وشال (اداکار)
وشال کرشنا ریڈی (پیدائش 29 اگست 1977ء)[1] ایک بھارتی اداکار اور فلم پروڈیوسر ہیں، جو زیادہ تر تمل فلم انڈسٹری سے منسلک ہیں۔ ان کے زیادہ تر فلمیں دیگر ہندوستانی زبانوں تیلگو اور ہندی میں ڈب ہو چکی ہیں۔ وشال تمل فلم پروڈیوسر جی کے ریڈی کا چھوٹا بیٹا ہے۔ وشال نے لوئلا کالج، چینائی سے ویژول کمیونی کیشن کی تعلیم حاصل کی ہے۔ انھوں نے اپنی پروڈکشن کمپنی وشال فلم فیکٹری کے تحت کئی فلمیں پروڈیوس کی ہیں۔
Vishal | |
---|---|
విషాల్ రెడ్డి | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | [1][2] چینائی, تمل ناڈو, India |
29 اگست 1977
قومیت | بھارتی قوم |
نسل | Telugu |
والدین | G.K Reddy |
عملی زندگی | |
مادر علمی | Loyola College, Chennai |
پیشہ | Actor, فلم پروڈیوسر, Secretary General for Nadigar Sangam |
پیشہ ورانہ زبان | تیلگو ، تمل |
دور فعالیت | 2004–present |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
وشال نے فلم انڈسٹری میں اپنے کیرئیر کی شروعات میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی، وہ ہدایتکار ارجن سرجا کے اسٹنٹ رہے۔ اس کے بعد انھوں نے فلموں میں اداکاری شروع کی اور ان کی پہلی فلم بطور مرکزی کردار رومانوی تھرلر فلم چیلّمے (2004) تھی، وشال کی کاروباری لحاظ سے کامیاب فلم سانداکوزی (2005) اور تھیمیرو (2006) تھی۔[3] اس کے بعد یکے بعد دیگرے باکس آفس پر ناکام فلموں کی وجہ سے وشال نے اپنا پروڈکشن اسٹوڈیو قائم کیا، جس کے بعد سے انھوں نے کئی بہترین کامیاب فلمیں بنائیں، جن میں پانڈیا ناڈو’ (2013) and نان سیگاپو منی تھن (2014)شامل ہیں۔[4]
اکتوبر 2015ء میں وشال جنوب ہندی فلم انڈسٹری کے اداکاروں کی ایسوسی ایشن ندیگر سنگمکے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔[5] He was expelled from Tamil Film Producers' Council (TFPC) for remarks against the council.[6][7]
ابتدائی زندگی
ترمیموشال کرشنا، تمل اور تیلگو فلم پروڈیوسر جی کے ریڈی اور جانکی دیوی کے گھر 29 اگست 1977ء کو چینائی پیدا ہوئے، وشال کے بڑے بھائی وکرم کرشنا بھی فلم پروڈیوسر ہیں جنھوں نے وشال کو لے کر کئی فلمیں بنائی۔[8] وشال کی ایک چھوٹی بہن بھی ہے جس کا نام ایشوریہ ہے، وشال نے اپنی ثانوی تعلیم ڈون بوسکو میٹریکیولیشن ہائیر سیکنڈری اسکول سے حاصل کی، اس کے بعد وشال نے لوئلا کالج، چینائی سے ویژول کمیونی کیشن کی تعلیم حاصل کی ہے۔
کیرئیر
ترمیموشال نے اداکار و ہدایتکار ارجن سرجا کو ان کی فلم ویدھم (2001) کے لیے اسسٹ کیا، اسی فلم کے سیٹ پر پروڈیوسر نے وشال کو نوٹ کیا اور اسے ہدایتکار گاندھی کرشنا کی اگلی فلم چیلّمے (2004)کے لیے منتخب کر لیا۔[9][10] اس رول کو قبول کرنے کے بعد وشال نے کوٹھو پی پٹرائی تھیٹر گروپ سے ایکٹنگ سیکھنی شروع کی۔ اس فلم میں وشال نے رگھونندن کا کردار ادا کیا جس کی بیوی اس کے بچپن کے دوست کے ہاتھوں اغوا ہوجاتی ہے۔[10] ناقدین نے اس فلم میں عشال کی کارکرگی کو ‘‘مناسب’’ کہا۔[11][12] وشال کی اگلی فلم سنداکوزی (2005) تھی جس کے ہدایتکار این لنگوسوامی تھے، جو اس سے قبل وشال کے والد کے ساتھ کام کرچکے تھے۔[13] اس فلم میں وشال کو ایک ایکشن پیرو کے طور پر مقبول کر دیا۔[14] فلمی نامہ نگاروں نے وشال کو وقت کا"تیزی سے ابھرتا ایکشن ہیرو" قرار دیا۔[15] اس کے بعد ہدایتکار ساسی'کی فلم دشیم (2006) میں بطور مہمان ادکار کام کرنے کے بعد وشال نے ہدایتکار ترون گوپی کی ایکشن فلم تھیمیرو (2006) میں کام کیا۔ اس فلم کو مخلوط تاثرات ملے اور وشال کی اداکاری کو سراہا گیا۔[16] یہ فلم وشال کی تیسری کامیاب فلم ثابت ہوئی اور پھر وشال تامل فلموں کا نامور چہرہ بن گئے۔[17]
وشال کی اگلی فلم ایک سیاسی ڈراما فلم شیوا پتی گرام (2006) تھی جس کے ہدایتکار کارو پزہانیہن تھے۔ یہ فلم فلاپ ثابت ہوئی۔[18] اس کے بعد وشال نے ہدایت کار ہری کی ملٹی اسٹار فیملی ڈراما فلم تھامی ربھارانی (2007) میں کام کیا جو باکس آفس پر کامیاب رہی۔[19][20] اس کے بعد اس سال وشال ہدایتکار بھوپتی پانڈین کی کامیڈی فلم ملائی کوٹائی (2007) میں کام کیا۔[21] یہ فلم اوسط درجہ کی قرار دی گئی۔[22][23]
اس کے بعد وشال ہدایتکار بالا کی کامیڈٰ فلم اوان ایوان (2011) میں کام کیا[24][25][26] وشال کی اگلی فلم ہدایتکار پربھودیوا کی فلم ویدی (2011) تھی جس میں وشال نے پولیس آفیسر کا کردار ادا کیا، یہ بہت بڑی کامیاب فلم ثابت ہوئی، [27]
سال 2016 میں وشال نے فلم سمر میں وشال نے ایک فوریسٹ گائیڈ کاکردار نبھایا، [28][29] اس سال وشال مزید تین فلموں میں نظر آئے جس میں بطور مہمان اداکار فلم تھیا ویلائی سیانم کمارو اور ایکشن فلم پٹاتھو ینّائی اور پنڈیا ناڈُو شامل ہے۔[30][31] وشال نے اپنے پروڈکشن کمپنی کے تحت فلم نان سگا پو مانیتھن (2014) بنائی، جس کی کہانی انتقام پر مبنی تھی۔[32]
فلموں کی فہرست
ترمیم† | Denotes films that have not yet been released |
فلم | سال | کردار | ہدایتکار | نوٹ/ہندی ڈب | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|
جڈیکیتھا موڈی | 1989 | ڈانسر | اُمیش پربھاکر | بطور چائلڈ آرٹسٹ | [33] |
چیلّمے | 2004 | رگھو نندن | گاندھی کرشنا | [12] | |
سنداکوزی | 2005 | بالو | این لنگوسوامی | ہندی ڈب:جیت ہماری | [15] |
دشیم | 2005 | خصوصی ظہور | ساسی | مہماد اداکار | [34][35] |
تھیمیرو | 2006 | گنیش | ترون گوپی | ہندی ڈب: ریٹرن آف ضد | [17] |
شیواپتی گرام | 2006 | ستیہ مورتی | کاور پزھانیپن | ہندی ڈب:آج کا نیا کمینہ | [18] |
تھامی رمبھارانی | 2007 | بھارانی پوتھیرن | ہری | ہندی ڈب:ریٹرن آف راؤڈی سنگھ | [19] |
ملائی کوٹائی | 2007 | ابنو | بھوپتی پانڈین | ہندی ڈب:ایک ضدی | [22] |
ستیم | 2008 | ستیم | اے راج شیکھر | ہندی ڈب:ریٹرن آف خاکی | [36] |
سیلوٹ | 2008 | ستیم | اے راج شیکھر | ستیم تیلگو زبان میں | [37] |
تھورانائی | 2009 | موروگن | سابھا ایاپن | ہندی ڈب:وشال کی قربانی | [38] |
پشتا | 2009 | مرلی کرشنا | سابا سیاپن | تھورانائی تیلگو زبان میں | [39] |
تھیرادا ویلائیتو پلائی | 2010 | کارتک | تھیرو | ہندی ڈب:ایک کھلاڑی تین حسینائیں | [40] |
اوان ایوان | 2011 | والٹر ونن گمودی | بالا | [24] | |
ویدی | 2011 | پربھاکرن (بالو) | پربھو دیوا | ہندی ڈب:فائیٹر مرد نمبر 1 | [41] |
سمر | 2013 | شکتی | تھیرو | ہندی ڈب: گبر شیر | [42] |
تھیا ویلائی سیانم کمارو | خصوصی ظہور | سندر سی | مہمان اداکار | [43][44] | |
پٹھاتو ینّائی | 2013 | سرونن | بھوپتی پانڈٰن | ہندی ڈب:ڈیرنگ باز کھلاڑی 2 | [45] |
پانڈیا ناڈُو | 2013 | شیوا کمار | سوسین تھیران | ہندی ڈب: شیوا کا بدلا | بطور پروڈیوسر بھی[46] |
نان سگا پو مانیتھن | 2014 | اندھیران | تھیرو | ہندی ڈب: پیار ری لوڈیڈ | بطور پروڈیوسر[47] |
کٹھی تھیرائی کٹھی وسنم ایاکم | 2014 | خصوصی ظہور | آر پارتھیپن | مہمان اداکار | [48][49] |
پوجائی | 2014 | واسو دیون | ہری | ہندی ڈب:ہمتور | بطور پروڈیوسر[50] |
امبالا | 2015 | سرونم | سندر سی | ہندی ڈب: امبالا | بطور پروڈیوسر[51] |
واسووم سراوننم اونا ہڈیچوانگا | 2015 | ویٹریویل | ایم راجیش | مہمان اداکار | [52][53] |
پایم پلّی | 2015 | جے سیلان | سوسین تھیران | ہندی ڈب:میں ہوں رکشک | بطور پروڈیوسر[54] |
کتھاکالی | 2016 | امودھن | پنڈیراج | ہندی ڈب: کھیل پاور کا | [55] |
ماروڈو | 2016 | ماروڈو | ایم متھیا | ہندی ڈب:روؤڈی نمبر 1 | [56] |
کٹھی سنڈائی† | 2016 | [[سورج | زیر تکمیل | [57] | |
مدھا گجا راجا† | 2017 | سندر سی | Delayed; also playback singer |
[58] | |
تھپاری والن | 2017 | کنیاں پوگونڈرن | مائیسکن | فلمنگ | [59] |
ارمبو تھیرائی | 2017 | میجر کتھی راون | P. ایس میتھران | پروڈیوسر کے طور پر بھی | [60] |
