وائکنگ
وائکنگ (انگریزی: Viking) اسکاندینیویا کے ایسے مہم جو، جنگجو، تاجر اور قزاق تھے جنھوں نے آٹھویں صدی کے اواخر سے گیارہویں صدی کے اوائل تک یورپ کے وسیع علاقے پر یورش کی اور انھیں اپنی نو آبادی بنایا۔ ان باشندوں نے اپنی مشہور لمبی کشتیوں سے مشرق میں قسطنطنیہ اور روس میں دریائے وولگا اور مغرب میں آئس لینڈ، گرین لینڈ اور نیوفاؤنڈلینڈ تک طویل سفر کیے۔ وائکنگ کے پھیلاؤ کے اس دور کو وائکنگ عہد (Viking Age) کہا جاتا ہے جو قرون وسطیٰ میں اسکاندینیویا، برطانیہ، آئرستان اور عمومی طور پر یورپ بھر کی تاریخ کا اہم حصہ ہے۔
وائکنگ کی تاریخ
ترمیماس مضمون میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
(AD793 - AD1030) پہلے وائکنگ نے 793 میں انگلینڈ کے جزیرہ Lindisfarne ایک مذہبی جگہ پر حملہ کیا۔ انھوں نے بہت سے لوگوں کو قتل کیا اور بہت سے لوگوں کر قید کر لیا۔ اس حملے کی خبر باقی یورپ ممالک میں بھی پھیل گئی۔ بہت سے مذہبی لوگوں نے ان وحشیوں کے بارے میں سن رکھا تھا۔
ایک سال کے بعد دوبارہ انھوں نے انگلینڈ کی مذہبی جگہوں Monkwearmouth, Jarrow پر حملہ کیا۔ اسی سال 795 میں وائکنگ نے ناروے سے آئر لینڈ میں لوٹ مار شروع کر دی۔ وہ جہاں جہاں گئے انھوں نے لوٹ مار کے ساتھ ساتھ قتل و غارت بھی کی۔ تقریباً اسی دور میں کچھ نارویجین وائکنگ اسکاٹ لینڈ اور ارد گرد کے جزیروں میں آ کر رہنے لگے۔
دوسرے وائکنگ جنگ کرتے ہوئے بحری جہازوں کے ذریعے جرمنى، فرانس،اسپین اٹلی اور شمالی افریقہ تک گئے۔ وہاں انھوں نے بہت سا خزانہ چوری کیا۔ اور ساتھ ہی کافی لوگوں کو قتل کیا اور بہت سوں کو غلام بنا کر لے گئے۔
سویڈن کے وائکنگ جنوب کی طرف سے ہوتے روس کی جانب گئے۔ وہاں انھوں نے کئی شہروں کو لوٹا۔ اسی زمانے میں انھوں نے اپنے خدا بنائے۔ جن کے نام تھور، اودن تھے۔ 830 مسیحیت مذہب کے کچھ لوگ آئے انھوں نے وائکنگ کو اس مذہب کے بارے میں بتایا لیکن وائکنگ کو یہ مذہب اپناتے ہوئے کچھ عرصہ لگا۔
835 سے 841 تک انھوں نے انگلینڈ، آئر لینڈ میں لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھا۔ 930 میں وائکنگ کی تعدا آئس لینڈ میں تقریباً 10000 ہو گئی تھی۔ 930 میں ڈنمارک کے وائکنگ کی تعداد مسیحیت مذہب میں بڑھنے لگی۔ لیکن ان کا بادشاہ دس سال کے بعد اس مذہب میں آیا۔
982 میں نارویجین وائکنگ Eirik آئس لینڈ کے ایک بندے کو قتل کر کے وہاں سے بھاگ کر ایک جزیرہمادر پدر بچه پر چلا گیا۔ جس کا نام اس نے گرین لینڈ رکھا۔ بہت سالوں کے بعد اس کے ساتھ آ کر کئی لوگ رہنے لگے۔
1002 میں ایرک کا بیٹا Leif Eriksson نے ایک اور جزیرے پر گیا جس کا نام اس نے Vinland (Wine Land رکھا۔ 1000 سال میں انگریزوں نے وائکنگ کو بہت سا خزانہ دے کر انھیں لوگوں کو آزادانہ رہنے کے لیے کہا۔ لیکن اس کے باوجود 1016 تک وائکنگز وہیں رہے۔ اسی دوران ناروے کے وائکنگ مسیحی ہونا شروع ہوئے۔ انھوں نے چرچ بنائے۔
مسیحیت کے پھیل جانے کے بعد انھوں نے جنگ، لوٹ مار اپنے مطالبات کو ختم کر دیا۔ 1066 کے بعد وہ آرام و سکوان سے زندگی گزارنے لگے۔ وائکنگ اس زمانے میں بہت بڑے تاجر تھے۔ انھوں نے تجارت کا سلسلہ انگلینڈ، آئر لینڈ اور یورپ کے دوسرے ممالک میں جاری رکھا۔ جہاں جہاں وائکنگز گئے انھوں نے وہیں کی زبان اور کلچر کو اپنا لیا۔ اور جلد ہی فرانسیسی، انگریز، روسی یا آئریش بن گئے۔