نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2007-08ء
نیوزی لینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم نے 25 اکتوبر سے 2 دسمبر 2007ء تک جنوبی افریقہ کا دورہ کیا اور 2 ٹیسٹ میچ 3 ون ڈے میچ اور ایک ٹی 20 میچ کھیلا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ جنوبی افریقہ 2007-08ء | |||||
نیوزی لینڈ | جنوبی افریقہ | ||||
تاریخ | 25 اکتوبر – 2 دسمبر 2007ء | ||||
کپتان | ڈینیل وٹوری | گریم اسمتھ | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | جنوبی افریقہ 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | سٹیفن فلیمنگ (154) | جیک کیلس (346) | |||
زیادہ وکٹیں | کرس مارٹن (6) | ڈیل اسٹین (20) | |||
بہترین کھلاڑی | ڈیل اسٹین (جنوبی افریقہ) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | جنوبی افریقہ 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | جیمی ہاؤ (181) | ہرشل گبز (119) | |||
زیادہ وکٹیں | کائل ملز (9) | آندرے نیل (4) | |||
بہترین کھلاڑی | کائل ملز (نیوزی لینڈ) |
دستے
ترمیمٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
جنوبی افریقا | نیوزی لینڈ | جنوبی افریقا | نیوزی لینڈ |
گریم اسمتھ (کپتان) | ڈینیل وٹوری (کپتان) | گریم اسمتھ (کپتان) | ڈینیل وٹوری (کپتان) |
مارک باؤچر (وکٹ کیپر) | برینڈن میکولم (وکٹ کیپر) | مارک باؤچر (وکٹ کیپر) | برینڈن میکولم (وکٹ کیپر) |
ہاشم آملہ | شین بانڈ | جوہن بوتھا | شین بانڈ |
اے بی ڈیویلیئرز | کریگ کمنگ | اے بی ڈیویلیئرز | جیمز فرینکلن |
ہرشل گبز | سٹیفن فلیمنگ | جے پی ڈومنی | مارک گلیسپی |
پال ہیرس | پیٹر فلٹن | ہرشل گبز | گیرتھ ہاپکنز |
جیک کیلس | مارک گلیسپی | جیک کیلس | جیمی ہاؤ |
آندرے نیل | کرس مارٹن | چارل لینگ ویلڈٹ | مائیکل میسن |
مکھایا نتینی | مائیکل میسن | ایلبی مورکل | کائل ملز |
شان پولاک | کائل ملز | آندرے نیل | جیکب اورم |
ایشویل پرنس | جیکب اورم | مکھایا نتینی | جیتن پٹیل |
ڈیل اسٹین | مائیکل پیپس | ورنن فلینڈر | سکاٹ اسٹائرس |
جیتن پٹیل | شان پولاک | راس ٹیلر | |
سکاٹ اسٹائرس | ڈیل اسٹین | لو ونسنٹ | |
راس ٹیلر | مورنے وین وک |
- لو ونسنٹ کو فلٹن کی جگہ لینے کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ میں بلایا گیا۔
- آئن او برائن کو ملز کی جگہ لینے کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ میں بلایا گیا۔ ملز پہلے ٹیسٹ کے دوران زخمی ہونے والے بانڈ کی جگہ لینے کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ میں واپس آئے۔
- جیمی ہاؤ کو 11 نومبر کو ٹیسٹ اسکواڈ میں بلایا گیا۔
- کرس مارٹن کو فرینکلن کی جگہ ون ڈے اسکواڈ میں بلایا گیا۔
- کریگ کمنگ کو 9 نومبر کو ون ڈے اسکواڈ میں بلایا گیا۔
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم8–12 نومبر 2007ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- راس ٹیلر (نیوزی لینڈ) اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- یہ ڈینیل وٹوری کا نیوزی لینڈ کے کپتان کے طور پر پہلا ٹیسٹ تھا۔[1]
- جیک کیلس (جنوبی افریقہ) ٹیسٹ میں 9000 رنز مکمل کرنے والے آٹھویں بلے باز بن گئے۔[2]
- یہ نیوزی لینڈ کی بدترین شکست تھی اور ٹیسٹ میں رنز کے لحاظ سے جنوبی افریقہ کی سب سے بڑی جیت (358)،,[1] مؤخر الذکر کی 2018ء میں آسٹریلیا کے خلاف 492 رنز کی جیت سے پہلے۔[3]
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم16–20 نومبر 2007ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- مارک گیلسپی (نیوزی لینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ) نے ٹیسٹ میں ایک ہزار رنز مکمل کر لیے۔[4]
- ہاشم آملہ اور جیک کیلس (جنوبی افریقہ) کی ٹیسٹ میں 200 سے زیادہ رنز کی مسلسل دو شراکتیں ریکارڈ کرنے والی آٹھویں جوڑی بن گئی۔[5]
- جیک کیلس لگاتار 8 ٹیسٹ میچوں میں کم از کم نصف سنچری بنانے والے جنوبی افریقہ کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔[5]
واحد ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیم 23 نومبر 2007ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- گیرتھ ہاپکنز, جیمی ہاؤ (دونوں نیوزی لینڈ) اور ڈیل اسٹین (جنوبی افریقہ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمدوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمتیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Neil Manthorp۔ "First Test Match, South Africa v New Zealand 2007-08"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2018
- ↑ "Kallis, the keystone of South Africa's batting" (بزبان انگریزی)۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2018
- ↑ Bharath Seervi (3 April 2018)۔ "Biggest Test win since 1934" (بزبان انگریزی)۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2018
- ↑ معلومات کھلاڑی: South Africa v New Zealand, New Zealand in South Africa 2007/08 (2nd Test) کرکٹ آرکائیو سے
- ^ ا ب Neil Manthorp۔ "Second Test Match, South Africa v New Zealand 2007-08"۔ Wisden۔ ESPNcricinfo۔ 19 مئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2018