ٹونگا
ٹوں گا (ٹونگن: [ˈtoŋa]) باضابطہ طور پر ٹونگا کی بادشاہی (ٹونگن: Puleʻanga Fakatuʻi ʻo tonga), بحر الکاہل میں نیوزی لینڈ کے شمال میں واقع جزیروں پر مشتمل ملک ہے۔ ملک میں 171 جزائر ہیں جن میں سے 45 آباد ہیں۔ اس کا کل رقبہ تقریباً 750 مربع کلومیٹر (290 مربع میل) ہے، جو جنوبی بحر الکاہل میں 700,000 مربع کلومیٹر (270,000 مربع میل) میں بکھرا ہوا ہے۔ سنہ 2021ء تک، جانسنز ٹریبیون کے مطابق، ٹونگا کی آبادی 104,494 تھی، جن میں سے 70 فیصد مرکزی جزیرے ٹونگا ٹاپو پر رہتے ہیں۔ یہ ملک تقریباً 800 کلومیٹر (500 میل) شمال جنوب میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ شمال مغرب میں فجی اور والس اور فٹونا (فرانس) ، شمال مشرق میں ساموا، مغرب میں نیو کیلیڈونیا (فرانس) اور وانواتو، مشرق میں نیو ( Niue ) (قریب ترین غیر ملکی علاقہ) اور کرماڈیک (نیوزی لینڈ) سے گھرا ہوا ہے۔ جنوب مغرب ٹونگا نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرے سے تقریباً 1,800 کلومیٹر (1,100 میل) کے فاصلے پر ہے۔ دار الحکومت اور بڑا شہر نوکوالوفا ہے سرکاری زبانیں ٹونگائی اور انگریزی ہے۔ کرنسی کا نام پانگا (TOP) ہے۔
ٹونگا | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(تونغیہ میں: Ko e ʻOtua mo Tonga ko hoku tofiʻa) | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 20°35′16″S 174°48′37″W / 20.587778°S 174.810278°W [1] |
پست مقام | بحر الکاہل (0 میٹر ) |
رقبہ | 748.506563 مربع کلومیٹر |
دارالحکومت | نوکوالوفا |
سرکاری زبان | ٹونگائی زبان ، انگریزی |
آبادی | 108020 (2017)[2] |
|
51994 (2019)[3] 52093 (2020)[3] 52440 (2021)[3] 52848 (2022)[3] سانچہ:مسافة |
|
52956 (2019)[3] 53161 (2020)[3] 53578 (2021)[3] 54010 (2022)[3] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
اعلی ترین منصب | توپؤو ششم (18 مارچ 2012–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 1970 |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 18 سال |
دیگر اعداد و شمار | |
ہنگامی فوننمبر | |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+13:00 |
ٹریفک سمت | بائیں [4] |
ڈومین نیم | to. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | TO |
بین الاقوامی فون کوڈ | +676 |
درستی - ترمیم |
ٹونگا پہلی بار تقریباً 2,500 سال قبل لیپیتا تہذیب، پولینیشیائی آباد کاروں نے آباد کیا تھا جنھوں نے آہستہ آہستہ ٹونگن کے لوگوں کے طور پر ایک الگ اور مضبوط نسلی شناخت، زبان اور ثقافت کو تیار کیا۔ انھوں نے جنوبی بحرالکاہل میں ایک طاقتور قدم جمانے میں جلدی کی اور ٹونگن کی توسیع پسندی اور نوآبادیات کے اس دور کو ٹوئ ٹونگا ایمپائر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پہلے ٹونگن بادشاہ، ’آہو ایتو، کی حکمرانی سے، ٹونگا ایک علاقائی طاقت بن گیا۔ یہ ایک تھیلاسوکریسی تھی جس نے بحر الکاہل کے بے مثال حصوں کو فتح کیا اور کنٹرول کیا، جزائر سلیمان کے کچھ حصوں اور پورے نیو کیلیڈونیا اور فجی کے مغرب میں ساموا اور نیو اور یہاں تک کہ مشرق میں جدید دور کے فرانسیسی پولینیشیا کے کچھ حصوں تک۔ ٹوئ ٹونگا بحرالکاہل پر اپنے معاشی، نسلی اور ثقافتی اثر و رسوخ کے لیے مشہور ہوا، جو 13ویں صدی کے ساموائی انقلاب اور 1616 میں یورپیوں کے جزائر کی دریافت کے بعد بھی مضبوط رہا۔ 