سنداکوزی 2 † | 2018 | این لنگوسوامی | فلمنگ | [61] |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "Vishal celebrates his birthday"۔ Sify.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "A meaningful birthday celebration for Vishal"۔ Sify.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Actor Vishal riding on success"۔ The Hindu۔ 26 November 2006۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2010
- ↑ "Naan Sigappu Manithan hits 50"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 30 May 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Nadigar Sangam election dates announced"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 8 September 2015۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Vishal removed from Producers' Council - Times of India"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2016
- ↑ "Vishal Expelled from Producer's Council"۔ Chitramala (بزبان انگریزی)۔ 15 November 2016۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2016
- ↑ "Vikram Krishna weds Shriya reddy"۔ Sify۔ 8 March 2008۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011
- ↑ "Star Interviews : Hero Vishal: Interview and profile"۔ Telugucinema.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2013
- ^ ا ب "Interview with Chellamae Vishal"۔ IndiaGlitz۔ 20 September 2004۔ 13 اکتوبر 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2011
- ↑ Rangarajan, Malathi (17 September 2004)۔ "Chellamae"۔ The Hindu۔ 29 دسمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011
- ^ ا ب "Chellamey"۔ Sify۔ 20 September 2004۔ 20 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011
- ↑ Prasad, G. (11 March 2006)۔ "Riding high on crest of success"۔ The Hindu۔ 15 جنوری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011
- ↑ "Sandakozhi"۔ Sify۔ 14 November 2005۔ 20 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011
- ^ ا ب "Vishal-The dark horse!"۔ Sify۔ 9 May 2006۔ 19 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011
- ↑ Sudha, S (4 August 2006)۔ "Thimiru is a time-pass flick"۔ Rediff۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011
- ^ ا ب "Vishal alters the list of top heroes in Kollywood!!"۔ Behindwoods۔ 8 August 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2011
- ^ ا ب Rajaraman, R (25 November 2006)۔ "Sivapathigaram Review"۔ Nowrunning.com۔ 07 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011
- ^ ا ب Iyer, Sriram (14 January 2007)۔ "Thamirabharani is worth a watch"۔ Rediff۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011
- ↑ "Box-office analysis"۔ IndiaGlitz۔ 18 January 2007۔ 27 جنوری 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011
- ↑ Srinivasan, Pavithra (28 September 2007)۔ "Malaikottai is avoidable"۔ Rediff۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011
- ^ ا ب "Malaikottai – Masala comedy, no strings attached"۔ Behindwoods۔ 28 September 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011
- ↑ S, Aishwarya (4 November 2007)۔ "Fans, frenzy at 50th day celebration of 'Malaikottai'"۔ The Hindu۔ 08 نومبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2011
- ^ ا ب Manigandan, KRI (22 January 2011)۔ "Vishal: A squint to success"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 19 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2011
- ↑ Vaadu Veedu Telugu Movie Review آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ indiaglitz.com (Error: unknown archive URL). IndiaGlitz (17 June 2011). Retrieved 24 June 2012.
