ناصر الدین مظاہری
ناصر الدین مظاہری (پیدائش: یکم جنوری 1974ء) ایک ہندوستانی کالم نگار، قلم کار، عالم، مفتی اور مصنف ہیں۔ نیز وہ مدرسہ مظاہر علوم قدیم سہارنپور کے استاذ اور آئینہ مظاہر علوم، سہارنپور کے مدیرِ تحریر ہیں۔
ناصر الدین مظاہری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | مرزاپور، ضلع لکھیم پور، اترپردیش، بھارت |
1 جنوری 1974
قومیت | ہندوستانی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | مدرسہ امداد العلوم، زیدپور، بارہ بنکی مظاہر علوم وقف |
پیشہ | عالم، مفتی، کالم نگار، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، عربی |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمناصر الدین مظاہری یکم جنوری 1974ء کو مرزاپور، ضلع لکھیم پور، اترپردیش میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مدرسہ امداد العلوم، زید پور، ضلع بارہ بنکی، اترپردیش میں حاصل کی اور 1993ء میں مدرسہ مظاہر علوم قدیم سہارنپور میں عربی ہفتم میں داخلہ لے کر 1995ء میں وہاں سے درس نظامی کی تکمیل کی، پھر 1997ء میں وہیں سے افتا کیا۔ مضمون نگاری انھوں نے اطہر حسین اجراڑوی اور انعام الرحمن تھانوی سے سیکھی۔ 1999ء سے تا حال مظاہر علوم وقف قدیم ہی میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ نیز وہ ماہنامہ مظاہر علوم سہارنپور کے مدیرِ تحریر بھی ہیں۔[1][2] ان کے ابتدائی اساتذہ میں حفظ الرحمن نعمانی تھے، نیز انھوں نے مظفر حسین مظاہری اجراڑوی سے ترمذی اور محمد عثمان غنی قاسمی سے بخاری پڑھی۔[حوالہ درکار]
تصانیف
ترمیمان کی تصانیف میں درج ذیل کتابیں شامل ہیں:[1][3][4][5]
- یہ تھے اکابر مظاہر
- قیامت کی علامتیں
- سوانح مفتی مظفر حسین
- تذکرہ علامہ عثمان غنی
- بلند و بالا عمارتیں
- کتابچے
- دیکھ مسجد میں شکستِ رشتۂ تسبیحِ شیخ
- حضرت مولانا نثار احمد مظاہری
- جنگ آزادی میں سہارنپور کا کردار (اردو، ہندی)
- وفیات الاعیان (خاکے)
- غیر مطبوعہ کتابیں
- قلم پارے
- نگارشیں
- سجدہ
- گہرہائے تابدار
- بانیان مظاہر
- حیات مفتی سعید احمد اجراڑوی
- قربانی:دعوت فکروعمل
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ابن الحسن عباسی (اکتوبر 2020ء)۔ "میرا دور طالب علمی اور مطالعہ"۔ یادگار زمانہ شخصیات کا احوال مطالعہ (پہلا ایڈیشن)۔ کراچی: مجلس تراث الاسلام۔ صفحہ: 509–518
- ↑ ضیاء الحق خیرآبادی (2022-06-27)۔ "سلسلہ تعارف کتب (4): یہ تھےاکابر مظاہر"۔ دیوبند آن لائن۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2024
- ↑ عبد المتین منیری (15 مئی 2022ء)۔ "تعارف کتاب: یہ تھے اکابر مظاہر"۔ bhatkallys.com۔ 07 جولائی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2023ء
- ↑ داؤد الرحمان علی (28 مئی 2022ء)۔ "تبصرہ بر کتاب یہ تھے اکابر مظاہر"۔ algazali.org۔ الغزالی ڈاٹ آرگ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2023ء
- ↑ "نقدونظر، تبصرہ وتعارفِ کتب: یہ تھے اکابر مظاہر"۔ www.banuri.edu.pk۔ جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن۔ جون 2022ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2023ء