پریا راجونش (انگریزی: Priya Rajvansh) (ولادت: 30 دسمبر 1936ء، وفات: 27 مارچ 2000ء) ایک بھارتی فلمی اداکارہ ہے۔ ان کا پورا نام زیرا سندر سنگھ تھا۔ وہ ہندی زبان کی فلم ہیر رانجھا (1970ء) اور ہنستے زخم (1973ء)کے لیے مشہور ہے۔ انھوں نے اپنے کیرئر میں کئی بہترین فلمیں دی ہیں۔

پریا راجونش
(ہندی میں: प्रिया राजवंश ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Priya Rajvansh

معلومات شخصیت
پیدائش 1937
شملہ
وفات 27 مارچ 2000
ممبئی
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی رائل اکیڈمی آف ڈرامیٹک آرٹ (–1958)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم اداکاری   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اداکار
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

پریا کا حقیقی نام تھا ویرا سندر سنگھ ہے۔ اِنکی پیدائش جہلم میں ہوئی اور تقسیم کے بعد ان کا خاندان شملہ منتقل ہو گیا۔ وہیں انھوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں ان کے والد لندن چلے گئے اور انھوں نے لندن ہی میں تعلیمی سلسلے کو آگے بڑھایا۔ والد اقوام متحدہ میں ملازم تھے۔[2][3][4] مشہور ہدایتکار چتن آنند کی ایک فلم سے پریا نے فلمی سفرکا آغاز کیا جس میں چتن آنند کے بھائی دیو آنند نے اُنکے ساتھ کام کیا۔ یہ فلم تقسیم ہند کے موضوع پر بن رہی تھی مگر پھر اس فلم پر کونٹرو ورسی چھڑ گئی اور فلم بند کرنی پڑی۔ بعد میں فلم حقیقت سے پریا ایک بار پھر سکرین پر جلوہ افروز ہوئی۔ فلم ہیر رانجھا میں ہیر کا کردار ادا کر کے پریا نے اُسے امر بنا دیا۔ بیس سال کے کریئر میں پریا نے بمشکل سات آٹھ فلمیں کیں اور یہ ساری چتن آنند کی فلمیں تھیں۔ پریا کو ستیہ جیت رے اور راج کپور اپنی فلموں میں لینا چاہتے تھے مگر انھوں نے انکار کر دیا۔ پریا چتن آنند سے عمر میں بیس سال چھوٹی تھی اور جب اُنکی ملاقات چتن سے ہوئی، تب تک چتن اپنی پہلی بیوی سے الگ ہو چکے تھے۔ چتن اور پریا ساتھ رہنے لگے مگر انھوں نے کبھی شادی نہیں کی۔ پریا چتن کا بہت خیال رکھتی تھی اور اُنکے آخری وقت تک اُنکے ساتھ رہی۔ چتن کے پہلی بیوی سے دو بیٹے تھے جو پریا کو پسند نہیں کرتے تھے۔ چتن نے مرنے سے پہلے اپنی جائداد کا بڑا حصہ پریا کے نام کر دیا تھا اور اس بات پر چتن کے بیٹے ناخوش تھے۔

کیرئر

ترمیم

ان کی بہرتین فلموں میں 1986ء کی فلم ہاتھوں کی لکیریں ہے جس میں انھوں نے مالا آر سنگھ یادو کا کردار کیا۔ 1981ء کی فلم قدرت میں انھوں نے کرونا کا کرداد کیا۔ 1977ء کی فلم صاحب بہادر میں ان کے کردار کا نام مینا تھا۔ 1973ء کی فلم ہندوستان کی قسم میں وہ موہنی کے نام سے پردہ پر نظر آئی۔ 1970ء کی فلم پیر رانجھا بہت مشہور ہے جس میں انھوں نے ہیر کے کردار کو امر کر دیا۔ 1964ء میں فلم حقیقت آئی جس میں ان کے کردار کا نام انگمو تھا۔

ذاتی زندگی

ترمیم

پریا اور چیتن آنند ساتھ رہتے تھے اور آپس میں گہرسے تعلقات تھے۔ ان کے پاس دو گھر تھے۔ ان کے دو بھائی کملجیت سنگھ اور پدمجیت بالترتیب سنگھ لندن اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں پلے بڑھے۔ ان کا آبائی گھر چنڈی گڑھ میں ہے۔[5]

وفات

ترمیم

27 مارچ 2000ء کو پریا کا قتل کر دیا گیا اور چتن کے دونوں بیٹوں کو عمر قید کی سزا ہوئی۔

حوالہ جات

ترمیم