پندرہ روزہ (انگریزی: Fortnight) وقت کی ایک اکائی ہے جو 14 دنوں یا دو ہفتوں پر محیط ہوتی ہے۔ اس لفظ کا عمومًا اطلاق اخبارات، رسائل اور جرائد پر ہوتا ہے جس کے چھپنے اور قارئین کے رو بہ رو آنے کا دورانیہ دو ہفتے ہوتا ہے۔ کچھ کام لوگ اور ادارہ جات پندرہ روزہ توقف کے بعد ہی تکمیل کرتے ہیں۔ مثلًا کچھ اسکولوں میں مہینے میں دو بار یا پندرہ روزہ دورانیے سے اسمبلی کا انعقاد ہوتا ہے جس میں طلبہ و طالبات جمع ہوتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا ایک دوسرے کے رو بہ رو اظہار کرتے ہیں۔ کچھ ادارہ جات میں ہفتہ کے کسی مخصوس دن کو اسی دن کے متبادل انداز میں اجلاس کا انعقاد ہوتا ہے۔ مثلًا، اگر اس ادارے میں سنیچر، 9 نومبر، 2019ء کو اگر کوئی بیٹھک یا میٹنگ ہوتی ہے، تو اگلی میٹنگ اور بیٹھک اِسی سال کی 25 نومبر کی تاریخ ہو ہوتی ہے۔ کچھ چگہوں پر لوگوں کو اجرت ہر مہینے کے ختم پر نہیں بلکہ ہر ہفتہ یا ہر پندرہ روزہ دورانیے سے دی جاتی ہے۔ اسی طرح سے کرایہ جات کہیں ماہانہ کے حساب سے تو کبھی ہفتہ در ہفتہ اور کہیں پندرہ روزہ دورانیے کے حساب سے مطالبہ کیے جاتے ہیں اور ایضًا ادا بھی ہوتے ہیں۔

پندرہ روزہ فیمینائن ایلیگنس ریویو کا شمارہ جو پیرس، فرانس سے شائع ہوا۔

متواتر دنوں کے طور پر

ترمیم

پندرہ روزہ کا استعمال صرف کسی واقعے یا کسی چیز کے پندرہ دن ہی کے توقف سے ہونے پر ہی نہیں ہے۔ پندرہ روزہ کسی ایسے واقعے اور تقریب کے لیے بھی ہوتا ہے جو مکمل طور پر پندرہ دنوں یا دو ہفتوں پر محیط ہوں۔ جس طرح کہ ایک روزہ اجلاس، دو روزہ پروگرام یا تین روزہ تربیتی اجلاس ہو سکتا ہے، اسی طرح سے ہو سکتا ہے کہ کہیں پندرہ روزہ ورک شاپ یا کوئی تربیتی، تدریسی، تعارفی پروگرام ہو۔ اس طرح کا پروگرام غالبًا سبھی دنوں پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں کوئی توقف نہیں ہوتا۔

مثال: پاکستان کے لاہور شہر کے مال روڈ پر واقع فنون کے مرکز الحمرا آرٹس کونسل نے جون 2019ء کے مہینے میں ”چلڈرن تھیٹر ورک شاپ (بچوں کی تمثیلی ورک شاپ)“ کا انعقاد کیا جس میں 8 سال سے 17 سال تک کے بچوں کو اسٹیج ڈراما اور اداکاری کی تربیت دی گئی تھی۔ اسی میعاد کے پروگرام کا اگلے سال یعنی 2020ء کے لیے بھی اعلان کیا گیا کیونکہ بچوں کی ایک قابل لحاظ تعداد اس سے استفادہ ہوئی تھی۔[1]


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم