میاں مجتبی شجاع الرحمان

پاکستان میں سیاستدان

میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 2002 سے مئی 2018 تک اور اگست 2018 سے جنوری 2023 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔

میاں مجتبی شجاع الرحمان
معلومات شخصیت
پیدائش 1 ستمبر 1967ء (57 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن پنجاب صوبائی اسمبلی [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن سنہ
15 اگست 2018 
حلقہ انتخاب پی پی-147  
پارلیمانی مدت 17 ویں صوبائی اسمبلی پنجاب  
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

میاں مجتبی شجاع الرحمان یکم ستمبر 1967 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے پبلک ایڈمنسٹریشن کی ماسٹر کی ڈگری 1993 میں پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔ [2]

سیاسی کیریئر

ترمیم

میاں مجتبی شجاع الرحمان 2002 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 141 (لاہور-V) سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ [3] انھوں نے 20,017 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار میاں لیاقت علی کو شکست دی۔[4] وہ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 141 (لاہور-V) سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے بلا مقابلہ دوبارہ منتخب ہوئے۔[5][6] پنجاب اسمبلی کے ارکان کی حیثیت سے اپنے دور میں، وہ پنجاب کے صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، فنانس، ہائر ایجوکیشن، اسکول ایجوکیشن، خواندگی اور غیر رسمی بنیادی تعلیم اور ٹرانسپورٹ رہے۔ وہ 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 141 (لاہور-V) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 58,857 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری محمد نواز نیٹ کو شکست دی۔[7] جون 2013 میں انھیں وزیر اعلیٰٰ شہباز شریف کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انھیں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا اضافی قلمدان دے کر پنجاب کا صوبائی وزیر خزانہ بنایا گیا۔ وہ جون 2013 سے مئی 2015 تک وزیر خزانہ رہے۔ اکتوبر 2014 میں انھیں قانون اور پارلیمانی امور کا اضافی قلمدان دیا گیا۔ جہاں انھوں نے مئی 2015 تک خدمات انجام دیں نومبر 2016 میں کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے، انھیں ایکسائز اور ٹیکسیشن کے علاوہ انفارمیشن اینڈ کلچر کا اضافی قلمدان دیا گیا۔ وہ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی 147 (لاہور-IV) سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.pap.gov.pk/members/profile/en/21/1396
  2. ^ ا ب "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ June 14, 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ January 15, 2018 
  3. "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ January 27, 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ January 22, 2018 
  4. "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ January 26, 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 24, 2018 
  5. "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ January 5, 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 24, 2018 
  6. "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ July 20, 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ January 22, 2018 
  7. "2013 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 مئی 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2018