پاکستان کی ریاستی علامت

پاکستان کی ریاستی علامت کا اتخاذ 1956ء میں کیا گیا تھا۔ یہ علامت پاکستان کی نظریاتی اساس، اس کی معیشت کی بنیاد، اس کے ثقافتی ورثہ اور اس کے راہنما اصول کی غماز ہے۔ اس علامت میں ایک ڈھال کے اوپر چاند تارے کا نشان آویزاں ہے، جس کے گرد پھولوں کا حلقہ ہے۔ اس حلقہ کے نیچے ایک صحیفہ بنا ہے، جس پہ پاکستان کا قومی شعار درج ہے۔ چاند تارے اور حلقہ میں موجود ہرا رنگ اسلام کا روایتی نشان ہے۔ حلقہ میں موجود ڈھال چار مساوی حصوں میں تقسیم ہے، جس کے اوپری حصہ میں دائیں جانب چائے اور بائیں جانب کپاس جبکہ نچلے حصہ میں دائیں جانب گندم اور بائیں جانب جوٹ دکھایا گیا ہیں۔ آزادی کے وقت یہ پاکستان کی اہم فصلیں تھیں اور انھیں ڈھال پہ ظاہر کرنے کا مقصد پاکستان کی زرعی معیشت کی عکاسی کرنا تھا۔ زیریں میں موجود صحیفہ، قائد کے شعار ایمان، اتحاد، نظم کا متحمل ہے، جسے پاکستان کے راہنما اصولوں میں سے ایک گنا جاتا ہے۔ ڈھال کے گرد کا حلقہ پاکستان کے قومی پھول گلِ یاسمین سے بنا ہے۔

پاکستان کی ریاستی علامت