نیو گنی (انگریزی: New Guinea) گرین لینڈ کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے بڑا جزیرہ ہے جو 7 لاکھ 86 ہزار مربع کلومیٹر کا رقبہ رکھتا ہے اور بحر الکاہل کے جنوب مغرب میں مجموعہ الجزائر مالے میں واقع ہے۔ ارضیاتی طور پر یہ آسٹریلیا کا حصہ ہے لیکن آخری برفانی عہد کے بعد آسٹریلیا اور اس کے درمیان آبنائے ٹورس حائل ہو گئی اور اب دونوں کے درمیان کوئی زمینی رابطہ نہیں ہے۔ سیاسی طور پر اس جزیرے کا مشرقی نصف علاقہ پاپوا نیو گنی کی حیثیت سے آزاد ملک ہے جبکہ بقیہ مغربی حصہ انڈونیشیا میں شامل ہے جہاں پاپوا اور مغربی پاپوا کے نام سے دو صوبے قائم ہیں۔ جزیرے کی آبادی صرف 75 لاکھ ہے یعنی فی مربع کلومیٹر صرف 8 افراد ۔

نیو گنی
 

 

مقام
متناسقات 5°S 140°E / 5°S 140°E / -5; 140 [1]  ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[2] [3]
مجموعۂ جزائر براعظم آسٹریلیا   ویکی ڈیٹا پر (P361) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ (كم²) 785753 مربع کلومیٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2046) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حکومت
ملک انڈونیشیا
پاپوا نیو گنی   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کل آبادی 11300000   ویکی ڈیٹا پر (P1082) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

ارضیاتی طور پر آسٹریلیا کا حصہ ہونے کے باوجود نیو گنی کا ماحول آسٹریلیا سے بالکل مختلف ہے۔ آسٹریلیا زیادہ خشک اور بنجر ہے جبکہ پہاڑ بھی بہت کم ہیں جبکہ نیو گنی نہ صرف زیادہ بارشوں کا حامل علاقہ ہے بلکہ یہاں آتش فشاں پہاڑ بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ جزیرے کا سب سے بلند مقام پنچاک جایا کی چوٹی ہے جو 4884 میٹر (16 ہزار 23 فٹ) بلند ہے۔

جزیرے کے شمال میں بحر الکاہل، جنوب میں خلیج پاپوا اور آبنائے ٹورس، جنوب مشرق میں بحیرہ کورل، مشرق میں بحیرہ سلیمان، شمال مشرق میں بحیرہ بسمارک اور جنوب مغرب میں بحیرہ آرافرا ہے۔ مشرق میں جزائر ملوک کے علاوہ انڈونیشیا کے دیگر جزائرواقع ہیں۔

گو کہ اس جزیرے پر انسانوں کی موجودگی کم از کم 40 ہزار سال سے ہے لیکن جدید عہد میں اسے پہلی بار 16 ویں صدی میں ہسپانوی جہاز رانوں نے دریافت کیا اور اسے نیو گنی کا نام دیا۔ مغربی حصہ ولندیزیوں کے زیر قبضہ شرق الہند کی نو آبادی کا حصہ تھا جبکہ جرمنوں نے پہلی جنگ عظیم سے قبل نو آبادیاتی قوت بننے کی کوششوں کے دوران مشرقی حصے کے شمالی علاقوں پر قبضہ کیا تھا اور اسے جرمن نیو گنی کا نام دیا تھا جبکہ مشرقی حصے کا جنوبی علاقہ برطانیہ کے زیر نگیں رہا۔ ہسپانوی و پرتگیزی جہاز ران یہاں جزائر مصالحہ سے آئے تھے اور اسے پاپوا کا نام دیا البتہ 1545ء کے بعد سے مغرب میں اسے نیو گنی کہا جانے لگا کیونکہ یہاں کے مقامی افراد کی شکل و صورت افریقہ کے خطے گنی سے بہت ملتی جلتی تھی۔ انڈونیشیا میں اسے اریان کے نام سے جانا جاتا تھا جبکہ مشرقی حصے کا نام ہی اریان جایا صوبہ تھا۔ یہ نام 2001ء تک زیر استعمال رہا جب جزیرے اور صوبے کے لیے ایک مرتبہ پھر پاپوا استعمال کیا گیا۔

معاہدۂ ورسائے کے بعد جمعیت اقوام کی جانب سے شمالی علاقہ آسٹریلیا کو دے دیا گیا جو خود اس وقت برطانوی عملداری میں تھا۔ مشرقی حصے کو 1975ء میں آسٹریلیا سے آزادی ملی۔ مغربی پاپوا نے 1961ء میں ولندیزیوں سے آزادی حاصل کی اور انڈونیشیا کا حصہ بنا۔

اپنے جنگلات کے باعث یہ علاقہ زبردست حیاتی تنوع کا حامل ہے اور دنیا بھر میں موجود کل حیوانی و نباتی اصناف میں سے 5 سے 10 فیصد کا حامل ہے۔ زیادہ تر اصناف ایسی ہیں جو صرف نیو گنی ہی میں پائی جاتی ہیں اور ہزاروں کے بارے میں سائنس کو ابھی تک علم نہیں، جن میں ممکنہ طور پر کیڑوں کی 2 لاکھ سے زائد اقسام، 11 ہزار سے 20 ہزار پودوں کی اقسام 650 سے زائد پرندوں کی اقسام شامل ہیں۔

1998ء سے 2008ء کے دوران قدرتی وسائل کا تحفظ کرنے والے ماہرین نے نیو گنی میں 1060 نئی اصناف دریافت کیں جن میں 218 اقسام کے پودے، 43 رینگنے والے جانور، 12 ممالیہ، 580 غیر فقاری، 134 جل تھلیل، 2 پرندوں اور 71 مچھلیوں کی اقسام شامل ہیں۔

  1. ^ ا ب ربط: http://geonames.org/2082514 — اجازت نامہ: CC BY 3.0 ان پورٹڈ
  2.   ویکی ڈیٹا پر (P402) کی خاصیت میں تبدیلی کریں "صفحہ نیو گنی في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2024ء 
  3.   ویکی ڈیٹا پر (P402) کی خاصیت میں تبدیلی کریں "صفحہ نیو گنی في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2024ء