ورکری رامن
ورکیری وینکٹ رمن (پیدائش: 23 مئی 1965ء) ایک سابق ہندوستانی کرکٹ کھلاڑی اور ہندوستان کی خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کی سابق کوچ ہیں، جنہیں دسمبر 2018ء میں اس کردار کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ ڈبلیو وی رمن کو مئی 2021ء میں رمیش پوار کی جگہ ہندوستان کی خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کا کوچ بنایا گیا تھا۔ [1] اس نے تمل ناڈو کے لیے مقامی کرکٹ کھیلی، بنیادی طور پر بائیں ہاتھ کے بلے باز اور پارٹ ٹائم لیفٹ آرم اسپنر کے طور پر۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ورکری وینکٹ رمن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 23 مئی 1965 مدراس ریاست، بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا سلو گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | اوپننگ بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 181) | 11 جنوری 1988 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 2 جنوری 1997 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 63) | 2 جنوری 1988 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 14 دسمبر 1996 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1983–1999 | تامل ناڈو | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرک انفو، 15 ستمبر 2010 |
بطور کھلاڑی
ترمیمرمن نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو اپنے آبائی شہر چنئی میں 88 -1987ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کیا، دوسری اننگز میں 83 کے ساتھ سب سے زیادہ اسکور کیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں پہلے ہی اوور میں ایک وکٹ حاصل کی۔ بھارت کو اس میچ میں نریندر ہیروانی نے فتح دلائی، جس نے 16 وکٹیں(8/61 اور 8/75) حاصل کیں۔ انھوں نے 1997ء تک ہندوستان کے لیے مزید 10 ٹیسٹ کھیلے۔ انھوں نے اسی عرصے میں 27 ون ڈے انٹرنیشنل بھی کھیلے۔ تاہم وہ بین الاقوامی سطح پر نسبتاً ناکام رہے۔ ان کی واحد بین الاقوامی سنچری، 114، [2] ایک ون ڈے میں آئی جہاں انھوں نے ایک مشکل تعاقب کیا اور 1992-93ء کی سیریز میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہندوستان کو فتح دلائی۔ نومبر 1988ء سے دسمبر 1992ء کے درمیان، ہندوستان نے 25 ٹیسٹ کھیلے، جن میں سے صرف ایک ٹیسٹ ہندوستان میں کھیلا گیا، اس نے بہت سے کھلاڑیوں کے کیریئر کو متاثر کیا کیونکہ باہر کے حالات میں کوئی 'اے' ٹور نہیں تھا، رمن ان کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ رامن نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز بائیں ہاتھ کے اسپنر کے طور پر کیا لیکن آخر کار وہ بلے باز بن گئے۔ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں89-1988ء رنجی ٹرافی کے سیزن میں گوا کے خلاف 313 سمیت تین ڈبل سنچریاں اسکور کرنے والے ایک کامیاب بلے باز تھے۔ اس کے رن کی مجموعی، 1,018 نے 45-1944ء میں روسی مودی کے قائم کردہ ریکارڈ کو مات دی۔ انھوں نے 1999ء میں ٹی این رنجی ٹیم سے نکالے جانے کے بعد تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔
بطور کوچ
ترمیمریٹائرمنٹ کے بعد، رمن نے کوچنگ میں اپنا کیریئر شروع کیا۔ [3] انھیں 2006ء میں تمل ناڈو کا کوچ مقرر کیا گیا تھا اس کے معاہدے کی دو سال بعد تجدید کی گئی اور ٹیم کے ساتھ مزید دو سیزن کے لیے دستخط کیے گئے۔ بنگال کی کرکٹ ایسوسی ایشن نے بھی اسے اپنی ٹیم کی کوچنگ کے لیے سائن کرنے میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے، اس نے تمل ناڈو کے ساتھ جاری رہنے کا انتخاب کیا۔ ٹیم نے گھریلو ایک روزہ ٹورنامنٹ کا 09 -2008ء ایڈیشن جیتا تھا۔ جولائی 2010ء میں، انھیں راجر بنی کی جگہ بنگال کا کوچ مقرر کیا گیا۔ وہ چار سالوں میں ان کے چوتھے کوچ تھے۔ 2013 میں، انھیں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے چھٹے سیزن سے پہلے کنگز الیون پنجاب کا اسسٹنٹ کوچ نامزد کیا گیا۔ اس سال کے آخر میں، وہ تامل ناڈو کی ٹیم کی کوچنگ کے لیے بنگال سے واپس آئے۔ اگلے سال، وہ آئی پی ایل کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز کا بیٹنگ کوچ مقرر ہوا۔ اس کی ٹیم اس سیزن میں ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہی۔ [4] 2015ء میں، رمن کو بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا نے بنگلورو میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بیٹنگ کوچ کے طور پر کوچنگ پینل میں مقرر کیا تھا۔ دسمبر 2018ء میں انھیں ہندوستان کی خواتین کی قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "W.V. Raman is the new Indian women's cricket team coach"۔ thehindu۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2018
- ↑ "Full Scorecard of South Africa vs India 3rd ODI 1992/93 - Score Report | ESPNcricinfo.com"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولائی 2021
- ↑ Partab Ramchand (27 April 2000)۔ "WV Raman: giving something back to the game"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)
- ↑ "'Kallis the heart and soul of KKR'"۔ ESPNcricinfo۔ 2 June 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2018