد محمود
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1960ء (عمر 63–64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان تحریک انصاف   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن پنجاب صوبائی اسمبلی [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن سنہ
15 اگست 2018 
حلقہ انتخاب پی پی-140  
پارلیمانی مدت 17 ویں صوبائی اسمبلی پنجاب  
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

میاں خالد محمود یکم اکتوبر 1960 کو شیخوپورہ، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے 2002 میں پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔ [2]

سیاسی کیریئر

ترمیم

میاں خالد محمود 2002 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-167 (شیخوپورہ-VI) سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ انھوں نے 16,987 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چوہدری غلام نبی کو شکست دی۔[3] اس کے بعد ہونے والے ضمنی انتخاب میں انھوں نے پی ایم ایل (این) کے امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 32,106 ووٹ حاصل کیے اور وہ تحریک انصاف کے امیدوار خرم شہزاد ورک سے ہار گئے۔[4] انھوں نے 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-167 (شیخوپورہ-VI) سے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر حصہ لیا لیکن ناکام رہے۔ انھوں نے 11,554 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ ن کے امیدوار چوہدری غلام نبی سے نشست ہار گئے۔[5]

وہ 2018 کے پنجاب کے صوبائی انتخابات میں پی پی 140 شیخوپورہ-VI سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 32,965 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار یاسر اقبال کو شکست دی۔[6] 12 ستمبر 2018 کو انھیں وزیر اعلیٰٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا۔ 13 ستمبر 2018 کو انھیں پنجاب کا صوبائی وزیر برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ مقرر کیا گیا۔ 21 مئی 2022 کو 16 اپریل 2022 کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے کی وجہ سے ڈی سیٹ کر دیا گیا تھا۔[7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.pap.gov.pk/members/profile/en/21/1389
  2. "Profile"۔ www.pap.gov.pk (بزبان انگریزی)۔ Punjab Assembly۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2018 
  3. "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 25 اکتوبر 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2018 
  4. "PP-140 Sheikhupura Bye Election 2022 Result Information"۔ www.electionpakistani.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2023 
  5. "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2018 
  6. "Election Results 2018 - Constituency Details"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ The News۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولا‎ئی 2018 
  7. "ECP de-seats 25 dissident PTI MPs who voted for Hamza Shahbaz"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2022