پدما سچدیو
پدما سچدیو (انگریزی: Padma Sachdev) (1940ء - اگست 2021ء) بھارتی شاعرہ اور ناول نگارہ تھیں۔ وہ ڈوگری زبان کی پہلی جدت پسند خاتون شاعرہ تھیں۔[3] وہ ڈوگری کے علاوہ ہندی میں بھی لکھتیں۔ ان کے متعدد شاعری کے مجموعے شائع ہو چکے ہیں جن میں میری کویتا میرے گیت بھی شامل ہے جس کے لیے انھیں 1971ء میں ساہتیہ اکیڈمی اعزاز ملا تھا۔[4][5] حکومت ہند نے انہی 2001ء میں بھارت کے چوتھے بڑے شہری اعزاز پدم شری اعزاز سے نوازا۔[6] اور حکومت مدھیہ پردیش نے 2007ء-08ء کے لیے کبیر سمان سے سرفراز کیا۔[7]
پدما سچدیو | |
---|---|
(ہندی میں: पद्मा सचदेव) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1940 (عمر 83–84 سال) پرمنڈل جموں، جموں و کشمیر، بھارت |
وفات | 4 اگست 2021ء (80–81 سال)[1] ممبئی |
قومیت | بھارتی |
شریک حیات | اول وید پال دیپ، دوم سریندر سنگھ |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعرہ، قلم کار |
پیشہ ورانہ زبان | ڈوگری ، ہندی |
اعزازات | |
سرسوتی اعزاز (2015) ساہتیہ اکادمی ایوارڈ (برائے:Meri Kavita Mere Geet ) (1971)[2] پدم شری اعزاز برائے ادب و تعلیم |
|
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
ذاتی زندگی
ترمیمپدما سچدیو کی ولادت 1940ء میں پرمنڈل، جموں میں ہوئی۔ ان کے والد جے دیو باڈو سنسکرت کے اسکالر اور مدرس تھے جن کا تقسیم ہند کے دوران میں قتل ہو گیا تھا۔ جے دیو کی 3 اولادیں ہوئیں جن میں پدما سب سے بڑی تھیں۔ پدما نے پہلے ڈوگری زبان کے شاعر وید پال دیپ سے شادی کی اور بعد میں سنگھ بندھو موسیقی جوڑی میں سے ایک سریندر سنگھ سے 1966ء میں شادی کرلی۔[8] پدما فی الحال نئی دہلی میں مقیم ہیں۔[4]
پیشہ وارانہ زندگی
ترمیمپدما نے 1961ء میں آکاش وانی میں کام کیا۔ وہ وہاں اناونسر تھیں۔ یہیں ان کی ملاقات سریندر سنگھ سے ہوئی جو سنگھ بندھو جوڑی کے ایک رکن تھے اور وہاں ڈیوٹی افسر تھے۔[8] بعد کے دنوں میں انھوں نے آکاش وانی ممبئی میں بھی کام کیا۔[4] انھوں نے کئی شعری مجوعے شائع کیے جن میں توی تے چندن (1976ء)، نہیریاں گلیاں (1982ء)، پوٹا پوٹا نمبل (1987ء)، اتر واہینی (1992ء) اور تینتھیاں (1992ء) شامل ہیں۔[3][4]
انھوں نے وید راہی کی 1973ء کی فلم پریم پربت کا گانامیرا چھوٹا سا گھر بار کے بول لکھے۔ اس گانا کو جے دیو نے موسیقی دی۔ اس کے بعد انھوں نے 1978ء کی فلم آنکھیں دیکھی کے دو نغمے لکھے جس میں جے پی کوشک نے موسیقی دی۔ ایک گانا سونا رے تجھے کیسے ملوں ہے جسے محمد رفیع اور سلکھشنا پنڈت نے گایا۔ انھوں نے 1979ء کی فلم ساہس کے لیے بھی گانے لکھے جس میں امین سنگیت نے موسیقی دی تھی۔
اعزازات
ترمیم- دینو بھائی حاصل حیات اعزاز، 2017ء، منجانب ڈی بی پنت میموریل ٹرسٹ، جموں اور کشمیر
- کتوریوا سمرگ سمان، 2015ء، منجانب بھارتیہ بھاشا پریشد، مغربی بنگال
- سرسوتی سمان، 2015ء، ڈوگری زبان میں اپنی خود نوشت سوانح حیات پر ملا۔
- پدما شری، 2001ء
- ساہتیہ اکیڈمی اعزاز، 1971ء
- کبیر سمان برائے شاعری، 2007ء-2008ء
وفات
ترمیمان کی وفات 4 اگست 2021ء کو ہوئی۔[9]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Dogri Poet Padma Sachdev Is No More
- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#DOGRI — اخذ شدہ بتاریخ: 22 فروری 2019
- ^ ا ب George, p. 522
- ^ ا ب پ ت Mathur, p. 182
- ↑ "Sahitya Akademi Award"۔ Official website۔ 21 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2013
- ↑ "Padma Awards Directory (1954–2009)" (PDF)۔ وزارت داخلی امور، حکومت ہند۔ 10 مئی 2013 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Rashtriya Mahatma Gandhi Award to be given to Seva Bharti"۔ 10 اگست 2008۔ 27 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2013
- ^ ا ب "Song of the Singhs"۔ The Hindu۔ 6 مئی 2004۔ 05 جولائی 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2013
- ↑ Dogri Poet Padma Sachdev Is No More
بیرونی روابط
ترمیممزید پڑھیے
ترمیم- K. M. George، Sahitya Akademi (1992)۔ Modern Indian Literature, an Anthology: Plays and prose۔ Sahitya Akademi۔ ISBN 8172013248
- Shiv Nath (1997)۔ 2 Decades of Dogri Literature۔ Sahitya Akademi۔ صفحہ: 19۔ ISBN 8126003936
- Divya Mathur (2003)۔ "Padma Sachdev:Introduction"۔ Aashaa: Short Stories by Indian Women Writers: Translated from Hindi and Other Indian Languages۔ Star Publications۔ ISBN 8176500755