- ↑ Janani Karthik (9 July 2012)۔ "I didn't work for awards, says Vishal"۔ دکن کرانیکل۔ Chennai, India۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جولائی 2012
- ↑ "Vishal's third project in a row"۔ Behindwoods۔ 28 January 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2011
- ↑ "Samar Movie Review"۔ Behindwoods۔ 13 January 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2013
- ↑ "Samar Tamil Movie Review"۔ IndiaGlitz۔ 12 January 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2013
- ↑ Top 10 Tamil grossers of 2013 – دی ٹائمز آف انڈیا. دی ٹائمز آف انڈیا. Retrieved 17 September 2015.
- ↑ 2013 – The top 10 Tamil grossers آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sify.com (Error: unknown archive URL). Sify.com (2 January 2014). Retrieved 17 September 2015.
- ↑ Neelima Menon (7 April 2014)۔ "There is nothing like a perfect life"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016
- ↑ "ARTS – Indian Cinema, Kollywood, Kollywood Actors, Vishal"۔ Indian Mirror۔ 29 August 1977۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Dishyum Tamil Movie – Vishal Cameo Scene"۔ YouTube۔ 5 December 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Vishal TVSK Dishyum – Top Heroes And Their Cameos- Cinemalea"۔ Cinemalead.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Review: Sathyam"۔ Rediff۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Salute music launch – Telugu cinema – Vishal & Nayana Tara"۔ Idlebrain.com۔ 28 July 2008۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Give us a break, please – Thoranai – CHEN"۔ The Hindu۔ 5 June 2009۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Vishal: I am an entertainer not an actor"۔ Sify۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Half enjoyable"۔ The Hindu۔ 17 February 2010۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Review: Sameera stands out in Vedi"۔ Rediff۔ 3 October 2011۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Samar: It's all in the beginning"۔ The Hindu۔ 19 January 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Tamil stars play themselves on screen"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 13 August 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Something Something: Drama of the absurd"۔ The Hindu۔ 14 June 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Pattathu Yaanai: The Superhero called Elephant-Man"۔ The Hindu۔ 27 July 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Ordinary people"۔ The Hindu۔ 6 November 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Naan Sigappu Manidhan: A doze of action"۔ The Hindu۔ 12 April 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Vishal to do a cameo in Parthiepan's KTVI"۔ Sify۔ 5 May 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ "Kathai Thiraikathai Vasanam Iyakkam review: Season of the meta movie"۔ The Hindu۔ 16 August 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015
- ↑ Poojai review: Crash, bang, wallop!. The Hindu (22 October 2014). Retrieved 10 May 2016.
- ↑ Aambala: Mindless in Madurai. The Hindu (16 January 2015). Retrieved 10 May 2016.
- ↑ "Vishal's cameo for Arya's 'VSOP'"۔ sify.com۔ 4 February 2015۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016
- ↑ Review: Vasuvum Saravananum Onna Padichavanga makes you cringe – Rediff.com Movies. Rediff.com (17 August 2015). Retrieved 10 May 2016.
- ↑ Paayum Puli: A few good portions don’t make a wholesome meal. The Hindu (4 September 2015). Retrieved 10 May 2016.
- ↑ Vishal-Pandiraj’s next titled, 'Kathakali'! – Times of India. دی ٹائمز آف انڈیا. (18 September 2015). Retrieved 10 May 2016.
- ↑ Maruthu: Fists of fury - The Hindu
- ↑ "'Kaththi Sandai' confirms December 23 release"۔ Sify۔ 15 December 2016۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2016
- ↑ Madha Gaja Raja to hit the screens, finally!
- ↑ Rayudu will outdo Pandem Kodi: Vishal
- ↑ Vishal's next titled as Irumbu Thirai
- ↑ Vishal and Lingusamy patch up and resume work on Sandakozhi 2 - Bollywoodlife.com
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر وشال (اداکار) سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |