نریندر دابھولکر پیشے کے لحاظ سے ایک ڈاکٹر تھے۔ تاہم انھوں نے اس کی بجائے سماجی کاموں کی طرف زیادہ توجہ دی اور معاشرے میں پھیلی توہم پرستی کے خلاف ایک تنظیم کو فعال کیا جو جعلی پنڈتوں اور سنتوں کو بے نقاب کرتی تھی۔ ان کی کوشش سے 7 جولائی 1995ء کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے دور میں اسمبلی میں جادو ٹونے کے خلاف ایک قانون بنانے کی تجویز کو منظور کیا گیا تھا، لیکن یہ قانون نہ بن سکا۔ ڈاکٹرنریندر دا بھولکر نے دیوالی کے موقع پر پھوڑے جانے والے پٹاخوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی اور ان پٹاخوں پر آنے والے اخراجات کی بھی مخالفت کی تھی۔ وہ اسکولوں میں جا کر طلبہ سے یہ عہد لیتے تھے کہ پٹاخوں پر خرچ ہونے والے پیسوں کو وہ سماجی کاموں کے لیے استعمال کریں گے۔[1] غالبًا ان وجوہات کی وجہ سے 20 اگست 2013ء کو ان کا قتل کردیاگیا-

نریندر دابھولکر
(ہندی میں: नरेंद्र दाभोळकर ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش 1 نومبر 1945(1945-11-01)
ستارا (شہر)   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 اگست 2013(2013-80-20) (عمر  67 سال)
پونے، مہاراشٹر، بھارت
وجہ وفات شوٹ   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت بھارت
زوجہ شیلا
اولاد مُکتا، حمید
عملی زندگی
پیشہ سماجی کارکن، بانی-صدر مہاراشٹر اندھاشردھا نِرمُولَن سمیتی (مانس)
تحریک عقلیت   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کبڈی   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدما شری اعزار برائے سماجیات   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ antisuperstition.org

حوالہ جات

ترمیم