ٹریورچیپل
ٹریور مارٹن چیپل(پیدائش: 12 اکتوبر 1952ء گیلنج، ایڈیلیڈ ساوتھ آسٹریلیا) آسٹریلیا کے ایک سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں، جو جنوبی آسٹریلیا کے چیپل خاندان کے رکن ہیں جنھوں نے کرکٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا[1] انھوں نے آسٹریلیا کے لیے 3 ٹیسٹ اور 20 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے۔ ان کے دادا وک رچرڈسن اور دو بھائی گریگ چیپل اور ایان چیپل نے بھی آسٹریلیا کی طرف سے کرکٹ کھیلی ہے ٹریور چیپل نے آسٹریلیا کے علاوہ نیو ساوتھ ویلز، ویسٹرن آسٹریلیا اور جنوبی آسٹریلیا کے ساتھ بھی کرکٹ کیرئیر وابستہ کیا اس نے دو بار نیو ساؤتھ ویلز کے ساتھ شیفیلڈ شیلڈ جیتا اور 1983ء کے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے لیے بھارت کے خلاف سنچری بنائی تاہم، ان کا کیریئر 1981ء میں ایک ایسے واقعے سے نمایاں ہوا جس میں انھوں نے بلے باز کو چھکا لگانے سے روکنے کے لیے نیوزی لینڈ کے کرکٹ کھلاڑیبرائن میک کینی کو انڈر آرم ڈلیوری کرائی تھی۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ٹریور مارٹن چیپل | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | گلینلگ, جنوبی آسٹریلیا | 12 اکتوبر 1952|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 311) | 18 جون 1981 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 21 جولائی 1981 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 61) | 23 نومبر 1980 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 20 جون 1983 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1972/73–1975/76 | جنوبی آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1976/77 | ویسٹرن آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1977/78–1985/86 | نیو ساؤتھ ویلز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 18 نومبر 2008 |
ابتدائی زندگی
ترمیمچیپل چیپل کرکٹ کھیلنے والے بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے، ان کے دو بڑے بھائی ایان اور گریگ تھے اور سابق آسٹریلوی کپتان وک رچرڈسن کے پوتے تھے۔[2] چیپل اپنے بھائیوں کے ساتھ گھر کے پچھواڑے میں کرکٹ کھیلتے ہوئے پلے بڑھے اور ان کی طرح لن فوسٹر نے کوچ کیا اور پرنس الفریڈ کالج میں تعلیم حاصل کی۔ لیکن ٹی سی اس کا اپنا آدمی تھا[3] ٹریور خاموش اور غیر سنجیدہ تھا، لیکن اگر آپ نے اسے بہت دور دھکیل دیا تو وہ پھٹ جائے گا[4] یہ ٹی سی ہے اور اس کے ذریعے: زیادہ تر وقت بہت غیر فعال، آسانی سے جانا، لیکن اسے بہت دور دھکیلنا۔ اور ایک دھماکا ہونے والا ہے۔"چیپل کے بچپن کا ہیرو کیتھ ملر تھا[5] اپنے ابتدائی کھیل کے کیریئر کے دوران وہ ایک بلے باز رہے، حالانکہ کور پر ان کی عمدہ فیلڈنگ نے بھی ان کی توجہ دلائی۔ "میں نے سوچا کہ کور کا علاقہ وہ علاقہ ہے جہاں گیند اکثر نہیں جاتی تھی، اس لیے میں نے سوچا کہ یہ فیلڈ کرنے کے لیے ایک اچھی جگہ ہے"، اس نے بعد میں کہا۔ "یہ آپ کو کھیل میں مصروف اور ہمیشہ رکھتا ہے۔" 1969/70ء کے موسم گرما میں اس نے آسٹریلین اسکول بوائز الیون کے ساتھ ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا، ایک ٹیم جس میں گیری گلمور، گیری کوزیئر اور ایان ڈیوس بھی شامل تھے۔[6] دورے کے دوران وہ چکن پاکس کے ساتھ نیچے آیا[7] وہ سینٹ کٹس کے خلاف 52 رنز بنا کر صحت یاب ہو گئے[8] چیپل سڈنی میں آسٹریلین اسکول بوائز کرکٹ کونسل چیمپئن شپ میں جنوبی آسٹریلیا کے لیے بھی کھیلے۔
بعد کی زندگی
