یہ ریاست جموں کشمیر کی سابقہ قبائلی پہاڑی سدھنوتی ریاست کا جھنڈا ہے جسے افغان اپنے ساتھ سدھنوتی پر حملہ آور ہوتے وقت اپنے ساتھ افغانستان سے لائے تھے یہ جھنڈا 1360ء سے لے کر 1832ء تک سدھنوتی کی پندرہ اکائیوں کا قومی پرچم رہا ہے بعض مرتبہ سدھنوتی کے بغض دپلی سرداروں نے مرکز منگ سے بغاوت کر کے اس جھنڈے کو بدلنا چاہا مگر وہ ناکام بغاوت میں مارے جاتے رہے[1]


پرچم سدھنوتی ریاست
[[file:|border|300x150px]]
استعمالات قومی پرچم قومی پرچم ریاست سدھنوتی
اختیاریت 11 جون 1307ء تا 29 جولائی 1832ء سقوط سدھنوتی تک 472 سال 7 ماہ
نمونہ سیاہ کالا رنگ قبائلی فتح کی علامت

سدھنوتی کے اس جھنڈے پر بغض برہمنوں کے چکی نامہوں اور لوک گیت شعار و شاعری کا ذکر بھی ملتا ہے

  • مثلا برہمن لوگ گیت
  • جوگی بھگت رام دے بھگتاں تے جو جو ظلم ان گھگھڑہاں بھگڑاہاں نے ڈھائے
  • وہ تاریخ انسانی وچ نی کسے اور قوم کمائے
  • پر پرمہاتما بہو ڈھاڈی جس انا ظلماء دے مقابلے افغان لائے
  • افغان جدہاں انا پہاڑہاں تے کالے جھنڈے نال آئے
  • انا کٹ کے رکھ دتے گھگھڑہاں بھگڑاہاں دے وہ سارے سائے
  • جہیڑے انا ظلماء نے معصوم بھگتاں تے کمائے
  • اج نس گئے گھگھڑ بھگڑ سارے مائے مائے
  • ہون انا پہاڑہاں تے عدل و انصاف دے پیکر چھائے
  • جہیڑے افغان کالے جھنڈے نال آئے[2]
  1. تاریخ سدھنوتی، یوسف خان آباخیل سدوزئی
  2. اقبال *درویش، پہاڑی چکی نامہ و لوگ گیت