وخی زبان
وخی پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کے علاقے وادی گوجال، وادی اشکومن اور وادی یاسین کے سرحدی علاقوں اور صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کی وادی بروغل میں بولی جانے والی زبان ہے۔
وخی | |
---|---|
x̌ik zik | |
مقامی | افعانستان (9,600), چین (6,000), پاکستان (9,100), تاجکستان (7,000), روس (6,000) |
مقامی متکلمین | 40,000 (date missing) |
ہند-یورپی
| |
عربی, سیریلک, لاطینی | |
زبان رموز | |
آیزو 639-3 | wbl |
کرہ لسانی | 58-ABD-c |
پاکستان کے علاوہ وخی زبان افغانستان کے صوبہ بدخشان، وخان، تاجکستان کے علاقے گورنو بدخشان اور چین کے صوبہ سنکیانگ کے سرحدی علاقوں میں بھی بولی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق وخی بولنے والوں کی آبادی تقریبا ایک لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔
وخی کا شمار پامیری زبانوں کے گروہ میں ہوتا ہے۔
وخی زبان کو لاحق خطرات
ترمیماقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے وخی زبان کو مستقبل میں ناپید ہونے والی زبانوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ وخی زبان کو رومن اور روسی رسم الخط میں لکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن اب تک کوئی معیاری رسم الخط رائج کرنے میں کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ پاکستان میں وخی زبان کے سب سے مشہور شاعر نذیر احمد بلبل اور اشکومن سے سفر محمد تاجک ہیں۔ ان کی شاعری رومانوی اور سماجی موضوعات پر مبنی ہے۔ ریڈیو پاکستان گلگت سے وخی زبان میں روزانہ ایک بلیٹن نشر کیا جاتاہے، جو زبان کی ترویج کے لیے ناکافی سمجھی جاتی ہے۔