تقسیم ہند سے قبل، سیاست پر یونینسٹ پارٹی کاغلبہ تھا، یہ متحدہ پنجاب کی اہم جماعت رہی، خاص طور پر 1937 کے انتخابات میں۔[1][2]

1947–1966 ترمیم

1947–1966 کے دوران میں پنجاب ہریانہ، ہماچل پردیش اور چندی گڑھ پر مشتمل تھا۔ یہ خطہ آبادی اور مذہبی دونوں طور پر گھل مل گیا تھا اور سیاست پر اس وقت انڈین نیشنل کانگریس کا غلبہ تھا۔

1966ء کے بعد ترمیم

آج پنجاب میں سیاست میں بنیادی طور پر دو جماعتوں کا غلبہ ہے جو دوبارہ سے منظم ہو رہی ہیں۔ ایک شرومنی اکالی دل اور دوسری انڈین نیشنل کانگریس۔ دیگر نمایاں جماعت بہوجن سماج پارٹی جو خاص طور پر دوآبہ میں فعال ہے۔ 1992ء میں بہوجن سماج پارٹی نے ودھان سبھا انتخابات میں 9 نشستیں حاصل کی تھیں۔[3] اس کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی نے 1996ء عام انتخابات لوک سبھا میں 3 نشستیں جیتیں [4][5] and only Garhshanker seat in پنجاب قانون ساز اسمبلی۔[6] Communist parties also has some influence in مالوا (پنجاب)۔[7]

2014ء عام انتخابات، میں عام آدمی پارٹی نے 13 میں سے 4 نشستیں حاصل کیں in Punjab by winning 35 coming second on 25 out of 117 assembly segments۔[8][9] Support Base of عام آدمی پارٹی is increasing in Punjab۔[10][11]

The current Government was elected in the 2012 Assembly elections as the coalition of SAD and the BJP won 68 out of 117 Assemble seats and Prakash Singh Badal of the Shiromani Akali Dal is the current Chief Minister۔

سیاسی جماعتیں ترمیم

List of political parties in the state

سانچہ لوپ ڈیٹیکٹ: سانچہ:بھارت کی صوبائی سیاست |name = Politics of India by state or territory |title = بھارت کی سیاست |state = autocollapse |bodystyle = text-align:left; |groupstyle = text-align:right; vertical-align:top; |prefix = Politics of |exclude-isl = y }}

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Ian Talbot۔ Khizr Tiwana, the Punjab Unionist Party and the Partition of India 
  2. D. A. Low۔ Political Inheritance of Pakistan۔ صفحہ: 86 
  3. "Punjab Assembly Election Results in 1992"۔ Elections.in۔ 11 April 2014۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2016 
  4. Meenu Roy۔ India Votes, Elections 1996: A Critical Analysis۔ صفحہ: 198 
  5. "Result Of Punjab In 1996"۔ 23 نومبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2016 
  6. "In 1997, the BSP won Vidhan Sabha seat of Garhshankar"۔ hindustantimes.com/۔ 18 May 2013۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2016 
  7. P Kumar۔ "Coalition Politics in Punjab in E. Sridharan" (PDF)۔ 05 جولا‎ئی 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2016 
  8. "AAP routed in Delhi, other states, springs a surprise in Punjab"۔ News18۔ 16 May 2014۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2016 
  9. "ECI results 2014 punjab"۔ Election Commission of India۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2016 
  10. TN N (20 May 2014)۔ "'Other party netas lining up for AAP'"۔ The Times of India۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2016 
  11. Vibhor Mohan (21 May 2014)۔ "AAP may face problem of plenty in choosing candidates for bypolls"۔ The Times of India۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2016