مینار میر معصوم شاہ بکھری

تاریخی عمارت، آثار قدیمہ، مزار

میر معصوم شاہ کا مینارہ سکھر، سندھ میں واقع ایک قدیم عمارت ہے جسے سندھ کے نامورمورخ، قادرالکلام شاعر، طبیب، کتبہ نویس، بکھر کے سلطان محمود خان اور مغل شہنشاہ جلال الدین اکبر کے امیر میر محمد معصوم بکھری (پیدائش:944ھ - وفات: 1014ھ) نے تعمیر کرایا۔[1]

سکھر میں واقع مینار معصوم شاہ

تاریخ

ترمیم

اِس مینار کی تعمیر 1003ھ/ 1595ء میں میر محمد معصوم بکھری نے شروع ہوئی اور 1027ھ/1618ء میں میر محمد معصوم بکھری کے فرزند میر بزرگ نے مکمل کروایا۔ یہ مینارہ پہاڑی پر واقع ہے اس مینارہ پر پکی اینٹیں اور چونے کا پتھر استعمال ہوا ہے۔ یہ مینارہ بنیاد سے 84 فٹ چوڑا ہے، لمبائی بھی 84 فٹ ہے اور گولائی میں سیڑھی کے قدموں کی تعداد بھی 84 ہے۔ مینارہ کی چوٹی گنبد نما ہے۔[2]

اس مینار کے قریب میرمعصوم شاہ کی قبر کے ساتھ ساتھ ان کے رشتہ داروں کی قبریں بھی واقع ہیں جن کو قرآنی آیات اور فارسی کی کلمات سے سجایا گیا ہے۔ پہاڑ کی چوٹی پر واقع یہ مینارچار منزلوں پر مشتمل ہے اورہر منزل پر دریچے بھی بنائے گئے ہیں جہاں سے سکھر شہر کے مناظر کو بخوبی دیکھا جا سکتا ہے۔اس مینارمیں استعمال ہوا پتھرمیرمعصوم شاہ بکھری نے جے پور سے منگوایا تھا۔ سکھر جیسا گرم ترین شہر ہونے کے باجودبھی ان اینٹوں کی تاثیرٹھنڈی رہتی ہے۔پرانے وقتوں میں اس مینار پر کوئی جالیاں نسب نہیں تھیں۔برطانوی دورمیں کئی افرادنے اس مینارسے کودکرخودسوزی کرنے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے انگریزوں نے مینارکے اطراف میں لوہے کی سلاخیں نسب کرائیں ۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاریخ معصومی، میر محمد معصوم بکھری، سندھی ادبی بورڈ، جامشورو، 2006ء، ص 21
  2. تاریخ سکھر، رحیمداد خان مولائی شیدائی، سندھی ادبی بورڈ، جامشورو،2005ء، ص108-109