1900 سے 1970 تک، ٹونگا کو برطانوی تحفظ یافتہ ریاست کا درجہ حاصل تھا۔ یونائیٹڈ کنگڈم نے دوستی کے معاہدے کے تحت ٹونگا کے خارجہ امور کی دیکھ بھال کی، لیکن ٹونگا نے کبھی اپنی خود مختاری کو کسی غیر ملکی طاقت کے حوالے نہیں کیا۔ 2010 میں، ٹونگا نے اپنی روایتی مطلق بادشاہت سے ہٹ کر ایک فیصلہ کن قدم اٹھایا اور ایک نیم آئینی بادشاہت بن گئی، جب قانون سازی کی اصلاحات نے اس کے پہلے جزوی نمائندہ انتخابات کی راہ ہموار کی۔ ٹونگا دولت مشترکہ کا رکن ہے۔
وجہ تسمیہ
ترمیمٹونگن سمیت کئی پولینیشیائی زبانوں میں، لفظ ٹونگا (/ˈtɒŋɡə/,/ˈtɒŋə/; Tongan: [ˈtoŋa])، فاکاٹوں گا سے آتا ہے، جس کا مطلب ہے "جنوب کی طرف" اور جزیرہ نما کا نام اس لیے رکھا گیا ہے کیونکہ یہ جنوب مغربی پولینیشیا کے جزیروں کے گروپوں کے سب سے بڑے گروپ میں سے ہے۔ ٹونگا مغرب میں "دوستانہ جزائر" کے نام سے مشہور ہوا جس کی وجہ سنہ 1773ء میں کیپٹن جیمز کک کو ان کے پہلے دورے پر دیا گیا خوشگوار استقبال کا دعوت نامہ ہے۔ کک سالانہ اناسی تہوار کے وقت پہنچا جس کا مرکز اسے یعنی Tuʻi Tonga (جزیروں کا بادشاہ) کو پہلے پھل پیش کرنا تھا جس کا اسے دعوت نامہ موصول ہوا۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ مصنف ولیم مرینر کے مطابق، مقامی رہنما دراصل اجتماع کے دوران کک کو قتل کرنا چاہتے تھے، لیکن وہ اس پر عمل نہیں کر سکے کیونکہ وہ ایکشن پلان پر متفق نہیں ہو سکے۔
تاریخ
ترمیمٹونگا پہلی بار تقریباً 2,500 سال قبل لیپیتا تہذیب کا مرکز تھا پولینیشیائی آباد کاروں نے آباد کیا تھا جنھوں نے آہستہ آہستہ ٹونگا کے لوگوں کے طور پر ایک الگ اور مضبوط نسلی شناخت، زبان اور ثقافت کو تیار کیا۔ انھوں نے جلد ہی جنوبی بحرالکاہل میں قدم جمالیے۔ ٹونگن کی توسیع پسندی اور نوآبادیات کے اس دور کو ٹوئی ٹونگا سلطنت Tuʻi Tonga Empire کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پہلے ٹونگن بادشاہ، ’آہو ایتو' کی حکمرانی میں ٹونگا ایک علاقائی طاقت بن گیا۔ یہ ایک پھیلتی ہوئی سلطنت تھی جس نے بحر الکاہل کے بے مثال حصوں کو فتح اور کنٹرول کیا، جزائر سلیمان کے کچھ حصوں اور پورے نیو کیلیڈونیا اور فجی کے مغرب میں ساموا اور نیو اور یہاں تک کہ مشرق میں جدید دور کے فرانسیسی پولینیشیا کے کچھ حصوں تک قدم جما لیے۔ ٹوئی ٹونگا Tuʻi Tonga بحرالکاہل پر اپنے معاشی، نسلی اور ثقافتی اثر و رسوخ کے لیے مشہور ہوا، جو 13ویں صدی کے ساموائی انقلاب اور 1616 میں یورپیوں کے جزائر کی دریافت کے بعد بھی مضبوط رہا۔
سنہ 1900ء سے 1970ء تک، ٹونگا کو برطانوی تحفظ یافتہ ریاست کا درجہ حاصل تھا۔ برطانیہ نے دوستی کے معاہدے کے تحت ٹونگا کے خارجہ امور کی دیکھ بھال کی، لیکن ٹونگا نے کبھی اپنی خود مختاری کو کسی غیر ملکی طاقت کے حوالے نہیں کیا۔ سنہ 2010ء میں، ٹونگا نے اپنی روایتی مطلق بادشاہت سے ہٹ کر ایک فیصلہ کن قدم اٹھایا اور ایک مکمل طور پر کام کرنے والی آئینی بادشاہت بن گئی، جب قانون ساز اصلاحات نے اس کے پہلے جزوی نمائندہ انتخابات کی راہ ہموار کی۔
ویکی ذخائر پر ٹونگا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ "صفحہ ٹونگا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2024ء
- ↑ ناشر: عالمی بنک — https://data.worldbank.org/indicator/SP.POP.TOTL — اخذ شدہ بتاریخ: 8 اپریل 2019
- ^ ا ب ناشر: عالمی بینک ڈیٹابیس
- ↑ http://chartsbin.com/view/edr