بھارت کی مشہور گاندھی نواز کارکن، مصنفہ اور دانشور

نرملا دیش پانڈے
Late Nirmala Deshpande.jpg
 

معلومات شخصیت
پیدائش 19 اکتوبر 1929  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ناگپور  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 1 مئی 2008 (79 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش ناگپور  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت Flag of India.svg بھارت (26 جنوری 1950–)
British Raj Red Ensign.svg برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
Flag of India.svg ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ساورتی بائی پھالے پونہ یونیورسٹی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنفہ،  سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تحریک آزادیترميم

نرملا دیش پانڈے بہت کم عمری میں جنگ آزادی کی تحریک سے جڑ گئی تھیں اور تیئس برس کی عمر ميں جنگ آزادی کے عظیم مجاہد ونوبھا بھاوے کی ’ بھودان تحریک‘ (رضاکارانہ طور زمین عطیہ کرنے کی تحریک) سے منسلک ہوئي ہيں اور ملک کے مختلف حصوں میں چالیس ہزار کلومیٹر کا مارچ کیا۔

عدم تشدد کا فروغترميم

پانڈے نے تاعمر امن، عدم تشدد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے نظریہ کو فروغ دیا، پورے جنوبی ایشیاء میں اس کی تشہیر کی اور جنوب ایشیائی ممالک کے درمیان باہمی دوستی کو قائم کرنے کے لیے کام کیا۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان باہمی رشتوں میں تلخی کو کم کرنے میں ان کا اہم کردار رہا ہے۔ غیر شادی شدہ رہیں۔

تصانیفترميم

کئی کتابوں کی مصنفہ نرملا دیش پانڈے نے ناول، ڈرامے اور سفر نامے بھی لکھے۔

اعزازاتترميم

انہيں تین یونیورسٹیوں سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی دی گئی۔ نرملا کو پہلے 1997ء اور پھر 2004ء میں دوسری مرتبہ راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا گیا اور اعلٰی شہری اعزاز ’پدم وبھوشن‘ اور راجیو گاندھی سدبھاؤنا ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ یکم مئی 2008 کو 79 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ پاکستانی حکومت نے بھی ان کو اعلی شہری اعزاز نشان امتیاز سے نوازا۔

بیرونی روابطترميم

  1. http://www.timesonline.co.uk/tol/comment/obituaries/article3957618.ece