ترمیمچیپل نے 1986ء میں اول درجہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ تاہم، انھوں نے نارتھ سڈنی کرکٹ کلب کے ساتھ گریڈ کرکٹ کھیلنا جاری رکھا، جس سے وہ پریمیئر شپ تک پہنچ گئے۔ وہ گورڈن ویمنز کرکٹ کلب کی کوچنگ کے طور پر چلا گیا۔ 1987ء میں، وہ اور برائن میک کینی نیوزی لینڈ میں ایک ساتھ ڈبل وکٹ کا کھیل کھیلنے کے لیے دوبارہ اکٹھے ہوئے۔ بنگلہ دیش کے قومی کوچ کے طور پر "میں خوش قسمت ہوں کہ کوچنگ اس لیے آئی کیونکہ میں دفتری کام کا خیال برداشت نہیں کر سکتا تھا"، اس نے بعد میں کہا۔[9] وہ کہتے ہیں کہ زبان کی رکاوٹ کی وجہ سے بنگلہ دیش کی کوچنگ کرنا بہت مشکل کام تھا۔2003ء میں چیپل کو اپنے بھائیوں کے ساتھ ساؤتھ آسٹریلین کرکٹ ایسوسی ایشن نے اس وقت اعزاز سے نوازا جب ایڈیلیڈ اوول میں ایک نئے اسٹینڈ کو چیپل اسٹینڈ کا نام دیا گیا۔ کرکٹ کے برادران۔ انھوں نے سنگاپور کی قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ بھی شروع کی۔ 2006ء میں، اس نے سابق ساتھی رابرٹ ہالینڈ کی 60 ویں سالگرہ منانے کے لیے ایک گیم میں بھی حصہ لیا، ساتھ ہی گریگ میتھیوز، ڈیوڈ گلبرٹ، رِک میک کوسکر اور گریگ ڈائر ٹورنٹو نیو ساؤتھ ویلز میں۔ سنگاپور میں منعقد ہونے والے آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن 6 ٹورنامنٹ کے لیے سنگاپور کے کوچ۔ 2013ء میں، انھوں نے سنگاپور میں کوچنگ کے بارے میں کہا کہ "میں نے تربیتی سیشن کے دوران کبھی اپنے بہترین 11 ایک ساتھ نہیں کھیلے۔ یہ بہت غیر منقسم ہے اور کھلاڑی بہانے پیش نہیں کرتے۔ تربیت کرنا، جن میں سے کچھ شاید جائز نہیں ہیں۔ کھلاڑی شوقیہ ہوتے ہیں، اس لیے تربیت پر آنے کا حوصلہ ہمیشہ نہیں ہوتا۔ کام کا شیڈول طویل ہوتا ہے اور کھلاڑی یہاں کرکٹ کے لیے جلدی کام نہیں چھوڑ سکتے، اس لیے بطور کوچ اس کا مطلب یہ ہے کہ بار بار چیزیں کرنا پڑیں کیونکہ ہم لڑکوں کو اکٹھا نہیں کر سکتے۔" "مجھے نیو ساؤتھ ویلز کے جونیئرز کی مدد کرنے میں زیادہ ملوث ہونے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا"، اس نے کہا۔ "بدقسمتی سے، کرکٹ ایسوسی ایشنز 1970ء اور 80ء کی دہائی کے کھلاڑیوں کو ایک پرانے دور کی طرح دیکھتی ہیں۔ میں نے آسٹریلیا میں زیادہ نمایاں ٹمٹم حاصل کرنے کے لیے چند بار کوشش کی لیکن اس میں کہیں بھی ترقی نہیں ہوئی۔"[10]
ذاتی زندگی
ترمیمچیپل نے 1981ء میں کینبرا میں لورین گیون سے شادی کی۔ گریم واٹسن ان کا بہترین آدمی تھا۔ "میں شادی شدہ نہیں ہوں اور میرے کوئی بچے نہیں ہیں، لہذا یہ ایک بہت ہی مختصر کہانی ہے۔ میں نے مارچ 1981ء میں انڈر آرم کے فورا بعد ہی شادی کی تھی اور پھر 1980ء کی دہائی ختم ہونے سے پہلے طلاق لے لی تھی۔"
ریٹائرمنٹ کے بعد ذمہ داریاں
ترمیم1986ء میں اول درجہ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد، چیپل 1996ء میں سری لنکا کرکٹ ٹیم کے فیلڈنگ کوچ بن گئے اور 2001ء میں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے کوچ بن گئے نعد میں انھوں نے سنگاپور کرکٹ ٹیم کے قومی کوچ کی ذمہ داریاں ادا کیں۔
اعداد و شمار
ترمیمٹریور چیپل نے 3 ٹیسٹ میچوں کی 6 اننگز میں ایک مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 79 رنز بنائے۔ 27 ان کی کسی بھی ایک اننگ کا سب سے زیادہ سکور ہے۔ 15.80 کی اوسط سے بنائے گئے ان رنزوں کے علاوہ انھوں نے 20 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 13 اننگز میں بغیر آئوٹ ہوئے 229 رنز سکور کیے۔ 17.61 کی اوسط سے بننے والے ان رنزوں میں 110 ان کا سب سے زیادہ سکور ہے اور یہی ان کی ایک روزہ میچوں میں اکلوتی سنچری ہے تاہم 88 اول درجہ میچوں کی 151 اننگز میں 14 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر انھوں نے 4049 رنز سکور کیے۔ 110 ان کی کسی ایک اننگ کا سب سے زیادہ سکور ہے۔ 29.55 کی اوسط سے بنائے جانے والے ان رنزوں کے علاوہ انھوں نے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 19 اور اول درجہ میچوں میں 59 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-Cricinfoprofile-1
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-Cricinfoprofile-1
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-trevor-2
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-monthly-3
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-4
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-5
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-6
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-7
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-later-109
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Trevor_Chappell#cite_note-later-109